584 ارب روپے سے زائد کا بلوچستان کا سالانہ بجٹ پیش, بجٹ میں کوئی نیا ٹیکس نہیں لگایا گیا، وزیر خزانہ بلوچستان میر ظہور بلیدی

17

 

کوئٹہ 18جون (اے پی پی): 84 ارب روپے خسارے کے ساتھ مالی سال 2021-22 کیلئے بلوچستان کا 584 ارب روپے سے زائد کا بجٹ پیش کردیا گیا۔ وزیر خزانہ بلوچستان میر ظہور بلیدی نے بجٹ پیش کیا۔ بجٹ میں 237 ارب روپے ترقیاتی جبکہ 346 ارب روپے غیر ترقیاتی اخراجات کی مد میں رکھے گئے ہیں۔ بجٹ میں کوئی نیا ٹیکس نہیں لگایا گیا۔ بجٹ میں تعلیم کے شعبہ کیلئے سب سے زیادہ 71 ارب سے زائد، لا اینڈ آرڈر کی مد میں 52 ارب روپے اور صحت کی مد میں 38ارب روپے رکھے گئے ہیں۔ ڈویزیبل پول سے صوبے کو302 ارب روپے بھی ملیں گے جبکہ نئے مالی سال کے دوران بلوچستان میں عوامی نوعیت کے منصوبے بھی شروع کئے جائیں گے۔ منصوبوں میں اسکولوں کی اپ گریڈیشن، تمام اضلاع میں سینٹر آف ایکسی لینس کے نام سے ہائی اسکول کے قیام، ٹیچرز ٹریننگ پروگرامز، تمام DHQ اسپتالوں میں آکسیجن پلانٹس کی تنصیب، سول ہاسپٹلز میں سرجیکل ٹاورز بنانے، جیل ریفارمز اور دیگر پراجیکٹس شامل ہیں۔ بجٹ میںً سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں بھی 10 فیصد اضافہ کیا گیا ہے۔