لاہور میں ترقیاتی پروجیکٹس پر مبنی ماسٹر پلان 2050 مرتب کیا جا رہا ہے: وزیراعلی پنجاب سردار عثمان بزدار

34

لاہور24 اگست(اے پی پی ) : وزیر اعلی پنجاب نے شاہکام چوک فلائی اوور پراجیکٹ کے سنگ بنیاد کی تقریب سےخطاب کرتے ہوئے کہا کہ لاہورپنجاب کا دل اورپاکستان کا ثقافتی مرکزہےہم ترقی کے سفر میں جس مقام پر پہنچ چکے ہیں،جو اہداف حاصل کر چکے ہیں اس کا کریڈٹ ہمارے قائد وزیراعظم عمران خان کی غیرمتزلزل قیادت کو جاتا ہےپنجاب کے ہر شہری کو مساوی حقوق کے ساتھ یکساں ترقی کے مواقع فراہم کرنے کے ویژن پر عمل پیرا ہیں ہماری ترجیحات میں پنجاب کے ہر شہر، ہر گاؤں اور ہر قصبے کی ترقی شامل ہےمحروم اور پسماندہ لوگوں کا معیار زندگی بلند کرنا اور انہیں باعزت زندگی گزارنے کے مواقع فراہم کرنا ہماری ترجیحات میں شامل ہےعثمان بزدار نے مزید کہا کہ صحت،تعلیم اور ترقی ہر فرد کا حق ہے اور یہ حق اسے مل کر رہے گااب پنجاب ترقی کی راہ پریونہی آگے بڑھتا رہے گا علاوہ ازیں پی ٹی آئی کی حکومت لاہور کے گنجان آباد علاقوں پر خصوصی توجہ دے رہی ہےلاہور میں ٹریفک کے بڑھتے ہوئے رش سے نمٹنے کیلئے روڈ انفراسٹرکچر کی بہتری سے عوام کو سہولت فراہم کرنا ہماری اہم ترجیح ہے لاہور شہر کے نظر اندازکردہ علاقوں میں عوامی ضروریات اور مسائل کو مد نظر رکھتے ہوئے ترقیاتی منصوبے شروع کئے ہیں بیشتر نئی آبادیوں  اور ٹاؤنز میں آمد ورفت کیلئے شاہکام چوک کی حیثیت مرکزی ہےکینال اورڈیفنس روڈ سے موٹر وے اورملتان روڈ کیلئے بھی یہی گزرگاہ ہے تاہم ٹریفک کے بہاؤ کے مطابق کشادہ نہ ہونے کی وجہ سے یہاں ٹریفک اکثر کئی کئی گھنٹے بلاک رہتی ہے عوام کو ذہنی کوفت کا سامنا ہوتا ہے اوروقت کا ضیاع الگ ہےماضی میں اس اہم چوک پر کوئی توجہ نہیں دی گئی عثمان بزدار نے بتایا کہ شاہکام چوک فلائی اوور منصوبے پر 4ارب23کروڑ روپے لاگت آئےشاہکام چوک پر 606 میٹر طویل دو طرفہ فلائی اوور بنا ئے جا رہے ہیں علاوہ ازیں لیبر کالونی سے شاہکام چوک تک 6 کلو میٹر طویل ڈیفنس روڈ کو دو رویہ بنایا جائے گا ہڈیارہ ڈرین اور نہر پر مزید پل بھی تعمیر کئے جائیں گےاور دورویہ فلائی اوور تین تین لینز پر مشتمل ہوگا اور ٹریفک کیلئے سگنل فری کوریڈور بھی بنایا جائے گااور شاہکام چوک فلائی اوورسے روزانہ سوا لاکھ سے زیادہ گاڑیاں گزریں گی عثمان بزدار نے مزید کہا کہ اس منصوبے کی تکمیل سے ماحولیاتی آلودگی میں کمی آئے گی وقت کی بچت اورایندھن کی مد میں سالانہ کروڑوں روپے کی بچت ہو گی پراجیکٹ میں زمین کی خریداری کے عمل میں شفافیت کی بدولت 39 کروڑ 50 لاکھ روپے سے زائد کی بچت بھی کی گئی ہے اور پاکستان تحریک انصاف کے تین سالہ دور حکومت میں لاہور میں اربوں روپے کے ترقیاتی منصوبے مکمل کئے ہیں ”لعل شہباز قلندر انڈر پاس“، ٹھوکر نیاز بیگ پر آرائشی داخلی دروازہ ”باب لاہور“، جناح ہسپتال میں Pedestrian Bridge، بارش کے پانی کے بروقت نکاس اور اسے محفوظ کرنے کیلئے انڈر گراؤنڈ واٹر ٹینک بنائے گئے ہیں اور لاہور میں ہی جنوبی ایشیا کا سب سے بڑا میاواکی جنگل لگایا گیا ہے جبکہ شہر کے متعدد مقامات پر میاواکی اربن فاریسٹ سٹیشن لگائے جا رہے ہیں لاہور کی تعمیر و ترقی کا روڈ میپ متعین کرنے کیلئے ایل ڈی اے کی زیر نگرانی سٹیک ہولڈرزکی مشاورت سے ماسٹر پلان 2050 مرتب کیا جا رہا ہے ماسٹر پلان کا مقصد مستقبل کا بہتر لاہورہے جسے”تہذیب کا مرکز،خوشحال لاہور“کے نام سے موسوم کیا گیا ہے شہر کے داخلی راستے شاہدرہ چوک پر ٹریفک کے بڑھتے ہوئے مسائل حل کرنے کیلئے Turbo Roundabout بنایا جائے گا ملٹی لیول گول چکر کے ذریعے عام اور بھاری ٹریفک کے گزرنے کیلئے الگ الگ راستے بنائے جائیں گے شیرانوالہ گیٹ فلائی اوور اور فیروز پور روڈ گلاب دیوی انڈر پاس کے منصوبوں پربھی کام جاری ہے اورسمن آباد چوک میں انڈر پاس کے پراجیکٹ پر جلد کام شروع کیا جا رہاہے جبکہ پارکنگ کے مسائل کو حل کرنے کیلئے شیرانوالہ گیٹ،مستی گیٹ اور ایک موریہ پل پر 3 پارکنگ پلازے تعمیر کئے جارہے ہیں ان پارکنگ پلازوں میں ایک ہزار سے زائد گاڑیاں پارک کرنے کی گنجائش ہوگی عثمان بزدار نے مزید کہا کہ ایل ڈی اے سٹی نیا پاکستان اپارٹمنٹس پر کام جاری ہےاس پراجیکٹ کی تکمیل سے کم آمدن والے عام شہریوں اور چھوٹے ملازمین کو چھت میسرآئے گی پراجیکٹ میں مجموعی طور پر 35 ہزار اپارٹمنٹس بنائے جائیں گے اور اسی منصوبے کے پہلے مرحلے میں 4 ہزار اپارٹمنٹس کی تعمیر جاری ہےعثمان بزدار کا کہنا تھا کہ ہم نے یکساں ترقی کے ویژن کے تحت پنجاب بھر کے اضلاع کے لئے360ارب روپے کا ڈسٹرکٹ ڈویلپمنٹ پیکیج دیا ہے لاہور کوسابق دورحکومت کے تیسرے سال میں اورنج لائن میٹروٹرین منصوبے کے بجٹ کو نکال کر 67ارب روپے کی لاگت کے پراجیکٹ دیئے گئے ہماری حکومت کے تیسرے سال میں لاہور کو 85ارب روپے کے ترقیاتی منصوبے دئیے گئے ہیں لاہور میں راوی ریور اربن ڈویلپمنٹ پراجیکٹ(RUDA) اور سنٹرل بزنس ڈسٹرکٹ (CBD)گیم چینجر منصوبے ہیں اور جاری ترقیاتی منصوبوں سے لاہور ایک عالمی معیار کے میٹروپولیٹن شہر میں تبدیل ہوگا لاہور میں چلڈرن ہیلتھ یونیورسٹی کاقیام عمل میں لایا جارہاہے7ارب روپے کی لاگت سے گنگارام ہسپتال میں مدراینڈ چائلڈ بلاک تعمیر کیاجا رہا ہے14ارب روپے کی لاگت سے ایک ہزار بیڈ کا نیاجنرل ہسپتال تعمیر کیا جائے گا10ارب روپے کی لاگت سے محمود بوٹی شاہدرہ اورشاد باغ میں اور بی آر بی نہر پر  سرفیس واٹر ٹریٹمنٹ پلانٹ لگایا جا رہا ہے لاریکس کالونی تا گلشن راوی نکاسی آب میگا پراجیکٹ، شاہی قلعہ میں تاریخی ورثے کی بحالی اورتحفظ کا پراجیکٹ اورلاہور شہر کی خوبصورتی اوردلکشی کو اجاگر کرنے کیلئے ”دل کش لاہور“ پراجیکٹ پر کام جاری ہے اور وکلاء کے لئے ہائی کورٹ کے قریب ٹاورکا قیام عمل میں لایا جائے گا ایم پی اے ہاسٹل کا فیز ٹو تعمیرہوگاجس پر 3ارب44کرو ڑ روپے لاگت آئے گی لاہور کی تین بڑی یونین کونسلوں میں پینے کے صاف پانی کی فراہمی کا منصوبہ شروع کیا گیاہے جس پر ایک ا رب 65کروڑ روپے خرچ ہوں گےشہر میں ٹریفک کی روانی کیلئے مارکیٹوں کی رنگ روڈ کے اطراف میں منتقلی کا منصوبہ بنایا گیاہےسروسز ہسپتال میں ہاسٹل کی تعمیرکے ساتھ سروسز ہسپتال او رجناح ہسپتال میں 400 ،400بستروں پر مشتمل نئے ایمرجنسی بلاکس بنائے جائیں گےسگیاں روڈ کی بحالی اوربہتری،سبزہ زار میں وویمن ڈویلپمنٹ آفس کمپلیکس کی تعمیر اورپریزن کمپلیکس لاہور کی تعمیرکے منصوبے شروع کئے گئے ہیں سول سیکرٹریٹ کے قریب ملٹی سٹوری پارکنگ پلازہ کی تعمیرشروع کی جا رہی ہےمزار  بی بی پاکدامن کی تعمیر و توسیع اورریونیو اکیڈمی کی تعمیرجاری ہےفوڈ اینڈ ڈرگ لیبارٹری اورلوکل گورنمنٹ اکیڈمی کا قیام عمل میں لایا گیا ہےماحولیاتی آلودگی کے خاتمے اور عوام کی سہولت کے لئے لاہور میں مختلف روٹس پر الیکٹرک بسیں چلائی جائیں گی لاہور میں مسافروں کی سہولت کیلئے بس انفارمیشن اورشیڈول سسٹم اور200بس سٹاپ شیلٹرزکی تعمیرکی جائے گی ٹھوکر نیاز بیگ پر عالمی معیار کا بس ٹرمینل بنایا جائے گا وزیراعظم عمران خان کے ویژن کے مطابق پناہ گاہوں اورلنگر خانوں کا قیام عمل میں لایا گیاہےپولیس میں میرٹ پر 10 ہزار بھرتیاں کی گئی ہیں پولیس کو600 نئی گاڑیاں دی گئی ہیں لاہورپولیس نے تمام ہائی پروفائل کیس ریکارڈ مدت میں حل کئے ہیں سی ٹی ڈی کے ہیڈ کوارٹر کے منصوبے کو پی ٹی آئی کی حکومت نے مکمل کیا ہے جبکہ سروس ڈلیوری کو بہتر بنانے کیلئے LDA کے دائرہ کار کوایک بار پھر لاہورشہرتک محدودکیاگیا ہےلاہور کی تیزی سے بڑھتی ہوئی آبادی کے پیش نظر ہم نے فیصلہ کیا ہے کہ لاہور کو نئے انتظامی یونٹس میں تقسیم کیا جائے اور اس سلسلے میں تیزی سے کام جاری ہے عثمان بزدار نے کہا کہ پاکستان تحریک انصاف کی حکومت نے پنجاب کی تاریخ کا سب سے بڑا ڈویلپمنٹ بجٹ پیش کرنے کا اعزاز بھی حاصل کیاہم نے ڈویلپمنٹ کے بجٹ میں 66 فیصد، صحت کے بجٹ میں 185، ہائر ایجوکیشن کے بجٹ میں 286 فیصد، سکول ایجوکیشن کے بجٹ میں 29 فیصد، زراعت کے بجٹ میں 306 فیصداور صنعت کے بجٹ میں 307 فیصد اضافہ کیا ہے پنجاب ریونیواتھارٹی کے واجبات کی وصولی کے اہداف سے24.7فیصد زیادہ وصولیاں کی ہیں اور 15 سال سے زیر التواء پنجاب اسمبلی کی نئی عمارت کو پایہ تکمیل تک پہنچایا اورلاہور کے ہر علاقے کے مسائل پر ہماری نظر ہےہم ان مسائل کو حل کرنے کے لئے تمام تر میسر وسائل فراہم کرنے کے لئے پرعزم  ہیں اور اگلے 2برس میں شہر کے منصوبے مکمل ہوں گے اور شہریو ں کو سہولتیں ملیں گی۔