مجرم کوئی بھی ہو اسکو جرم کی سزا ملنی چاہیے، 27 اگست کو “یوم تحفظ خواتین” منایا جائیگا؛ طاہر محمود اشرفی

40

اسلام آباد،25اگست  (اے پی پی):وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے بین المذاہب ہم آہنگی و مشرق وسطیٰ امور اور پاکستان علماء کونسل کے چیئرمین حافظ محمد طاہر محمود اشرفی نے کہا ہے کہ محرم الحرام کے دوران ملک کے اندر پیغام پاکستان ضابطہ اخلاق پر مکمل عملدرآمد کیا جا رہا ہے، جمعة المبارک( 27 اگست ) کو یوم تحفظ حقوق خواتین منایا جائے گا، تمام مکاتب کے علماء و مشائخ نے لاہور واقعہ کی مذمت کی ہے، جب تک سزائیں نہیں ہوں گی اور سر عام سزائیں نہیں ہوں گی تو اس پر قابو پانا مشکل ہو جائے گا، افغانستان کی سرزمین پاکستان یا کسی اور ملک کے خلاف استعمال ہونے کے حوالے سے افغان طالبان کے بیان کا خیر مقدم کرتے ہیں۔

بدھ کو یہاں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئےحافظ محمد طاہر محمود اشرفی نے  کہا کہ محرم الحرام میں امن و امان کے حوالے سے تمام مکاتب فکر کے علماء و مشائخ، وزارت اطلاعات و نشریات، وزارت داخلہ، صوبائی وزارت داخلہ، پولیس، میڈیا، آئی ایس پی آر اور انتظامیہ نے جو کردار ادا کیا ہے اس پر ان کو سراہتا ہوں۔ انہوں نے کہا کہ سوشل میڈیا پر شروع کی جانے والی مہم کے حوالے سے وزارت اطلاعات اور قومی سلامتی کے اداروں نے جو کردار ادا کیا ہے اس پر ان کے شکرگزار ہیں۔

حافظ محمد طاہر محمود اشرفی نے کہا کہ محرم الحرام کے دوران ملک کے اندر پیغام پاکستان ضابطہ اخلاق پر مکمل عملدرآمد کیا گیا ہے، بعض جگہوں سے شکایات موصول ہوئی ہیں ان کا ازالہ کیا جا رہا ہے، جہاں قانون کی خلاف ورزی ہوئی وہاں قانونی کارروائی کی گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ پیغام پاکستان ضابطہ اخلاق کی پہلی شق ‘اپنا مسلک چھوڑو نہیں اور کسی دوسرے کے مسلک کو چھیڑو نہیں’ پر عمل ہوا، ہر کوئی اپنے اپنے مسلک، عقیدے پر رہتے ہوئے آگے بڑھے، ہر مذہب اور مسلک کے مقدسات ہیں ان کا احترام ضروری ہے، اپنے مذہب اور مسلک کے حوالے سے تبلیغ کی جائے مسئلہ تب پیدا ہوتا ہے جب تنقید کی جاتی ہے، کسی دوسرے کے مسلک پر تنقید سے گریز کرنا چاہیے۔

 پاکستان علماء کونسل کے چیئرمین نے کہا کہ محرم الحرام کے دوران سوشل میڈیا پر منافرت پر مبنی نئے اور پرانے مواد کو پھیلنے سے روکنے کے لئے وزارت اطلاعات اور قومی سلامتی کے اداروں نے جو کاوشیں کی ہیں وہ قابل تحسین ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ملک میں اپنے دائرہ کار کے اندر رہتے ہوئے آگے بڑھنا ہے اور اس حوالے سے جو واقعات پچھلے چند دنوں میں ہوئے ہیں، ہمارا موقف بہت واضح ہے کہ جرم کرنے والا کوئی بھی ہو اس کو سزا ملنی چاہیے، جمعة المبارک کو یوم تحفظ حقوق خواتین منایا جائے گا، مذہبی جماعتیں یوم حیاء کے طور پر منا رہی ہیں، خطبات جمعہ میں اسلام نے مرد کو نگاہ نیچے رکھنے اور عورت کو حجاب کا حکم دیا ہے، کے حوالے سے بتایا جائے، قرآن کی تعلیمات مرد و عورت دونوں کے لئے ہے، تمام مکاتب کے علماء و مشائخ نے لاہور واقعہ کی مذمت کی ہے، جب تک سزائیں نہیں ہوں گی اور سر عام سزائیں نہیں ہوں گی تو اس پر قابو پانا مشکل ہو جائے گا، سر عام سزائیں دینے کے حوالے سے انسانی حقوق جاگ اٹھتے ہیں، زینب کا بھی کوئی انسانی حقوق تھا، زیادتی کا شکار ہونے والے بچوں کے بھی انسانی حقوق ہوتے ہیں۔

 انہوں نے کہا کہ پاکستان علماء کونسل اور تمام مکاتب فکر اور علماء و مشائخ ایسے کیسز کے حوالے سے سرسری سماعت اور سرعام سزائوں پر متفق ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کوئی بھی ایسی خبر جس کا وجود اور ثبوت ہی نہ ہو جس کے پیچھے صرف مقصد کردارکشی ہو، فیک نیوز کو روکنے کے لئے اگر کوئی قانون سازی ہو رہی ہے اس پر حقیقی صحافی برادری کو پریشان ہونے کی ضرورت نہیں، انہیں حکومت کا ساتھ دینا چاہیے تاکہ اس سلسلے کو روکا جا سکے۔

 افغانستان کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ پاکستان افغانستان میں امن چاہتا ہے، ہم افغانستان کی مضبوطی کو پاکستان کی مضبوطی سمجھتے ہیں، افغانستان کے امن کو پاکستان کا امن سمجھتے ہیں، افغانستان کی سرزمین پاکستان یا کسی اور ملک کے خلاف استعمال ہونے کے حوالے سے افغان طالبان کے بیان کا خیر مقدم کرتے ہیں، افغانستان میں امن لانے کے لئے تمام فریقوں کو آپس میں بات چیت کرنی چاہیے، مضبوط اور مستحکم حکومت کیسے قائم کرنی ہے یہ افغان بھائیوں کا کام ہے یہ ہمارا کام نہیں ہے، ہم یہ چاہتے ہیں کہ ایک ایسی حکومت قائم ہو جو مضبوط و مستحکم ہو اور اس حکومت کے دور میں امن آئے اور افغان سرزمین کسی بھی ملک کے خلاف استعمال نہ ہو، ہم اس کا خیر مقدم کرتے ہیں۔