ملتان، 29جون(اے پی پی ):سیکرٹری پرائمری اینڈ سیکنڈری ہیلتھ پنجاب سارہ اسلم نے کہا ہے کہ صوبہ پنجاب میں کورونا ویکسی نیشن کا عمل تیزی کے ساتھ جاری ہے،اب تک صوبہ کی12 فیصد آبادی کی ویکسی نیشن مکمل کرلی گئی ہے جبکہ دسمبر تک2 کروڑ70 لاکھ افراد کی ویکسی نیشن کا ٹارگٹ حاصل کر لیا جائے گا۔
یہ بات انہوں نے ڈپٹی کمشنر علی شہزاد کے ہمراہ ڈی سی آفس میں منعقدہ اجلاس کی صدارت اجلاس اور نشتر میڈیکل یونیورسٹی میں قائم کورونا ویکسی نیشن سنٹر کے دورے کے موقع پر کہی۔ سیکرٹری پرائمری اینڈ سیکنڈری ہیلتھ پنجاب سارہ اسلم نے کہا کہ فائزر ویکسین کی ایڈوائزی تبدیل کردی گئی ہے اور اب بیرون ملک جانیوالے پاکستانیوں کو سپیشل کیس کے طور پر فائزر ویکسین لگانے کی اجازت دے دی گئی ہے۔انہوں نے کہا کہ صوبہ کو کورونا وائرس وباء سے محفوظ بنانے کے لئے سو فیصد آبادی کی ویکسی نیشن ضروری ہے،حکومت پنجاب نے صوبہ کی آبادی کی مکمل ویکسی نیشن کے لئے18 سال اور اس سے زائد عمر کے افراد کے لئے واک ان ویکسی نیشن کا عمل شروع کررکھا ہے۔انہوں نے کہا کہ وفاقی حکومت تمام صوبوں کو کورونا ویکسین کا سٹاک فراہم کررہی ہے جس کی تمام اضلاع میں ترسیل کو یقینی بنایا جاتا ہے۔
سارہ اسلم نے بتایا کہ فائزر کمپنی کی ویکسین کی ایڈوائزی تبدیل ہونے سے اب بیرون ملک جانیوالوں کی ویکسینیشن کے مسائل حل ہوجائیں گے جبکہ اس قبل یہ ویکسین پیچیدہ امراض میں مبتلا اور کم قوت مدافعت رکھنے والے مریضوں کو لگائی جارہی تھی۔ انہوں نے بتایا کہ کورونا مریضوں کی شرح کا گراف کم ہورہا ہیں لیکن وائرس کی حئیت کی تبدیلی کی وجہ سے وباء کی چوتھی لہر کا خدشہ ظاہر کیا جارہا ہے، اس لئے شہری رش کے مقامات پر ماسک کا استعمال کریں اور ویکسی نیشن کروائیں۔
ڈپٹی کمشنر علی شہزاد نے اس موقع پر بتایا کہ ضلع میں اب تک3لاکھ 53 ہزار افراد کی کورونا ویکسی نیشن کی جا چکی ہے، روزمرہ کی ویکسی نیشن پوری رفتار کے ساتھ جاری ہے اور ویکسی نیشن کے لئےفکس سنٹرز کے علاوہ7 موبائل ٹیمیں بھی تشکیل دی گئی ہیں۔انہوں نے بتایا کہ حکومت سے ضلع کی آبادی کے مطابق بیرون ملک جانیوالے پاکستانیوں کے لئے ویکسین کا کوٹہ بڑھانے کے لئے کہا گیا ہے۔
بعد ازاں سیکرٹری پرائمری اینڈ سیکنڈری ہیلتھ پنجاب سارہ اسلم نے ڈپٹی کمشنر علی شہزاد کے ہمراہ نشتر میڈیکل یونیورسٹی میں قائم ویکسی نیشن سنٹر کا دورہ بھی کیا۔انہوں نے رجسٹریشن کا عمل چیک کیا اور ویکسی نیشن کے لئے آنیوالی خواتین سے گفتگو بھی کی۔