اسلام آباد۔1اکتوبر (اے پی پی):وزیر خزانہ شوکت ترین نے کہا ہے کہ حکومت نے اوگرا کی سفارشات کے برعکس پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں جو اضافے کا اعلان کیا ہے اس سے حکومت کو دو ارب روپے کا مالی بوجھ برداشت کرنا پڑے گا، وزیراعظم کی ہدایت پر پٹرول صرف 4 روپے اور ڈیزل صرف 2 روپے فی لیٹر بڑھایا گیا ہے حالانکہ اوگرا نے پٹرول 8 روپے اور ڈیزل سوا تین روپے بڑھانے کی تجویز دی تھی، وزیراعظم کے حکم پر گندم کی قیمت کم کرکے 1950 کردی گئی ہے جس سے آٹے کا 20 کلو کا تھیلا 1100 روپے میں ملے گا، خوردنی تیل پر سیلز ٹیکس کی شرح میں 44 فیصد کمی کا فیصلہ کیا گیا ہے جس سے گھی کی قیمتوں میں واضح کمی ہوگی، حکومت نے ساڑھے بارہ ملین نچلے طبقے کو آٹے، چینی، دالوں اور گھی میں براہ راست سبسڈی دینے کا فیصلہ کیا ہے، ایک ہفتہ بعد پورے ملک میں چینی 90 روپے فی کلو فروخت ہوگی، وزیراعظم کی ہدایت پر مڈل مین کا کردار کم کرنے اور قیمتوں کو کنٹرول میں رکھنے کے لئے پرائس مجسٹریٹ کے نظام کو مضبوط بنانے کے لئے تجاویز کا جائزہ لے رہے ہیں۔