اسلام آباد،15جولائی (اے پی پی):پاکستان اور روس کے درمیان پاک سٹریم گیس پائپ لائن کی تعمیر کے لئے ’ہیڈ آف ٹرمز ‘معاہدہ طے پا گیا ہے ،کراچی سے لاہور تک تقریباً 1100کلومیٹر طویل گیس پائپ لائن منصوبے پر 2.5ارب ڈالر لاگت آئے گی اور یہ 2023 میں مکمل ہو گا ۔
جمعرات کو معاہدے پر سیکرٹری پٹرولیم ڈاکٹرارشد محمود اورروس کی وزات توانائی کے ڈپٹی ڈائریکٹر الیگزینڈٹولپاروف نے دستخط کیے،دستخطوں کی تقریب میں وفاقی وزیرتوانائی حماد اظہر ،وزارت پٹرولیم کے افسران اورروس کی وزارت توانائی کے نمائندوں کی شرکت کی۔
اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے وفاقی وزیر توانائی حماد اظہر نے کہا کہ یہ منصوبہ 2015 سے تاخیر کا شکار تھا ،منصوبے پر2.5ارب ڈالرلاگت آئے گی اوریہ 2023تک مکمل ہوگا، دونوں ممالک کے وفود کے درمیان تفصیلی مذاکرات کے بعد ہیڈ آف ٹرمز کے معاملات کو حتمی شکل دی گئی ہے ،20دن کے بعد تکنیکی معاملات کو حتمی شکل دینے کے لئے دوبارہ بات چیت ہو گی۔انہوں نے کہا کہ اس وقت ہماری گیس پائپ لائنز مکمل استعداد کے مطابق گیس فراہم کر رہی ہیں اور اپنی ضرورت کو پورا کرنے کے لئے یہ ضروری ہے کہ نئی پائپ لائن بچھائی جائے ۔
وفاقی وزیر توانائی حماد اظہر نے کہا کہ نارتھ سائوتھ گیس پائپ لائن اہم منصوبہ ہے،منصوبے کے تحت مقامی کمپنیاں گیس پائپ لائن بچھانے کاکام کریں گی،جبکہ منصوبے کے لئے درآمدی سامان روس سے آئے گا جبکہ گیس پائپ لائن کے ٹیرف کا تعین اوگرا کرے گی۔ انہوں نے کہا کہ گیس پائپ لائن کی تعمیر سے پاکستان کے شمال سے جنوب کی جانب گیس کی ترسیل میں بہتری آئی گی ،معاہدے سے دونوں ملکوں کے درمیان معاشی اورتوانائی کے شعبوں میں تعاون بڑھے گا۔
اس موقع پر روسی وفد کے سربراہ الیگزینڈٹولپاروف نے کہا کہ یہ منصوبہ پاکستان کی ترقی اورانرجی سکیورٹی کیلیے سنگ میل ثابت ہوگا۔