چین ترقی پذیر ملکوں کے لیے رول ماڈل ہے کیوں کہ اس نے 80 کروڑ افراد کو غربت سے نکالا، وزیر اعظم عمران خان کا جین کاؤ فورم سے ورچول خطاب

45

 

اسلام آباد۔3ستمبر  (اے پی پی):وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ دنیا بھر میں ماحولیاتی تبدیلی، غربت اور غذائی عدم تحفظ بڑے چیلنجز ہیں، ترقی پذیر ملکوں کے لیے غذائی قلت بہت بڑا مسئلہ ہے، غربت کے خاتمے کے لیے چین رول ماڈل ہے، کووڈ۔ 19 کی عالمی وبا نے اقتصادی بحران کو جنم دیا ہے، احساس پروگرام نے کورونا کے معاشی مسائل پر قابو پانے میں مدد دی، پاکستان نے ماحولیاتی تبدیلیوں کا مقابلہ کرنے کے لیے زبردست اقدامات کیے ہیں، 10 بلین ٹری منصوبہ کے تحت اب تک ایک ارب درخت لگا چکے ہیں، چنسائو ٹیکنالوجی غربت کے خاتمے اور پائیدار ترقی کے لیے موزوں ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے جمعہ کو چین میں منعقدہ چنسائو معاونت اور پائیدار ترقی تعاون فورم کی 20 ویں سالگرہ کے موقع پر ویڈیو لنک کے ذریعے خطاب میں کیا۔ وزیراعظم نے چین کو اس فورم کی میزبانی اور پروفیسر لین کو ”چنسائو” ٹیکنالوجی کی ایجاد پر مبارکباد پیش کرتے ہوئے کہا کہ اس فائدہ مند ٹیکنالوجی سے دنیا کے 100 سے زائد ممالک گزشتہ 20 برسوں سے فائدہ اٹھا رہے ہیں اور اب تک ہزاروں افراد نے اس سے استفادہ کیا ہے۔ وزیراعظم نے کہا کہ دنیا کو بالعموم اور کرہ ارض کے جنوبی حصے  میں بسنے والے افراد کو بالخصوص ماحولیاتی تبدیلیوں، غربت اور سب سے بڑھ کر غذائی عدم تحفظ سمیت کئی چیلنجز کا سامنا ہے، غربت کی تمام صورتوں کے خاتمے کی انتھک کوششو کی بدولت گزشتہ دو دہائیوں کے دوران شدید غربت میں تسلسل کے ساتھ کمی آتی رہی ہے تاہم کووڈ۔ 19 کی عالمی وبا نے اقتصادی بحران کو جنم دیا جس سے اس جانب آئی بہتری سست روی کا شکار ہوئی ہے، گزشتہ 20 برسوں میں پہلی بار سال 2020 کے دوران شدید غربت میں اضافہ دیکھا گیا ہے، ترقی پذیر ملکوں کے لیے تمام لوگوں کو خوراک اور بہترین غذائیت کی فراہمی زیادہ بڑا چیلنج بن کر ابھرا ہے، عالمی وبا کے اس دور میں اقتصادی بحالی، بڑھوتری اور ترقی کے حصول کی بابت پائیدار ذرائع اختیار کرنا انتہائی اہمیت کا حامل ہے۔”چنسائو” ٹیکنالوجی ایسا ہی ایک ذریعہ ثابت ہو سکتی ہے، یہ چھوٹے کسانوں کو کم لاگت میں بڑے پیمانے پر کھمبیوں کی کاشت میں معاونت فراہم کرتی ہے، مزیدبرآں یہ ٹیکنالوجی زمینوں کو بنجر ہونے سے بچانے میں مددگار ہو سکتی ہے، نیز زیادہ مقدار میں پروٹین کی حامل ہونے کی وجہ سے مویشیوں کے چارے کے طور پر بھی استعمال ہو سکتی ہے۔ وزیراعظم نے کہا کہ غربت کے خاتمے کے حوالے سے چین ترقی پذیر ملکوں کے لیے رول ماڈل ہے، گزشتہ چار دہائیوں میں چین نے اپنی شاندار شرح نمو سے 80 کروڑ افراد کو غربت سے نکالا ہے۔ وزیراعظم نے ماحولیاتی تبدیلیوں کے حوالے سے چین کے قائدانہ کردار کی بھی تعریف کی۔ انہوں نے کہا کہ میں صدر شی جن پنگ کے خوشحال، صاف ستھری اور خوبصورت دنیا کے تصور کو سراہتا ہوں، نیز ان کا دنیا کو سال 2060 تک کاربن کے اثرات سے پاک کرنے کا تصور بھی قابل تعریف ہے۔ وزیراعظم نے کہا کہ غربت کا خاتمہ اور ماحولیاتی تبدیلیوں کا مقابلہ میری حکومت کی اہم ترین ترجیحات میں سے ہے، ہم نے بڑے پیمانے پر سماجی تحفظ کی فراہمی کے پروگرام ”احساس” کا آغاز کیا، اس پروگرام کا مقصد پسماندہ افراد کی زندگیوں میں بہتری لانا، غربت کا خاتمہ اور کمزور خاندانوں کو مدد فراہم کرنا ہے۔ وزیراعظم نے کہا کہ ہمارے ”احساس” کیش پروگرام نے عالمی وبا ”کووڈ۔ 19” کے ہماری آبادی پر پڑنے والے معاشی اثرات سے تحفظ فراہم کرنے میں اہم کردار ادا کیا، ماحولیاتی تبدیلیوں سے سب سے زیادہ متاثرہ ممالک میں سے ایک ہونے کے باعث پاکستان اس عفریت کے خاتمے کی عالمی کوششوں کی بھرپور حمایت کرتا ہے۔ وزیراعظم نے کہا کہ موسمیاتی تبدیلیوں اور ماحولیات کے حوالے سے ہمارا ایجنڈا زبردست اور واضح ہے اور ہم صاف اور سرسبز پاکستان کی جانب بڑھ رہے ہیں، ہم 10 ارب درخت لگانے کے منصوبہ کے تحت اب تک ایک ارب درخت لگا چکے ہیں، جنگلات کی بحالی اور توسیع ہماری اولین ترجیحات میں شامل ہے، سبزے میں اضافے کے ہمارے اقدامات، اقوام متحدہ کے عشرہ بحالی ماحولیاتی نظام 2021 تا 2030 سے ہم آہنگ ہیں،  ہمیں امید ہے کہ ہمارے یہ اقدامات ماحولیاتی نظام میں بگاڑ سے بچنے، اسے روکنے اور اس میں بہتری لانے میں اپنا کردار ادا کریں گے۔ وزیراعظم نے کہا کہ مجھے اس بات کی خوشی ہے کہ چنسائو ٹیکنالوجی غربت کے خاتمے اور پائیدار ترقی کے لیے ہمارے معاشرے اور معیشت کے لیے موزوں ہے، ایسی جدید، سستی اور ماحول دوست ٹیکنالوجی  پائیدار ترقی کے ابتدائی دو مقاصد یعنی غربت اور بھوک کے خاتمہ کے حصول میں مددگار ہوگی، ہمارا غربت کے خاتمے کا قومی پروگرام جو لوگوں کو معاش کی فراہمی، اثاثہ جات میں اضافے اور تربیت کی فراہمی کو یقینی بناتا ہے، چنسائو ٹیکنالوجی کے اشتراک سے اہم کردار ادا کر سکتا ہے۔ وزیراعظم نے کہا کہ غربت کے خاتمے اور پائیدار ترقی کے حصول نیز ماحولیاتی تبدیلیوں سے نبرد آزما ہونے کی بابت عالمی کوششوں میں ہماری وابستگی اور ارادہ مصمم ہے۔