اسلام آباد،16ستمبر (اے پی پی):وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات چوہدری فواد حسین نے کہا ہے کہ تاجکستان اور پاکستان کے قریبی برادرانہ تعلقات ہیں، وزیراعظم جب بھی بیرون ملک دورہ پر گئے، انہوں نے پاکستان کے عوام کا وقار بلند کیا، تاجکستان کا افغانستان کے حوالے سے کردار اہم ہے، ہم اس کردار کی اہمیت کو تسلیم کرتے ہیں، وزیراعظم کا دورہ تاجکستان دو حصوں پر محیط ہوگا، وزیراعظم اپنے دورہ کے دوران شنگھائی تعاون تنظیم کے 20 ویں اجلاس اور بزنس کانفرنس میں شرکت کریں گے۔
جمعرات کو وزیراعظم کے دورہ تاجکستان کے حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے وفاقی وزیر اطلاعات چوہدری فواد حسین نے کہا کہ وزیراعظم آج اعلیٰ سطحی وفد کے ہمراہ تاجکستان کے دارالحکومت دوشنبے روانہ ہو رہے ہیں، وزیراعظم کا دورہ دو حصوں پر محیط ہے، پہلے حصے میں وزیراعظم شنگھائی تعاون تنظیم (ایس سی او) کے 20 ویں اجلاس میں شرکت کریں گے، شنگھائی تعاون تنظیم کے اجلاس کے موقع پر دیگر رکن ممالک کے سربراہان بھی موجود ہوں گے۔ دورہ کے موقع پر وزیراعظم کی ایران کے سربراہ مملکت، چین کے وزیر خارجہ اور وسطی ایشیاکی اہم قیادت کے ساتھ ملاقاتیں ہوں گی۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعظم عمران خان کی روس کے صدر پیوٹن کے ساتھ ملاقات طے تھی، صدر پیوٹن قرنطینہ میں ہونے کی وجہ سے دوشنبے نہیں آ رہے، صدر پیوٹن اور وزیراعظم عمران خان کی ٹیلیفون پر تفصیلی بات ہوئی ہے، وزیراعظم عمران خان اور صدر پیوٹن کے درمیان ملاقات جلد متوقع ہے۔
انہوں نے کہا کہ وزیراعظم عمران خان کو تاجکستان کے صدرامام علی رحمانوف نے تاجکستان کے دورہ کی دعوت دی تھی۔ تاجکستان اور پاکستان کے قریبی برادرانہ تعلقات ہیں، وزیراعظم عمران خان تاجکستان میں ہونے والی بزنس کانفرنس میں شرکت کریں گے، بزنس کانفرنس میں پاکستان اور تاجکستان کے درمیان کاروباری روابط کو بڑھانے پر بات ہوگی، افغانستان کی صورتحال اس کانفرنس کا کلیدی حصہ رہے گی۔ انہوں نے کہا کہ تاجکستان کا افغانستان کے حوالے سے کردار اہم ہے، ہم اس کردار کی اہمیت کو تسلیم کرتے ہیں۔ تاجکستان کے دورہ کے دوران افغانستان میں مستحکم اور جامع حکومت کے بارے میں ہمارے نظریہ کو تقویت ملے گی۔
انہوں نے کہا کہ وژن سینٹرل ایشیاپاکستان کی فارن پالیسی کا کلیدی حصہ ہے، یہ دورہ اس کے لئے سنگ میل ثابت ہوگا۔ وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ وزیراعظم جب بھی بیرون ملک دورہ پر گئے، انہوں نے پاکستان کے عوام کا وقار بلند کیا، دورہ تاجکستان بھی اسی سلسلے کی ایک کڑی ہوگی۔
اے پی پی/ڈیسک/فرح