کراچی، 3جولائی (اے پی پی):وزیراعظم کےمعاون خصوصی برائے سیاسی ابلاغ ڈاکٹر شہباز گِل نے کہا ہے کہ ہماری قوم نبی کریم ﷺکی امت ہے،ہم کسی سے زیادتی یا حملہ کرنے والی قوم نہیں، وزیراعظم ڈرون حملوں کے خلاف ہیں ، انہوں نےامریکی اڈوں کے حوالے سے دو ٹوک جواب دیا۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے ہفتہ کو یہاں پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے مرکزی رہنما و اپوزیشن لیڈر سندھ اسمبلی حلیم عادل شیخ کی رہائشگاہ پر پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر حلیم عادل شیخ سمیت سینئر رہنما حاجی مظفر شجراع، نعیم عادل و دیگر پی ٹی آئی کے دیگر رہنما بھی موجود تھے۔
ڈاکٹر شہباز گِل نے کہا ہے کہ پیپلزپارٹی سارا کھاتہ مشرف کے زمانے پر ڈال دیتے ہیں،کونڈولیزا رائس نے لکھا کہ مشرف اور بینظیر کے درمیان ڈیل کرائی،وجہ آمریکا کے مفادات کا تھا،یہ کتاب چھپ چکی ہے، اس کو کہیں چیلنج نہیں کیا گیا،اس ڈیل کا نتیجہ یہ نکلا کے 340 ڈرون اٹیک ہوئے، مشرف کے دور میں 13 ڈرون اٹیک ہوئے،مسلم لیگ ن کے زمانے میں 61 حملے ہوئے۔ انہوں نے کہا کہ وہ وکی لیکس میں آچکا ہے جسے بھی کسی نے چیلنج نہیں کیا، ریمنڈ بیکر کی کتاب میں لکھا ہوا ہے کہ یہ معاہدے کیوں کیے، یہ ساز باز اس لیے کی گئی کہ ان کی منی لانڈرنگ کا پیسہ جو ایان علی کے ذریعے باہر جاتے تھے اسے تحفظ دینا تھا۔
ڈاکٹر شہباز گِل نے کہا کہ بلاول زرداری واشنگٹن میں تمام متولیوں کے ساتھ یہ کہنے کے لیے جارہے ہیں کہ عمران خان سے آپ نے اڈے مانگے تو انہوں نے آپ کو منع کیا تو میں ہوں نہ میں آپ کو اڈے دوں گا ، عمران خان نے کہا بالکل بھی نہیں دیں گے ، بلاول کہنے جارہے ہیں کہ مجھے نوکری دیں میں سب کچھ کروں گا، وائی ناٹ آپ ہمیں حکومت میں لائیں ہم سب کچھ کرنے کے لیے تیار ہیں، بلاول نوکری کی عرضی لیکر جارہے ہیں، لیکن بلاول کو بتادیں کہ اب ملک کا وزیراعظم عمران خان ہے اب ملکی مفادات اور قوم بدل چکی ہے، اب ایسی ڈیلیں نہیں کرنے دیں گے ،اب مادر وطن کے مفاد کو کسی کو بیچنے نہیں دیں گے ۔
انہوں نے کہا کہ ہم دنیا کے ہر ملک کے ساتھ امن کے لیے ساتھ کھڑے ہیں ، امن کے لیے کوئی بھی ایک قدم بڑھائے گا ،ہم دس قدم بڑھائیں گے، وزیراعظم نے واضع کیا کہ اگر افغانستان میں امن ہوگا تو اس کا سب سے زیادہ فائدہ پاکستان کو ہوگاجس کو افغانستان کی عوام اپنائیں گے ہم انہیں ویلکم کہیں گے لیکن بلاول زرداری جو عرضیاں لیکر واشنگٹن جارہے ہیں وہ ہم ہونے نہیں دیں گے۔
ڈاکٹر شہباز گِل نے سندھ میں اپوزیشن لیڈر کو بولنے نہ دینے کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ یہاں بجٹ پاس جلدی میں کروایا گیا، انہیں حلیم عادل شیخ سے تکلیف ہے، سندھ حکومت کو حلیم عادل شیخ سے بہت زیادہ تکلیف ہے کیونکہ وہ سندھ حکومت کے خلاف آواز اٹھاتے ہیں،اراکین کو اسمبلی میں جانے سے روکا گیا۔انہوں نے کہا کہ بلاول کی جماعت سندھ میں اپوزیشن لیڈر کو بولنے نہیں دیتی،کسی کمیٹی میں چیئرمین یا رکن نہیں بناتے، حلیم عادل شیخ ان کے خلاف بولتا رہے گا۔
معاون خصوصی برائے سیاسی ابلاغ ڈاکٹر شہباز گِل نے کہا کہ میں مطالبہ کروں گا کہ وفاق میں پی پی کے چیئرمین سمیت تمام لوگوں کو کمیٹیوں سے نکالا جائے،انہیں پتہ لگ جائے کہ سندھ کو کیسے چلانا ہے۔انہوں نے کہا کہ جب واشنگٹن جاکر جوتے صاف کرتے ہیں تو کہتے ہیں کہ وائی ناٹ تو سندھ کے لوگوں کو صحت کارڈ مانگنے پر کہیں وائی ناٹ۔ انہوں نے کہا کہ ایک بچہ جو کھیل کود رہا تھا ،والدہ کی شہادت کے بعد اچانک ایک پرچی نکلی اور اس پرچی میں چیئرمین نکلا، پرچی چیئرمین نے پاکستان میں ہر جگہ اپنی سی وی دی،سی وی پر صرف صفر لکھا ہوا ہے،کبھی کوئی محنت نہیں کی ایک گھنٹے کا کام نہیں کیا،چلے ہیں وزیراعظم بننے، سارا ٹبر شہنشاہ بنا ہوا ہے، پاکستان میں ہر جگہ ناکام ہوئے اور اب وہ اپنے متولیوں کے ساتھ منجن بیچنے واشنگٹن جارہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ ہم امن کے لیے سب کے ساتھ ہیں،افغانستان میں امن کا فائدہ پاکستان کو ہے۔انہوں نے کہا کہ لندن میں ایک مطلوب شخص بیٹھا ہے،جس نے دہشتگردی کروائی اس کو تحفظ فراہم کیا جارہا ہے،ہر صورت ہم ہر ایک کے خلاف ایکشن چاہتے ہیں،ہم ایک سچی جمہوری پارٹی ہیں،ہم غیر جمہوری کام نہیں کرنا چاہتے۔
ڈاکٹر شہباز گل نے کہا کہ آصف علی زرداری کی صحت یابی کے لیے دعاگو ہیں، ہم کسی کی بیماری پر سیاست نہیں کریں گے،نہ کسی کی موت پر سیاست کریں گے،یہ موت پر جشن کرتے ہیں،ہم پی پی ورکرز سمیت سب کو پرسا دینا چاہیے،پیپلزپارٹی لاشوں اور بیماریوں کی سیاست کرتی ہے۔انہوں نے کہا کہ خورشید شاہ صاحب کے علاوہ کون اندر ہے،بلاول کو کسی نے ابھی پوچھا نہیں، سی ایم سندھ نے کیا گل کھلائے سب جانتے ہیں،ایک ڈاکٹر نے نالوں پر قبضے کرلیے میڈیکل کے لائسنس جاری کردئیے،یہاں شراب کو شہد بنادیا گیا،اپوزیشن لیڈر کو جیل میں ڈالنے سے خوش ہوتے ہیں تو پی پی شوق پورا کرے۔
انہوں نے کہا کہ پی پی کا ایک عہدیدار یہاں عدلیہ کو دھمکیاں دے رہا تھا آج عدالت میں پائوں پکڑ رہا ہے۔ایک سوال کے جواب میں ڈاکٹر شہباز گِل نے بتایا کہ فواد چوہدری نے میڈیا کے بقایا جات کی ادائیگی کی مد میں70 کروڑ روپے ادا کردئیے ہیں،اب مالکان ورکرز کو تنخواہیں بھی ادا کریں۔ انہو ں نے کہا کہ پورے ملک میں صحت کارڈ مل رہے ہیں لیکن سندھ میں یہ کارڈ نہیں دے رہے۔
ایک اور پوچھے گئے سوال کے جواب میں ڈاکٹر شہباز گِل نے کہا کہ این ایف سی کوئی بھی کم نہیں دے سکتا،کوئی بھی ایک پیسہ نہیں روک سکتا۔