دوشنبے ،16ستمبر (اے پی پی):وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ پاکستان، روس کے ساتھ تجارت اور توانائی کے حوالے سے دو طرفہ تعاون کو مزید فروغ دینے کا خواہاں ہے،دونوں ملکوں نے اہم علاقائی و عالمی امور پر مشاورت کا سلسلہ جاری رکھنے پر اتفاق کیا ہے۔
وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے جمعرات کو دوشنبے میں منعقدہ شنگھائی تعاون تنظیم کے سربراہ مملکت اجلاس کے موقع پر روسی ہم منصب سرگئی لاوروف کے ساتھ ملاقات کی۔ملاقات کے دوران دو طرفہ تعلقات ،مختلف شعبہ جات میں دو طرفہ تعاون کے فروغ اور علاقائی صورتحال پر تبادلہ ء خیال کیا گیا۔وزیر خارجہ نے روسی وزیر خارجہ سرگئی لیوروف کے اپریل 2021 میں کیے گئے دورہ پاکستان کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ روس کے ساتھ دو طرفہ تعلقات پاکستان کی خارجہ پالیسی کی ترجیحات میں شامل ہیں۔پاکستان، روس کے ساتھ تجارت، سرمایہ کاری، توانائی، دفاع ، عوام کی سطح پر روابط سمیت اہم علاقائی و عالمی فورمز پر تعلقات کے استحکام کیلئے پر عزم ہے۔
شاہ محمود قریشی نے کہا کہ پاکستان، خطے میں امن و استحکام کیلئے افغانستان میں قیام امن کو ناگزیر سمجھتا ہے۔موجودہ صورتحال میں ضرورت اس بات کی ہے کہ افغانستان میں انسانی بنیادوں پر خوراک اور ادویات کی فراہمی کو یقینی بنایا جائے۔انہوں نے کہا کہ پاکستان، افغانستان میں امدادی سامان کے چار جہاز کابل، کندھار، خوست،مزار شریف میں بھجوا چکا ہے،اس نازک مرحلے پر افغان شہریوں کو تنہا نہ چھوڑا جائے،عالمی برادری افغانوں کی معاشی و انسانی مدد کیلئے آگے بڑھے۔
شاہ محمود قریشی نے کہا کہ پاکستان، روس کے ساتھ تجارت اور توانائی کے حوالے سے دو طرفہ تعاون کو مزید فروغ دینے کا خواہاں ہے،پاکستان، ماسکو میں، بین الحکومتی کمیشن برائے تجارت و سرمایہ کاری کے جلد اجلاس کے انعقاد کا متمنی ہے،اس کے علاوہ پاکستان سٹریم گیس پائپ لائن منصوبے کو جلد عملی جامہ پہنانے کیلئے پر عزم ہے۔انہوں نے کہا کہ پاکستان اور روس کے درمیان اعلیٰ سطح کے روابط کا فروغ دو طرفہ مستحکم تعلقات کا مظہر ہیں ۔