پولیو مہم کےخلاف پروپیگنڈہ کو روکنے کے لیے میڈیاکاکردار اہمیت کا حامل ہے؛ اسسٹنٹ کمشنر کوئٹہ عمیرہ بلوچ

25

کوئٹہ،15ستمبر(اے پی پی): اسسٹنٹ کمشنر کوئٹہ عمیرہ بلوچ نے کہا ہے کہ  پولیو وائرس کے خاتمے میں میڈیا کے کردار سے انکار نہیں کیا جاسکتا، پولیو کا خاتمہ میڈیا سمیت تمام اسٹیک ہولڈرز کا مشترکہ سماجی فریضہ ہے، پولیو ویکسین سے متعلق بغیر کسی تصدیق کے پروپیگنڈے سے پورے معاشرے پر برے اثرات مرتب ہوتے ہیں، صحافیوں کو خبر چلانے سے پہلے اس کی تصدیق کرنی چاہیے، بدقسمتی سے دنیا میں صرف پاکستان اور افغانستان میں اس وقت پولیو وائرس موجود ہے، پولیو ورکرز ہر طرح کے سخت حالات اور موسم کی سختیوں کے باوجود انسداد پولیو مہم کی کامیابی کے لئے کوشاں رہتے ہیں، مختلف اوقات میں پولیو ورکرز کو شہید کیا گیا ہے جس سے ان میں تشویش کی لہر پائی جاتی ہے۔

 ان خیالات کا اظہار پولیو پروگرام کے کوئٹہ ٹیم کی جانب سے پریس کلب میں پولیو کے خاتمے کیلئے میڈیا کے کردار کے عنوان سے تربیتی ورکشاپ میں اسسٹنٹ کمشنر کوئٹہ عمیرہ بلوچ،ڈی ایچ او کوئٹہ احمد زمان جمالی، کمیونیکشن فار ڈویلپمنٹ آفیسر ضیاءالرحمن، میڈیا آفیسر معصومہ قربان، ماہر امراض اطفال ڈاکٹر بشیر ابڑو ودیگر نے خطاب کرتے ہوئے کیا۔تربیتی ورکشاپ کے دوران ماہرین صحت نے پولیو مہم میں مشکلات اور بہترین کارکردگی کے حوالے سے میڈیا کے نمائندوں کو آگاہ کیا۔

 اس موقع پر مقررین کا کہنا تھا کہ پولیو مہم کیخلاف پروپیگنڈہ کو روکنے کے لیئے میڈیا کا کردار اہمیت کا حامل ہے۔ اس وقت کوئٹہ، قلعہ عبداللہ اور پشین میں پولیو وائرس کے خطرات زیادہ ہے اس لئے مذکورہ اضلاع میں ہر ماہ انسداد پولیو مہم چلایا جاتا ہے۔انہوں نے کہا کہ بلوچستان کے 4اضلاع میں پولیو وائرس اسٹور ہے جہاں خطرات موجود ہے۔

مقررین نے کہا کہ انسداد پولیو پروگرام کے تحت بہترین کاوشوں کی وجہ سے رواں سال ملک میں صرف ایک پولیو وائرس کا کیس چمن میں رپورٹ ہوا جبکہ اس سال افغانستان میں بھی صرف ایک ہی کیس رپورٹ ہوا ہے۔انہوں  نے کہا کہ پوری دنیا نے اس بیماری پر قابو پالیا ہےمگر بدقسمتی سے دنیا بھر میں صرف پاکستان اور افغانستان میں پولیو وائرس موجود ہے جس کا واحد حل بچوں کو پولیو سے بچاﺅ کے ویکسین پلانا ہے۔اگر پاکستان اور افغانستان میں بیک وقت انسداد پولیو مہم چلایا جائے تو پولیو وائرس کا خاتمہ کیا جاسکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پولیو ویکسین کے خلاف پروپیگنڈے روکنے میں میڈیا نے کردار اداکیا ہے جس کے باعث پروپیگنڈہ روکنے میں مدد ملی ہے۔

مقررین نے کہاکہ پولیو ورکرز ہر طرح کے سخت حالات اور موسم کی سختیوں کے باوجود انسداد پولیو مہم کی کامیابی کے لئے کوشاں رہتے ہیں مختلف اوقات میں پولیو ورکرز کو شہید کیا گیا ہے جس سے ان میں تشویش کی لہر پائی جاتی ہے مقررین نے ملک بھر کے پولیو ورکرز کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا کہ پولیو ورکرز تمام تر حالات اور مشکلات کے باوجود خدمات بہتر انداز میں انجام دیتے دکھائی دیتے ہیں مگر منفی پروپیگنڈے کے باعث خواتین پولیو ورکرز کو تنگ کرنے کی بھی رپورٹس سامنے آئی ہے جو بلوچستان جیسے قبائلی صوبے کی شایان شان نہیں ہے۔