پشاور، 05 نومبر (اے پی یی ): صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے کہا ہے کہ پاکستان کو تعلیم یافتہ افراد کی ضرورت ہے، باہنر اور تعلیم یافتہ انسانی وسائل ملک کے اندر ہی استعمال ہونی چاہیے۔
جمعہ کو یہاں خیبر میڈیکل یونیورسٹی میں اپنے خطاب میں صدر مملکت کا کہنا تھا کہ خیبر پختون خواہ کے میڈیکل طلباء نے ملک بھر میں اپنی صلاحیتوں کو منوایا ہے۔انہوں نے ہدایت کی کہ ڈاکٹرز اِنسانی ہمدردی کے جذبے کے تحت لوگوں کی خدمت کریں۔70 اور 80 کی دہائی میں انسانی سرمایہ اور وسائل پاکستان سے باہر گئے۔
صدر مملکت نے کہا کہ ٹیلی ایجوکیشن کو ماضی میں نظر انداز کیا گیا، پاکستان کو ٹیلی ایجوکیشن کی اشد ضرورت ہے۔ کورونا کے دوران ٹیلی ایجوکیشن کی اہمیت مزید ابھر کر سامنے آئی، تعلیم اور علم کا وسیع ذخیرہ آن لائن پلیٹ فارمز پر موجود ہے جبکہ بیماریوں سے بروقت بچاؤ سے شعبہ صحت پر بوجھ کم کیا جا سکتا ہے۔
ڈاکٹر عارف علوی نے کہا کہ ملکی صحت کی ضروریات سمیت اینٹی بائیوٹکس کا غیر ضروری استعمال بڑھ رہا ہے، میڈیکل شعبے سے وابستہ افراد اخلاقیات اور اِنسانی اقدار کو ہمیشہ مدنظر رکھیں۔انہوں نے کہا کہ غذائیت کی کمی اور ذہنی و جسمانی کمزوری پر قابو پانے کیلئے اقدامات کی ضرورت ہے۔
ڈاکٹر عارف علوی نے کہا کہ مصنوعی ذہانت سے میڈیکل سائنس میں بے پناہ تبدیلیاں آرہی ہیں ۔ اس کے علاوہ پاکستان کو نرسز اور پیرا میڈیکس کی بھی اشد ضرورت ہے۔انہوں نے کہا کہ ٹیلی میڈیسن سے مشورے اور علاج کی سہولیات زیادہ آبادی تک پہنچائی جا سکتی ہیں، جدید ٹولز اور ٹیکنالوجی اپنا کر بیماریوں سے شرح اموات کم کی جا سکتی ہے۔غریب آدمی ٹیلی میڈیسن سے علاج اور ڈاکٹر سے مشورہ حاصل کر سکتا ہے جبکہ حاصل کردہ علم کو پاکستانی معاشرے کی ضروریات کے مطابق کرنے کی ضرورت ہے۔
صدر مملکت نے مزید کہا کہ جديد دور میں ترقی کیلئے ہر شعبے میں رویوں میں تبدیلی لانے کی ضرورت ہے، علاج مہنگا ہونے سے لوگ ہسپتال جانے سے گریز کرتے،صحت اِنصاف کارڈ کے احسن اقدام سے خیبر پختون خواہ کے عوام کو مفت علاج کی سہولیات میسر آئیں۔
اس سے قبل صدر مملکت نے خیبر میڈیکل یونیورسٹی میں نئے اکیڈمک بلاک کا افتتاح بھی کیا۔تقریب میں گورنر خیبر پختون خواہ، شاہ فرمان اور وائس چانسلر خیبر میڈیکل یونیورسٹی، پروفیسر ضیاء الحق نے بھی شرکت کی۔