فیصل آباد،3جنوری (اے پی پی):وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات چوہدری فواد حسین نے کہا ہے کہ نئے سال میں سیاسی جماعتوں کو مل بیٹھ کر اصلاحات پر کام کرنا چاہیے، بڑی سیاسی جماعتوں کو اپنے رویوں پر نظرثانی کرنا ہوگی، ان کی ناکامی سے نقصان پاکستان کا ہوگا، اگر کوئی سمجھتا ہے کہ بلیک میل کر کے اپنے کیسوں میں ریلیف حاصل کرلے گا، تو ایسا ہرگز نہیں ہوگا، ہم احتساب کے ایجنڈے پر الیکشن جیتے ہیں، ہمارا ووٹر احتساب پر عمل ہوتا دیکھنا چاہتا ہے، ہم احتساب سے پیچھے نہیں ہٹ سکتے، 2022ءمقامی حکومتوں کے الیکشن کا سال ہے۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے پیر کو یہاں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ ہمیں نئے سال میں تلخیوں کو کم کرنا چاہئے، بڑی سیاسی جماعتیں بڑے امور پر ایک دوسرے کے ساتھ مل بیٹھیں اور اصلاحات پر بات کریں۔ انہوں نے کہا کہ تمام بڑی سیاسی جماعتوں کو اس بات کا ادراک ہونا چاہئے کہ ان کی ناکامی سے پاکستان کا نقصان ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ پارلیمان کے اندر لڑائی جھگڑے کا عام آدمی کی نظر میں منفی تاثر قائم ہوتا ہے، اگر کوئی سمجھتا ہے کہ وہ بلیک میل کر کے اپنے کیسوں میں ریلیف حاصل کرلے گا، تو ایسا ہر گز نہیں ہوگا، عمران خان پہلے بھی واضح کر چکے ہیں کہ ہم احتساب کے ایجنڈے پر الیکشن جیتے ہیں، ہمارا ووٹر احتساب کا عمل مکمل ہوتا دیکھنا چاہتا ہے۔
وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ ہم پر تنقید بھی کی جاتی ہے کہ ہم زرداری اور نواز شریف سے لوٹی ہوئی دولت وطن واپس نہیں لا سکے، بہت سا پیسہ واپس بھی آیا لیکن مرکزی ملزمان ملک سے باہر ہیں، عام آدمی اس پراسیس سے مطمئن نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ کہنا کہ ہم احتساب کے عمل سے پیچھے ہٹ جائیں تب ہی اپوزیشن کوئی بات کرے گی تو یہ رویہ غیر نامناسب ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہمیں انتخابی، معاشی اور جوڈیشل ریفارمز کی ضرورت ہے، بڑی سیاسی جماعتوں کو چاہئے کہ وہ مل بیٹھ کر بڑے مسائل پر بات کریں۔ انہوں نے کہا کہ الیکٹورل ریفارمز پر دو تہائی سے زائد ایسی اصلاحات ہیں جن پر حکومت اور اپوزیشن متفق ہیں، چیئرمین نیب کی تعیناتی اور احتساب کے عمل کو شفاف بنانے کے لئے اپوزیشن کی تجاویز کا خیرمقدم کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں انتخابی اصلاحات، احتساب اور عدلیہ میں اصلاحات پر بات کرنی چاہئے، اگر ان معاملات کو یہ اپنے کیسوں سے جوڑیں گے تو یہ قبول نہیں ہوگا۔