ملتان، 02 ستمبر(اے پی پی):سینئیر رکن بورڈ آف ریونیو پنجاب بابر حیات تارڑ نے کہا ہے کہ حکومت پنجاب نے 3 سال میں 463 ارب کی اراضی قبضہ مافیا سے واگزار کرائی ہے۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے جمعرات کو یہاں کمشنر آفس میں اعلیٰ سطحی اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کیا۔ کمشنر ارشاد احمد نے سرکاری واجبات اور ٹیکس ریکوری پر بریفننگ دی۔ ڈپٹی کمشنر عامر کریم خاں سمیت تینوں اضلاع کے ڈپٹی کمشنرز بھی موجود تھے۔
بابر حیات تارڑ نے کہا کہ پراپرٹی ریکارڈ میں شناختی کارڈ کے اندراج سے ٹیکس نیٹ بڑھایا جارہا ہے، اسٹامپ فروشی میں شفافیت لانے کیلئے سمارٹ کارڈ کوڈ سسٹم متعارف کرارہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ خواتین کیلئے الگ دیہی مرکز مال بنانے کا منصوبہ شروع کیا جارہاہے۔
بابر حیات تارڑ نے کہا کہ تحصیلداروں سمیت ریونیو عملے کے ترقی کیسز کو تیزی سےنمٹایا جارہا ہے ، نئے بھرتی پٹواریوں کی تربیت کا سلسلہ ملتان سے شروع کیا جائے گا۔انہوں نے کہا کہ سرکاری نادہندگان کے گھروں پر نوٹس اور اشتہارات شائع کئے جائیں اور صوبے کے تمام شہروں کا ضلعی گزٹ تیار کرایا جارہاہے۔
کمشنر نے بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ ڈویژن کے تمام دیہی مرکز مال مکمل فعال ہیں ، خدمت ریونیو کچہریوں سے عوام کو واضح ریلیف فراہم کیا جارہا ہے۔انہوں نے کہا کہ ڈپٹی کمشنرز کو سرکاری ٹیکسز کی فوری ریکوری کا ٹاسک دیا ہے اور ریونیو کیسز کو میرٹ پر نمٹاکر ڈیش بورڈ پر اپ لوڈ کیا جارہا ہے۔
ڈپٹی کمشنر نےکہا سرکاری اراضیوں اور کمرشل تنصیبات سے ریونیو جنریشن کا نظام وضح کررہے ہیں اور کہا دیہی مرکز مال پر کسان کارڈ کی فراہمی کیلئے بھی اقدامات کئے جارہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ زرعی و ریونیو ٹیکسز کے اہداف حاصل کرنے کیلئے زیرو ٹالرنس پالیسی پر عمل پیرا ہیں۔