وزیراعلی سندھ کا ترقیاتی شراکت داری کے فریم ورک پر ورلڈ بینک کے نائب صدر اور کنٹری ڈائریکٹر کے ساتھ تبادلہ خیال

27

 کراچی،06 اگست (اے پی پی): وزیراعلی سندھ سید مراد علی شاہ نے ورلڈ بینک کے جنوبی ایشیا کے ریجنل نائب صدر ہارٹ وِگ اور کنٹری ڈائریکٹر ناجی بین ہاسین کے ساتھ بذریعہ ویڈیو لنک اجلاس میں مختلف شعبوں میں اگلے پارٹنرشپ فریم ورک 2022 تا 2026 پر تبادلہ خیال کیا۔اجلاس میں وزیر آبپاشی جام خان شورو، چیف سیکریٹری ممتاز شاہ، ایڈمنسٹریٹر کے ایم سی مرتضی وہاب، پارلیمانی سیکریٹری برائے صحت قاسم سومرو، چیئرپرسن پی اینڈ ڈی شیرین ناریجو، وزیراعلی سندھ کے پرنسپل سیکریٹری ساجد جمال ابڑو، سیکریٹری کالجز خالد حیدر شاہ، سیکریٹری صحت کاظم جتوئی اور سیکریٹری آبپاشی سہیل قریشی نے شرکت کی۔ ورلڈ بینک کے ریجنل نائب صدر کی ان کے متعلقہ شعبے کے سربراہوں نے معاونت کی۔ وزیراعلی سندھ نے کہا کہ ورلڈ بینک کے ساتھ آئندہ چار سالہ شراکت 2022 تا 2026 اقتصادی ترقی کے ایک نئے دور کا آغاز ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ سندھ کے عوام صوبائی حکومت کے ساتھ مختلف شعبوں میں ورلڈ بینک کی شراکت کو سراہتے ہیں۔نئی شراکت داری کے فریم ورک 2022 تا 2026 میں پانچ مختلف شعبے ہیں، جن میں تعلیم، صحت، موسمیاتی تبدیلی، معاشی ترقی اور غربت کا خاتمہ (inclusive or participatory growth) شامل ہیں۔ وزیراعلی سندھ اور ورلڈ بینک کی ٹیم نے اجلاس میں ہر شعبے پر تبادلہ خیال کیا۔وزیراعلی سندھ نے ورلڈ بینک کو بتایا کہ کراچی کے پانی کے راستوں/نالوں کے ساتھ تجاوزات کو ہٹا دیا گیا ہے، اس کے نتیجے میں 6500 خاندان متاثر ہوئے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ ان کی حکومت نے فیصلہ کیا ہے کہ متاثرہ افراد کو گھروں کی تعمیر کے لیے پلاٹ الاٹ کیے جائیں گے۔وزیراعلی سندھ نے یہ بھی کہا کہ شہر میں ورلڈ بینک کے متعدد منصوبے جاری ہیں۔ انہوں نے کہا کہ میں نے مرتضی وہاب کو نیا کے ایم سی ایڈمنسٹریٹر مقرر کیا ہے اور وہ شہر میں ورلڈ بینک کے تعاون سے چلنے والے تمام منصوبوں پر کام کی رفتار کو تیز کریں گے۔سید مراد علی شاہ نے ورلڈ بینک کے نائب صدر اور کنٹری ڈائریکٹر پر زور دیا کہ وہ حیدرآباد، سکھر اور لاڑکانہ کیلئے ترقیاتی پیکج دیں جیسا کہ کراچی کو دیا گیا ہے۔ ورلڈ بینک کے نمائندوں نے سڑکوں کی تعمیر، پانی کی فراہمی، نکاسی آب کے نظام، بس اسٹینڈز، خوبصورتی اور دیگر سہولیات کی تعمیر کیلئے ترقیاتی پیکج دینے پر اتفاق کیاہے۔