تاریخ و حالات کو جانے بغیر باہر بیٹھ کر پاکستان کے خلاف پراپیگنڈہ کیا جاتا ہے: وزیرِ اعظم عمران خان

26

اسلام آباد، 09 دسمبر (اے پی پی ): وزیرِ اعظم عمران خان نے پُرامن اور خوشحال جنوبی ایشیا”اسلام آباد کانکلیو 2021″ سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ  تاریخ و حالات کو جانے بغیر باہر بیٹھ کر پاکستان کے خلاف پراپیگنڈہ کیا جاتا ہے ۔

وزیر اعظم نے کہا کہ ملک میں انسٹی ٹیوٹ آف سٹریٹجک سٹڈیز کی طرح کے تھنک ٹینکس کی بہت ضرورت ہے، 1960 کی دہائی میں ایک اعلیٰ معیار کے منصوبہ بندی کمیشن کے تحت ملک میں سب سے زیادہ اقتصادی ترقی ہوئی اور ملائیشیا جیسے ممالک پاکستان کو اپنے لئے رول ماڈل سمجھتے تھے لیکن اس کے بعد اس ضمن میں ہماری صلاحیت کم ہو تی گئی۔ باہر کے آئیڈیاز کو اپنایا گیا جب کہ مقامی سطح پر تھنک ٹینکس پر توجہ نہیں دی گئی اور جب ملک میں تھنک ٹینکس ہی نہ ہوں تو پھر بیرونی رجحانات کے اسیربن جاتے ہیں۔ اس کے بعد میڈیا کو بھی آگاہی دینے کی ضرورت ہے۔ تحقیق کو فروغ دینا چاہیے۔انہوں نے کہا کہ تحقیق کے بعد اپنا نکتہ نظر دنیا کے سامنے میڈیا کے ذریعے موثر طور پر اجاگر کیا جا سکتا ہےکیونکہ لوگ معاملات سے آگاہی کے بغیر تبصرے کرتے رہتے ہیں ۔اس سے عوام بھی گمراہ ہو تے ہیں اور ملک میں یکجہتی کی فضا قائم نہیں ہوتی اور یہ بھی پتہ نہیں چلتا کہ قومی مفاد کیا ہے ۔ امید ہے کہ غیر ملکی سکالرز کے آنے اور اس حوالے سے پیش کی جانے والی تجاویز سے اپنے آپ کو بہتر انداز میں دنیا کے سامنے پیش کر سکیں گے ۔

وزیر اعظم عمران خان نے کہا کہ بجائے اس کے دنیا ہمارے بارے میں کوئی رائے قائم کرے ، ہمیں خود اپنے نکتہ نظر کو واضح کرنا چاہیے۔ وزیراعظم نے کہا کہ نائن الیون کے بعد سے امریکا میں تھنک ٹینکس نے پاکستان پر تنقید کرنا شروع کر دی حالانکہ انہیں نہ تو حقائق کااور نہ ہی ہماری تاریخ اور ثقافت کا کوئی علم تھا ۔ وہ کسی کو انتہا پسند اور کسی کو بنیاد پرست قرار دیتے ہیں اورکبھی اسلامی بم کی بات کرتے ہیں۔یہ صرف اور صرف ہمارے خلاف بے بنیاد پراپیگنڈا ہے۔انہوں نے کہا کہ ایک طبقہ وہ ہے جو یہ سمجھتا ہے کہ مغرب سے جو بھی آتاہے وہ سب ٹھیک ہے اور دوسرا وہ طبقہ ہے جو مغرب سے آنے والی ہر چیزکو مسترد کردیتا ہے اور یہ اس وجہ سے ہوتا ہے کہ ہم نے اپنی حقیقی سوچ کو پروان نہیں چڑھایا اور مختلف موقف اختیار کرتے رہے ۔ وزیراعظم نے کہا کہ باہر بیٹھ کر کچھ لوگ یہ کہتے ہیں کہ پاکستان سب سے خطرناک ملک ہے۔ وزیر اعظم نے کہا کہ ہم چاہتے ہیں کہ ہم ایک سوچا سمجھا موقف دنیاکے سامنے پیش کریں ۔

سورس : وی این ایس ، اسلام آباد