ازبک سکیورٹی کونسل کے سیکرٹری لیفٹیننٹ جنرل وکٹر مخمودوف کی سربراہی میں پانچ رکنی وفد کا دورہ پاکستان

30

اسلام آباد ،02 نومبر(اے پی پی ): ازبکستان کی سکیورٹی کونسل کے سیکرٹری لیفٹیننٹ جنرل وکٹر مخمودوف کی سربراہی میں پانچ رکنی وفد پاکستان کے تین روزہ دورے پر اسلام آباد میں ہیں۔ دورے کے دوران پاکستان اور ازبکستان  نے سلامتی سے متعلق معاملات میں دوطرفہ تعاون بڑھانے کیلئے ایک مشترکہ سلامتی کمیشن  ( جے ایس سی ) کے قیام سے متعلق ایک معاہدے پر دستخط کئے ہیں۔ یہ دورہ دونوں ممالک کے لیے تاریخی اہمیت کا حامل ہے، جس  سے  دونوں ممالک کے علاقائی روابط کی راہ ہموار کرنے میں اہم کردار ادا کرے گا۔

ازبک نیشنل سکیورٹی ایڈوائزر کا دورہ  دراصل وسطی ایشیا میں پاکستانی قیادت کے اہم علاقائی اور تجارتی کانفرنسوں میں شرکت کے نتیجے میں ہو رہا ہے۔

وزیر اعظم عمران خان نے حال ہی میں وسطی ایشیا کے اہم ملک ازبکستان کا دورہ کیا۔ اپنے اس دورے میں وزیراعظم نے نہ صرف وسطی اور جنوبی ایشیائی ممالک کے درمیان مواصلاتی، تجارتی اور معاشی روابط پر بین الاقوامی کانفرنس میں شرکت کی بلکہ ازبکستان سے دوطرفہ تجارت کو فروغ دینے کیلئے متعدد معاہدات اور ایم او یوز پر دستخط بھی کئے۔

وزیراعظم  عمران خان نے اپنے دورے کے دورن کہا کہ افغانستان میں امن خطے کیلئے بہت اہم ہے، ہم اس مسئلہ کے پر امن سیاسی حل کے خواہاں ہیں، ہمسایہ ممالک میں باہمی تجارت معیار زندگی بلند کرنے کیلئے ضروری ہے۔ پاک، افغان، ازبکستان ریلوے منصوبے سے اقتصادی انقلاب آسکتا ہے۔

موجودہ حکومت کی خواہش ہے کہ کراچی اور گوادر کی بندرگاہوں سے تاشقند تک تجارت بڑھائی جائے، اس سے وسطی ایشیائی ریاستوں کے ساتھ تجارت میں کئی گنا اضافہ ہوگا۔اگرچہ قازقستان وسطی ایشیا کے ممالک میں پاکستان کا سب سے بڑا تجارتی پارٹنر ہے، لیکن افغانستان کا ہمسایہ ہونے کی وجہ سے ازبکستان کے ساتھ پاکستان کے تعلقات خصوصی اہمیت کے حامل ہیں۔

سیکرٹری لیفٹیننٹ جنرل وکٹر مخمودوف وزیر اعظم عمران خان اور بری فوج کے سربراہ جنرل قمر جاوید باجوہ سے بھی ملاقات کریں گے۔ازبک وفد طور خم سرحد کا بھی دورہ کرے گا جہاں متعلقہ حکام کی جانب سے انہیں بریفنگ دی جائے گی۔