کورونا ایس او پیز اور پابندیوں سے متعلق این سی او سی کا جو فیصلہ ہو گا قبول کریں گے؛حلیم عادل شیخ

19

جامشورو، یکم اگست (اے پی پی):  اپوزیشن لیڈر سندھ اسمبلی حلیم عادل شیخ نے کہا ہے کہ کورونا ایس او پیز اور پابندیوں سے متعلق این سی او سی کا جو فیصلہ ہو گا قبول کریں گے،سندھ حکومت کے فیصلے اپنے ذاتی مقاصد کےلئے ہیں اور صوبائی حکومت کے ایسے فیصلے قبول نہیں کیے جائیں گے۔

اتوار کو یہاں این ایچ اے کے عارضی دفتر  کے دورہ کے موقع پر میڈیا نمائندگان سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ کرونا میں پیپلزپارٹی کی حکومت نے سندھ میں شب خون مارا اور لاک ڈاؤن  لگا کر زندگی کا پیا روک دیا ہے۔  انہوں نے کہا کہ پہلے ڈبل سواری پر  بھی پابندی لگائی جو بعد میں اٹھانی پڑی۔

قائد حزب اختلاف سندھ اسمبلی نے کہا کہ سندھ حکومت نے ایک ویکسین تک نہیں خریدی ہے اور 69 لاکھ ویکسین وفاق نے سندھ کی عوام کے لئے دی ہے، ایکسپو سینٹر اور ویکسین بھی وفاق کے ہیں  جبکہ متعلقہ ملازمین کو سندھ حکومت نے تنخواہ تک نہیں دی ہے۔انہوں نے کہا کہ ایکسپو سینٹر میں ہزاروں لوگوں کی لائینیں لگی ہوئی تھی،  سندھ حکومت  نے فنڈز ہوتے ہوئے بھی زیادہ تعداد میں سینٹر نہیں بنائے اور سندھ کی ویکسین اور عوام کے پیسے کشمیر الیکشن پر لگا دیئے۔

حلیم عادل شیخ نے  بتایا کہ این اے ایچ نے زمین لینے کے لئے سندھ حکومت کو 14 ارب کی رقم ادا کر دی ہے۔ انہوں نے کہا کہ وزیر اعلیٰ سندھ حیدرآباد سکھر موٹروے کے لئے اپنے ضلعے سے موٹروے گزارنے کے لئے راستہ نہیں دے رہے کیونکہ انہیں اس میں بھی مال چاہیے، وزیر اعلیٰ کے ضلعے میں سرکاری زمینوں پر قبضے کیئے جارہے ہیں جبکہ منشیات سے لیکر ہر برائی وزیر اعلیٰ کے ضلعے میں ہورہی ہے۔

ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ لاک ڈاؤن انسانوں کے لئے لگ سکتا ہے کتوں پر لاک ڈاؤن کون لگائے گا، کتے آزاد پھر رہے ہیں، روزانہ شہریوں کو کاٹ رہے ہیں جبکہ ہیپاٹائٹس میں روزانہ کرونا سے پانچ گنا زیادہ لوگ مر رہے ہیں اور ہیپاٹائٹس کے پھیلاؤ کو صوبائی حکومت کنٹرول کرنے میں ناکام گئی ہے۔انہوں نے مزید  کہا کہ سندھ حکومت ہر میدان میں ناکام ہوچکی ہے۔

قبل ازیں این ایچ اے کے عارضی دفتر  آمد پر متعلقہ حکام کی جانب سے انہیں سکھر حیدرآباد موٹروے پر جاری کاموں سے متعلق آگاہی دی ۔اس موقع پر اپوزیشن لیڈر حلیم عادل شیخ کے ہمراہ پی ٹی آئی کے دیگر رہنماء بھی موجود تھے۔