ملتان، 12 اکتوبر (اے پی پی ): منیجنگ ڈائریکٹر واسا ناصر اقبال نے کہا ہے کہ ملتان شہر میں سیوریج اور واٹر سپلائی سسٹم کے بوسیدہ ہونے کے باعث واسا کو چیلنجر کا سامنا ہے اور ان درپیش چیلنجوں سے نمٹنے کے لیے واسا کو خطیر فنڈز درکار ہیں۔
ان خیالات کا اظہار پنجاب انٹرمیڈیٹ سٹیز انفراسٹرکچر انویسٹمنٹ پروگرام کے تحت ایشین ڈویلپمنٹ بینک کی جانب سے سروے کے ٹیم لیڈر مسٹر فرینز سے ملاقات کے موقع پر کیا۔ انہوں نے کہا کہ بارہ سو کلومیٹر سے زائد سیوریج نیٹ ورک کے بوسیدہ ہونے کی وجہ سے روزانہ شہر کے مختلف علاقوں میں کراؤن فیلیئر کے متعدد واقعات رونما ہو رہے ہیں، ان واقعات کی روک تھام کے لیے سیوریج لائنوں کی تبدیلی کے میگا پراجیکٹس کی اشد ضرورت ہے تاہم ان منصوبوں کے ساتھ ساتھ شہر کے ساؤتھ اور سنٹرل زون کے سیوریج کے پانی کو درست انداز سے ٹھکانے لگانے کے لیے سلج کیریئر اور ویسٹ واٹر ٹریٹمنٹ پلانٹ کی تعمیر اولین ترجیح ہے۔
منیجنگ ڈائریکٹر واسا ناصر اقبال نے کہا ہے کہ شہری آبادیوں میں تیزی سے اضافے کی وجہ سے نکاسی آب جیسی بنیادی سہولیات کی فراہمی بہت بڑا مسئلہ ہے تاہم موجودہ حکومت فراہمی و نکاسی آب جیسی بنیادی سہولیات کی فراہمی پر خاص توجہ مرکوز کر رہی ہے، ملتان میں سیوریج کے پانی کو ٹھکانے لگانے اور ماحولیاتی آلودگی کی روک تھام کے لیے 40 ارب روپے کی خطیر لاگت سے پراجیکٹ پر عمل درآمد کا آغاز سنگ میل کی حیثیت رکھتا ہے، اس بڑے منصوبے کے آغاز سے نہ صرف ماحولیاتی آلودگی، نہروں میں سیوریج کا پانی ڈالنے کے حوالے سے درپیش تحفظات کا خاتمہ ہوگا بلکہ ہماری آنے والی نسلیں بھی سیوریج کے پانی کے باعث زیر زمین قیمتی پانی کی آلودگی سمیت دیگر مسائل کی وجہ سے بڑھتے ہوئے خطرات سے محفوظ ہو جائیں گی۔
ایم ڈی واساناصراقبال نے وفد کو بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ واسا ملتان شہر کی 65 فیصد آبادی کو نکاسی آب جبکہ 55 فیصد آبادی کو فراہمی آب کی سہولت میسر کر رہا ہے، ملتان شہر میں اس وقت 297 ملین گیلن روزانہ سیوریج کا پانی حاصل ہو رہا ہے اور پندرہ سال قبل ایشین ڈویلپمنٹ بینک کے تعاون سے سورج میانی ویسٹ واٹر ٹریٹمنٹ پلانٹ کے منصوبے کا آغاز کیا گیا تھا 184 ایکڑ رقبے اور 11 کلومیٹر طویل سلج کیریئر کے اس منصوبے کے ذریعے ملتان شہر کا 59 ملین گیلن روزانہ سیوریج کا پانی ٹریٹمنٹ کے بعد بغیر کسی آپریشنل چارجز کے قدرتی انداز میں دریائے چناب میں ڈالا جا رہا ہے اور اب اس میگا پروجیکٹ کے تحت شہر کے ساؤتھ اور سینٹرل زون کا 238 ملین گیلن روزانہ کی بنیاد پر حاصل ہونے والا سیوریج کا پانی شیر شاہ کے قریب ویسٹ واٹر ٹریٹمنٹ پلانٹ اور 35 کلومیٹر طویل سلج کیریئر کے ذریعے ٹریٹ کرکے دریا چناب میں ڈالا جائے گا جس کا روٹ کھاد فیکٹری، جہانگیرآباد سے شروع ہوکر پیراں غائب، سمیجہ آباد، نوبہار نہر سے ہوتا ہوا دریائے چناب تک جائے گا انہوں نے اس دوران کنسلٹنٹ کو تاریخی شہر ملتان میں سیوریج اور واٹر سپلائی کے درینہ مسائل کے حل کے لئے سکیموں کی پروپوزل تیار کرنے کی ضرورت پر زوردیا۔
ڈپٹی ڈائریکٹر پلاننگ اینڈ ڈیزائن واسا محمد ندیم ودیگر بھی موقع پر موجود تھے۔