اسلام آباد،7جولائی (اے پی پی):وزیراعظم کے مشیر برائے تجارت و سرمایہ کاری عبدالرزاق دائود نے کہا ہے کہ برآمدات میں 30فیصد اضافہ خوش آئند ہے ، اقتصادی راہداری منصوبے طے شدہ وقت میں مکمل کریں گے۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے بدھ کے روز پاک چین دو طرفہ تعلقات کے 70سال مکمل ہونے کے حوالے سے منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔مشیر تجارت نے کہا کہ چین ٹیکنالوجی کے شعبے میں پاکستان کی معاونت کر رہا ہے اور پاکستان کی ٹیکسٹائل کے شعبے میں خاطر خواہ اضافہ ہوا ہے ۔ انہوں نے کہاکہ بیرونی سرمایہ کار پاکستان میں سرمایہ کاری کریں ، ہر سہولت مہیا کریں گے۔برآمدات کنند گان کو مزید سہولیات دینے کے لئے کوشاں ہیں۔
پروفیسر عطا الرحمن نے کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ چین کی مددسے ہم سائنس و ٹیکنالوجی کے شعبے میں بہت سے پروگرامات کا آغاز کر سکتے ہیں، میں نے بطور چیئرمین ایچ ای سی 1200 طلبا کو پی ایچ ڈی کے لئے چینی یونیورسٹیوں میں بھیجا ۔ اس موقع پر آئی پنگ نے کہا کہ سی پیک نے ملازمت کے نئے مواقع پیدا کرنے ، بنیادی ڈھانچے کو بہتر بنانے اور توانائی کے مسائل حل کرنے میں پاکستان کی بھرپور مدد کی ہے،سی پی سی کی قیادت میں چینی عوام نے قومی تجدید نو کے خواب کے مقصد کو حاصل کیا۔
کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے ڈاکٹر ژابائیج نے کہا کہ گوادر بندرگاہ کو علاقائی تجارت کا ایک مرکز بنانے کے لئے مکمل فعالیت کو فروغ دینے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہاکہ چین پاکستان کا سب سے بڑا تجارتی شراکت دار ہے۔انہوں نے کہاکہ پاکستان اور چین نے مشترکہ کوششوں کے ذریعے سے سی پیک کے سلسلے کو خوش اسلوبی سے آگے بڑھایا ہے، پاک چین تعلقات کو مستحکم کرنے میں پاک چین انسٹیٹیوٹ کا بہت اہم کردار ہے ۔ انہوں نے کہاکہ چین پاکستان کا سب سے بڑا تجارتی شراکت دار ہے اور یہ شراکت آنے والے دنوں میں مزید بڑھے گی۔