پاکستان اور ازبکستان کاتجارت ، معیشت ، زراعت اور ثقافت سمیت مختلف شعبوں میں تعاون کے فروغ پر اتفاق،ازبکستان کے ساتھ مضبوط تجارتی شراکت داری قائم کرنا چاہتے ہیں؛وزیراعظم عمران خان کی مشترکہ پریس کانفرنس

14

تاشقند،15جولائی  (اے پی پی):پاکستان اور ازبکستان نے تجارت ، معیشت ، زراعت اور ثقافت سمیت مختلف شعبوں میں تعاون کے فروغ پر اتفاق اور دوطرفہ تعلقات کو مزید مضبوط بنانے کے عزم کا اظہار کیا ہے جبکہ وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ پاکستان میں تجارت اور سرمایہ کاری کے وسیع مواقع موجود ہیں،ازبکستان کے ساتھ مضبوط تجارتی شراکت داری قائم کرنا  چاہتے ہیں، پاکستان ازبکستان کے راستے وسطی ایشیا اور ازبکستان پاکستان کے راستے مشرق وسطی اور افریقہ تک تجارتی رسائی حاصل کر سکتا ہے، پاکستان اور ازبکستان مغل بادشاہ ظہیر الدین بابر پر مشترکہ فلم بنائیں گے، ازبک قیادت کے ساتھ افغانستان کی صورتحال پر تفصیلی تبادلہ خیال ہوا ہے، افغانستان کو خانہ جنگی سے بچانے اور مسئلہ کے پرامن سیاسی حل کے لئے بھرپور سفارتی کوششیں کر رہے ہیں، پہلے مرحلے میں پاک  افغان وزرائے خارجہ ملاقات کریں گے پھر سربراہان کی سطح پر بات ہو گی، ازبکستان کے صدر نے کہا ہے کہ پاکستان کے ساتھ سیاسی، اقتصادی اور تجارتی تعلقات کے فروغ کے خواہاں ہیں، تعاون کے فروغ کیلئے سفارتی روڈ میپ قائم کریں گے۔

 انہوں نے ان خیالات کا اظہار جمعرات کو یہاں ازبکستان کے صدر شوکت مرزایوف کے ساتھ مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ وزیراعظم نے کہا کہ ازبکستان میں پرتپاک خیرمقدم اور میزبانی پر ازبک قیادت کے مشکور ہیں ،ازبکستان کا یہ میرا پہلا دورہ ہے تاہم آخری ہر گز نہیں ہو گا، ازبک قیادت کے ساتھ دونوں ملکوں کے درمیان تجارت ثقافت اور سیاسی شعبوں میں تفصیلی  مذاکرات ہوئے ہیں، سمرقند اور بخارا کی تاریخ سے مجھ سمیت ہر پاکستانی بخوبی واقف ہے۔ انہوں نے کہا کہ ازبک قیادت  نیا ازبکستان اور پاکستان میں ہم  نیا پاکستان کے لئے کوشاں ہیں، ازبکستان اور پاکستان معاشی ترقی کے ایک ہی سفر پر چل رہے ہیں، پاکستان اور ازبکستان نے مل کر اپنے عوام کو غربت کی دلدل سے نکالنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ  ریاست مدینہ کی بنیاد عوامی فلاح و بہبود اور یکساں انصاف پرتھی اور ریاست مدینہ میں لوگوں کو تمام تر سہولیات میسر تھیں ، چین نے انہی اصولوں کو اپنا کر اپنے عوام کو غربت سے نکالا ۔

وزیراعظم نے کہا کہ 130پاکستانی تاجروں کا ایک بڑا وفد  ان کے ساتھ  تاشقند آیا ہے  جس سے دونوں ممالک کے درمیان تعاون کی نئی راہیں کھلیں گی،  مزید کاروباری افراد بھی ازبکستان آنا چاہتے ہیں یہ ہمارے مضبوط تعلقات کا آغاز ہے جس سے دونوں ممالک کو فائدہ ہو گا ،پاکستان میں سرمایہ کاری و تجارت کے وسیع مواقع ہیں ،ہم جیوسٹرٹیجک سے جیو اکنامک کی طرف جارہے ہیں ۔ازبکستان کے ساتھ مضبوط تجارتی شراکت داری کے قیام کے خواہاں ہیں کیونکہ ازبکستان وسطی ایشیا کا ایک بڑا ملک ہے ۔ ازبکستان کے جدید زرعی آلات اور صحت کے شعبے میں تجربات سے استفادہ چاہتے ہیں،پاکستان زراعت کو ترقی دینے کے لئے اقدامات کررہا ہے خاص کر کپاس کی پیداوار بڑھانے کے لئے ازبکستان کے تجربے سے فائدہ اٹھا سکتے ہیں ۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان 22 کروڑ عوام کا ملک ہے جس کی خطے میں جغرافیائی اہمیت ہے ، ازبکستان پاکستان کے رستے مشرق وسطی  تک تجارتی رسائی حاصل کر سکتا ہے جبکہ پاکستان وسطی ایشیاء کے ممالک کے رابطے بڑھانے کا خواہاں ہے، ازبکستان کے ساتھ فضائی اور زمینی راوابط کو فروغ دینا چاہتے ہیں، پاکستان میں سرمایہ کاری و تجارت کے وسیع مواقع موجود ہیں، ازبکستان اور وسط ایشیاء تک تجارتی سامان کی نقل و حمل کے لئے پاکستان سے مزار شریف ریلوے لائن منصوبے میں گہری دلچسپی رکھتے ہیں، ہم اس منصوبہ کو جلد سے جلد آگے بڑھانے کی کوشش کریں گے۔

وزیراعظم نے کہا کہ ازبک قیادت کے ساتھ افغانستان کی سیاسی صورتحال پر بھی تفصیلی تبادلہ خیال ہوا ہے، افغان عوام 40 سال سے مسائل کا شکار ہیں، افغانستان کے مسئلہ کے سیاسی حل کے خواہاں ہیں اور ہم نے یہ عزم ظاہر کیا کہ پاکستان، ازبکستان، تاجکستان، ایران اور ترکی افغانستان میں امن عمل میں سہولت کنندہ کا کردار ادا کریں گے، افغانستان کے عوام ہماے بھائی ہیں بطور ہمسایہ ان کی مدد کرنا چاہتے ہیں، افغاستان کو خانہ جنگی سے بچانے کے لئے بھر پور سفارتی کوششیں کر رہے ہیں، پہلے مرحلہ میں پاک۔افغان وزرائے خارجہ ملاقات کریں گے، بعد ازاں سربراہ سطح پر بات ہو گی۔

 وزیراعظم نے کہا کہ ازبک قیادت کے ساتھ ثقافت کے شعبہ میں تعاون پر بھی بات چیت ہوئی ہے اور ہم نے یہ فیصلہ کیا کہ مغل بادشاہ ظہیر الدین بابر پر مشترکہ فلم بنائی جائے گی، ہماری نئی نسل کو ہمارے ثقافتی اور تاریخی روابط کا علم ہونا چاہئے، ہمیں اپنے صوفی بزرگوں اور علامہ اقبال پر بھی فلمیں بنانی چاہئیں، اس سے دونوں ممالک کے درمیان مضبوط ثقافتی روابط کے فروغ میں مدد ملے گی۔

وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان ازبکستان میں کرکٹ کے فروغ کیلئے تعاون کرے گا۔اس موقع پر ازبکستان کے صدر شوکت مرزایوف نے کہا کہ پاکستان جنوبی ایشیاء کا اہم ملک ہے جس کے ساتھ تجارتی، سیاسی اور اقتصادی تعلقات کو فروغ دے رہے ہیں، وزیراعظم اور ان کے وفد کی ازبکستان آمد پر خیرمقدم کرتے ہیں، پاکستان کے مشترکہ مذہبی، ثقافتی اور تاریخی بنیادوں پر دیرینہ برادرانہ تعلقات قائم ہیں، پاکستان کے ساتھ سفارتی روڈ میپ قائم کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ 2 سال پہلے ازبکستان نے اپنی کرکٹ ٹیم رجسٹرڈ کرائی تھی، ہمیں خوشی ہو گی کہ پاکستان کرکٹ کے فروغ میں ہماری مدد کرے۔