اسلام آباد،22جون (اے پی پی):وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات چوہدری فواد حسین نے کہا ہے کہ الیکشن کمیشن ایک آئینی اور انتظامی ادارہ ہے، پارلیمان کے بنائے ہوئے قوانین پر عمل درآمد کا پابند ہے، اوورسیز پاکستانیز ہمارے محسن ہے، تحریک انصاف نے ہمیشہ انہیں ووٹ کا حق دینے کی بات کی، سمجھ نہیں آ رہا کہ ن لیگ اور پی پی پی کیوں اوورسیز پاکستانیوں سے خوفزدہ ہیں، اوورسیز پاکستانیوں کی ترسیلات زر نے پاکستان کی معیشت کو بدل کر رکھ دیا ہے، 90 فیصد ترسیلات زر 500 ڈالر سے کم رقم کی ہیں، ان کی جانب سے بڑی تعداد میں ترسیلات زر کا آنا عمران خان کی قیادت پر ان کے اعتماد کا مظہر ہے، آصف زرداری اور نواز شریف پر اوورسیز پاکستانیوں کو اعتماد نہیں تھا، انہیں ڈر تھا کہ وہ ان کی امانت میں خیانت کریں گے، اپوزیشن کی جانب سے اے پی سی پارلیمان کو کمزور کرنے کی سازش ہے، اصلاحات کی بات وہ سیاسی جماعتیں کریں جن کی پارلیمان میں نمائندگی ہے، پوری دنیا پاکستان کے ویکسینیشن کے پروگرام کی معترف ہے، چار لاکھ افراد روزانہ ویکسینیشن کروا رہے ہیں، ہمارا ہدف اس سال کے آخر تک سات کروڑ افراد کو ویکسین لگوانا ہے۔ وفاقی کابینہ نے اسلم خان کو پی آئی اے کا نیا چیئرمین تعینات کرنے کی منظوری دی، ممنوعہ اسلحہ کے لائسنس کے اجراءکا معاملہ موخر کر دیا گیا، لکسمبرگ کے ساتھ دوہری شہریت کے معاہدے، پبلک پراپرٹی انکروچمنٹ بل 2021ءکی منظوری سمیت ساجد بلوچ کو نیشنل ووکیشنل اینڈ ٹیکنیکل ٹریننگ کمیشن کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر تعینات کرنے کی منظوری دی۔
منگل کو وزیراعظم عمران خان کی زیر صدارت وفاقی کابینہ کے اجلاس کے بعد میڈیا کو بریفنگ دیتے ہوئے وفاقی وزیر اطلاعات چوہدری فواد حسین نے بتایا کہ کابینہ کے اجلاس میں ای وی ایم اور آئی ووٹنگ پر بریفنگ دی گئی۔ متعلقہ وزارتوں نے وزیراعظم کو بتایا کہ اس سلسلے میں ٹیکنالوجی کے معاملات مقرر وقت کے مطابق ہیں، ہمارا مقصد ایک ایسا انتخابی نظام وضع کرنا ہے جس تمام تمام پارٹیوں اور اسٹیک ہولڈرز کا اعتماد ہو، اس نظام کے لئے ہی ہم کوشاں ہیں۔ انہوں نے کہا کہ جہاں تک ٹیکنالوجی کی بات ہے اس پر ہمارا جامع لائحہ عمل سامنے آ چکا ہے، ہم ای وی ایم بنانے کی پوزیشن میں ہیں، الیکشن کمیشن کو اس سلسلے میں اقدامات کرنے چاہئیں، اگلے انتخابات سے پہلے مقامی انتخابات اور ضمنی انتخابات میں ای وی ایم استعمال ہونی چاہئے تاکہ لوگوں کا اس پر اعتماد پیدا ہو اور اگر کوئی مسائل سامنے آتے ہیں تو اگلے الیکشن سے پہلے انہیں دور کیا جا سکے۔ انہوں نے کہا کہ الیکشن کمیشن کی ذمہ داری ہے کہ وہ اس جانب آگے بڑھے اور اگلے انتخابات کو الیکٹرانک ووٹنگ پر منتقل کرنے کے لئے اقدامات اٹھائے۔
وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ ہم اوورسیز پاکستانیوں کو ووٹنگ کے عمل میں لانا چاہتے ہیں، سمجھ نہیں آ رہا کہ پیپلز پارٹی اور ن لیگ کیوں اوورسیز پاکستانیوں سے خوفزدہ ہیں۔ انہوں نے کہا کہ یہ سمجھتے ہیں کہ اوورسیز پاکستانیز عمران خان کے ووٹر ہیں اور اسی وجہ سے الیکٹورل ریفارمز رکی ہوئی ہیں کیونکہ ن لیگ اور پی پی پی اوورسیز پاکستانیوں کو ووٹ کا حق نہیں دینا چاہتے۔ وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ 80 سے 85 لاکھ پاکستانی بیرون ملک مقیم ہیں، یہ پاکستان کے محسن ہیں، اس وقت ہماری معیشت چار فیصد کی شرح سے بڑھ رہی ہے، اوورسیز پاکستانیوں کی جانب سے بھیجی جانے والی ترسیلات زر کی وجہ سے پاکستان کی معیشت بدل رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایک ہزار ارب روپے سے زائد ترسیلات بیرون ملک مقیم پاکستانیوں نے ملک بھجوائیں۔ ان ترسیلات میں سے 90 فیصد سے زائد ترسیلات 500 ڈالر سے کم رقم کی ہیں جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ یہ ہمارے مزدور اور پاکستان سے باہر کام کرنے والے عام پاکستانیوں کی جانب سے بھیجی گئی ہیں۔ انہوں نے پاکستان کی محبت میں اور عمران خان کی قیادت پر بھروسہ کرتے ہوئے یہ رقم بھیجی۔ اگر ایک ہزار ارب روپے وہ ابھی بھیج رہے ہیں تو پہلے وہ کیوں نہیں بھیج رہے تھے کیونکہ انہیں نواز شریف اور آصف علی زرداری پر اعتماد نہیں تھا، وہ سمجھتے تھے کہ یہ لوگ ان کی بھیجی ہوئی امانت میں خیانت کریں گے، یہی وجہ ہے کہ ن لیگ اور پیپلز پارٹی اوورسیز پاکستانیوں کو ہر صورت انتخابی عمل سے باہر رکھنا چاہتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اوورسیز پاکستانیوں کو ووٹنگ کے نظام میں لانا ہمارا عزم ہے، اس کے مطابق آگے بڑھیں گے۔
وفاقی کابینہ کے فیصلوں کے بارے میں آگاہ کرتے ہوئے چوہدری فواد حسین نے بتایا کہ وفاقی کابینہ نے پی آئی اے سی ایل کے نان ایگزیکٹو ممبرز میں سے اسلم خان کو پی آئی اے کا نیا چیئرمین مقرر کرنے کی منظوری دی، ونڈ پاور جنریشن کے ایک منصوبے کے حولے سے خصوصی رعایت دے کر ٹرائی کارن ونڈ پاور کمپنی کے امپورٹڈ سامان (دو یونٹس ۔ کرین وغیرہ) کی پوسٹ شپمنٹ انسپکشن کی اجازت دینے کا معاملہ موخر کر دیا گیا۔ انہوں نے بتایا کہ وفاقی کابینہ نے ملک میں اسلامی بینکنگ انڈسٹری کے فروغ کے حوالے سے ڈومیسٹک اور انٹرنیشنل اجارہ سکوک کے بروقت اجراءکے لئے مطلوبہ اثاثے بروئے کار لانے کی اجازت دینے کی تجویز بھی منظور کی۔
وفاقی وزیر اطلاعات نے بتایا کہ ماضی میں بینکوں کی جانب سے قرضے معاف کرانے یا قرض کی مد میں بینکوں کو ہونے والے نقصانات کے حوالے سے اسٹیٹ بینک آف پاکستان کی رپورٹ کابینہ کے سامنے پیش کرنے کا ایجنڈا کابینہ کے سوالات اور تحفظات کی روشنی میں واپس لے لیا گیا اور وزارت خزانہ کو رپورٹ دوبارہ پیش کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ وفاقی کابینہ نے ساجد بلوچ کو ایگزیکٹو ڈائریکٹر نیشنل ووکیشنل اینڈ ٹیکنیکل ٹریننگ کمیشن تعینات کرنے کی منظوری دی۔ کابینہ نے کارلٹن ہوٹل کراچی کی اراضی کے استعمال کی تجویز کا ایجنڈا بھی ایک ہفتے کے لئے موخر کر دیا۔ اس کے علاوہ ممنوعہ اسلحہ کے لائسنس کے اجراءکی درخواستوں پر غور کا معاملہ بھی موخر کر دیا گیا ہے۔
انہوں نے بتایا کہ وفاقی کابینہ نے اسلام آباد کے ماسٹر پلان کا از سر نو جائزہ لینے کے حوالے سے قائم فیڈرل کمیشن میں ممبران کی تعیناتی اور وفاقی دارالحکومت میں موجود غیر منظور شدہ اور غیر قانونی ہاﺅسنگ سوسائٹیوں کے معاملہ کا جائزہ لینے کے لئے کمیشن کے قیام کی سمری بھی مزید غور کے لئے واپس لے لی گئی ہے۔ وفاقی وزیر اطلاعات نے بتایا کہ ہائوسنگ سوسائٹیاں بڑھ رہی ہیں اور زیر زمین پانی نیچے جا رہا ہے، اگر اس طریقے سے ہائوسنگ سوسائٹیوں کو اجازت دی جائے گی تو معاملات خراب ہوں گے، وزیراعظم عمران خان کا وژن ہے کہ اس طرح کی پلاننگ کرتے وقت ماحولیاتی مسائل کو اہمیت دی جائے۔
وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ وفاقی کابینہ نے لکسمبرگ میں مقیم پاکستانی نژاد افراد کی سہولت کے لئے لکسمبر گ کے ساتھ دوہری شہریت رکھنے کی اجازت دینے کا فیصلہ کیا۔ وفاقی دارالحکومت کے زون فور کے ذیلی زون اے میں غیر منظم تعمیرات پر قابو پانے کے حوالے سے تجویز بھی مزید غور کے لئے واپس لے لی گئی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ وفاقی کابینہ نے سرکاری اراضی پر ناجائز قبضوں کے مسائل کے تدارک کے لئے ایک اہم قانون مجوزہ پبلک پراپرٹیز (ریموول آف انکروچمنٹ) بل 2021ءکی اصولی منظوری دی۔ اس مجوزہ قانون کے تحت سرکاری اراضی پر ہونے والے قبضوں کو جلد از جلد واگزار کروایا جا سکے گا۔ اس ضمن میں وفاقی حکومت کا مجاز افسر سرکاری اراضی پر قابض افراد کو شوکاز نوٹس جاری کرے گا اور غیر تسلی بخش جواب کی صورت میں اراضی کی واگزاری کے لئے اقدامات لینے کا مجاز ہوگا۔ اس قانون میں غیر قانونی طور پر قابض عناصر کے لئے سزا اور جرمانے کی تجویز بھی رکھی گئی ہے اور اس حوالے سے ایک خصوصی اپیلٹ ٹربیونل تشکیل دیا جائے گا جو کہ 30 دنوں میں فیصلہ کرے گا۔ اس مجوزہ قانون کے تحت انفارمیشن ٹیکنالوجی کی مدد سے سرکاری اراضی پر غیر قانونی قبضوں کی نشاندہی کی جائے گی اور اس امر کا تعین کیا جا سکے گا کہ کس تاریخ سے غیر قانونی قبضہ کیا گیا۔ اسی اعتبار سے قبضہ گذاروں پر جرمانے کا اطلاق کیا جائے گا۔ اس حوالے سے کابینہ کو بتایا گیا کہ متعلقہ سرکاری اداروں کی جانب سے درخواست پر غیر قانونی قبضہ گذاروں کے خلاف ایکشن نہ لینے پر متعلقہ ایس ایچ او کو بھی شامل جرم سمجھا جائے گا۔
وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ وفاقی حکومت کی بہت سی جگہوں پر پراپرٹیز ہیں جن پر قبضہ ہے جن میں کراچی میں مہنگی پراپرٹیز بھی شامل ہیں، نیشنل پریس ٹرسٹ کی بے شمار پراپرٹیز ہیں، جو قانون لایا جا رہا ہے اس میں ایک سرکاری افسر انکروچمنٹ کی نشاندہی پر 30 روز کے اندر شوکاز نوٹس جاری کرے گا، معاملہ عدالت میں جتنا عرصہ چلے گا تو اس زمین پر اتنا ہی کرایہ قبضہ کرنے والوں کو ادا کرنا پڑے گا۔ لہذا وفاقی حکومت کی پراپرٹیز کو واگذار کروانے کا ایک نیا طریقہ کار متعارف کرایا جائے گا۔ انہوں نے بتایا کہ وفاقی کابینہ نے کری روڈ اسلام آباد میں سپریم کورٹ سٹاف ہائوسنگ کالونی کی تعمیر کی اجازت دینے کے معاملے کا جائزہ لینے کے لئے وفاقی وزیر انسانی حقوق کی سربراہی میں کمیٹی کے قیام کی منظوری دی ہے۔ کابینہ نے عاصم رئوف (ایڈیشنل ڈائریکٹر) کو تین ماہ کے لئے یا نئے افسر کی تعیناتی تک (جو بھی پہلے ہو) چیف ایگزیکٹو آفیسر ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی تعینات کرنے کی منظوری دی ہے۔ سکھر الیکٹرک پاور کمپنی کے چیف ایگزیکٹو کی تعیناتی کا معاملہ موخر کیا گیا ہے۔ یہ تعیناتی پرانے بورڈ نے تجویز کی تھی، اب نیا بورڈ آ گیا ہے اور کابینہ نے ہدایت کی ہے کہ نیا بورڈ چیف ایگزیکٹو آفیسر کی تعیناتی کے معاملے کا از سر نو جائزہ لے۔ انہوں نے بتایا کہ دیامر بھاشا کمپنی میں پانچ انڈیپنڈنٹ ڈائریکٹرز تعینات کرنے کی بھی منظوری دی گئی۔ کابینہ نے اقتصادی رابطہ کمیٹی کے 16 جون 2021ءاور 21 جون 2021ءکے اجلاسوں میں لئے گئے فیصلوں کی توثیق کی۔
وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ این جی اوز اور این پی اوز کی پالیسی کے حوالے سے کابینہ نے ہدایت کی ہے کہ مجوزہ پالیسی پر کابینہ کو اگلے اجلاس میں تفصیلی بریفنگ دی جائے۔ چوہدری فواد حسین نے کہا کہ وفاقی کابینہ نے ملک میں گندم کی مستقبل کی ضروریات کو مدنظر رکھتے ہوئے اور ملک میں گندم کی وافر فراہمی کو یقینی بنانے کی غرض سے مزید دس لاکھ ٹن گندم درآمد کرنے کی منظوری دی۔ واضح رہے کہ کابینہ پہلے ہی 30 لاکھ میٹرک ٹن گندم درآمد کرنے کی منظوری دے چکی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ کابینہ کمیٹی برائے قانون سازی کے 17 جون 2021ءکے اجلاس میں لئے گئے فیصلوں کی بھی توثیق کی گئی۔
ایک سوال کے جواب میں وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ سرکاری زمینوں کی واگذاری کے حوالے سے جو نیا قانون لایا جا رہا ہے یہ ریلوے پر بھی لاگو ہوگا، ریلوے اپنی زمینوں کا قبضہ چھرا سکے گا، اسی طرح متروکہ وقف املاک بورڈ بھی اپنی زمینوں پر قبضہ چھرا سکے گا۔ ایک اور سوال کے جواب میں وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ الیکشن کمیشن پارلیمنٹ کے قانون پر عمل درآمد کرنے کا ذمہ دار ہے، آئین سے متصادم ہونے کا معاملہ سپریم کورٹ طے کر سکتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ طے کرنا کہ انتخابات کا طریقہ کار کیا ہوگا، پاکستان کی سیاسی قیادت کا کام ہے۔ ایک اور سوال پر انہوں نے کہا کہ چار لاکھ افراد روزانہ ویکسینیشن کروا رہے ہیں، ہمارا ہدف اس سال کے آخر تک سات کروڑ افراد کو ویکسین لگوانا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پوری دنیا پاکستان کے ویکسینیشن کے پروگرام کی معترف ہے۔ انہوں نے بتایا کہ کچھ ممالک کچھ ویکسینز کی اجازت نہیں دے رہے، ان سے ڈبلیو ایچ او کی بات چیت چل رہی ہے، یہ ایک عالمی مسئلہ ہے، ہم ڈبلیو ایچ اور اور ان ممالک سے رابطے میں ہیں، امید ہے بہت جلد یہ معاملہ حل ہو جائے گا۔
ای وی ایم کے حوالے سے سوال کے جواب میں وفاقی وزیر اطلاعات نے بتایا کہ ای وی ایم دنیا کے 20 ممالک میں استعمال ہو رہی ہے، اس کا سب سے آئیڈل ماڈل اسٹونیا میں ہے، اسٹونیا میں ای وی ایم بھی ختم کر دی گئی ہے، اب انہوں نے انٹرنیٹ ووٹنگ شروع کر دی ہے۔ بھارت میں ای وی ایم استعمال ہو رہی ہے اس میں صرف الیکٹرانک ووٹنگ کی سہولت موجود ہے جبکہ پاکستان کے اندر ای وی ایم جدید ٹیکنالوجی سے لیس ہے، اس میں الیکٹرانک ووٹنگ اور پیپر ووٹنگ دونوں کی سہولت موجود ہوگی۔
ایک اور سوال پر وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ اپوزیشن کی جانب سے اے پی سی پارلیمان کو کمزور کرنے کی سازش ہے، اصلاحات کی بات کرنی ہے تو پارلیمنٹ کے اندر موجود جماعتیں اس پر بات کریں، ہم اس نظام میں مولانا فضل الرحمان اور مریم نواز کو اسٹیک ہولڈر نہیں سمجھتے، یہ لوگ ہر ممکن کوشش کریں گے کہ یہ نظام نہ چل سکے۔ انہوں نے کہا کہ وہ سیاسی جماعتیں جن کی پارلیمان میں نمائندگی ہے، وہ ہمارے ساتھ بیٹھیں، بات کریں، ہم ان کے ساتھ چلنے کو تیار ہیں۔ ایک سوال پر وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ وہ تمام پاکستانی جن کے پاس قومی شناختی کارڈز ہیں، انہیں ووٹ رجسٹر کرنے کی ضرورت نہیں، یہ نظام جدت اختیار کر چکا ہے، لہذا قومی شناختی کارڈ رکھنے والے تمام افراد خودکار طریقے سے ووٹر لسٹ میں شامل ہو جاتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ الیکشن کمیشن ایک انتظامی ادارہ ہے، اس کا کام پارلیمان کے بنائے ہوئے نظام کے مطابق اپنا کردار ادا کرنا ہے۔