سکھر: مصنوعی طریقہ کار کو اپناکر فش فارمنگ کے لیے نایاب نسل کا بیج کے تالابوں میں رکھ کر ہارمونز کے استعمال سے نر مچھلی پیدا کی جائے گی،صوبائی وزیر لائیو اسٹاک و فشریز

56

سکھر۔14ستمبر(اے پی پی )حکومت سندھ محکمہ لائیو اسٹاک اور فشریز نے ہیچری کی مدد سے مچھلی کے کاروباری کے فروغ اور کم لاگت سے زیادہ آمدن حاصل کرنے کے لیے جدید ٹیکنالوجی کو نچلی سطح تک پھیلانے اور یونیورسٹیز میں تحقیق کرنے والے طلبہ و طالبات کو بہتر ماحول فراہم کرنے کا فیصلہ کیا ہے، مصنوعی طریقہ کار کو اپناکر فش فارمنگ کے لیے نایاب نسل کا بیج سکھر، گھوٹکی، بدین، سانگھڑ کے فش ہیچری سینٹرز میں چھوٹے تالابوں میں رکھ کر ہارمونز کے استعمال سے نر مچھلی پیدا کی جائے گی۔

 صوبائی وزیر لائیو اسٹاک و فشریز انجینئر عبدالباری پتافی اور سیکریٹری لائیو اسٹاک و فشریز اعجاز احمد مہیسر ، ڈائریکٹر جنرل میر اللہ داد ٹالپور نے فش ہیچری منڈو دیرو میں بائیوفلاک اقوا کلچر یونٹ اور بیکیارڈ فش ہیچری کا افتتاح کیا۔ صوبائی وزیر لائیو اسٹاک و فشریزعبدالباری پتافی نے مچھلی کے بیج سے مصنوعی طریقے سے تیار ہونے والے نظام کا تفصیل سے جائزہ لیا اور فش ہیچریز میں پودے بھی لگائے۔ اس موقع پر صوبائی وزیر لائیو اسٹاک و فشریز انجینئر عبدالباری پتافی نے کہا کہ سندھ حکومت کی لائیواسٹاک و فشریز کی اولین ترجیح ہے ، مچھلی کے کاروبار کو جدید ٹیکنالوجی کے تحت سرکاری اور غیر سرکاری سطح پر فروغ دے کر بہتر آمدن حاصل کی جائے۔ انہوں نے کہا کہ فش فارمنگ کا نظام پرانا تھا جس میں تبدیلی لاکر جدید نظام نافذ کرکے کم وقت میں زیادہ پیداوار حاصل کرنے کے لیے پائلٹ پروجیکٹ کی منصوبہ بندی کی گئی ہے جس سے ہر فرد اس کاروبار کا حصہ بن سکتا ہے۔