وفاقی کابینہ کا اجلاس، الیکشن ترمیمی بل 2022 قومی اسمبلی میں پیش کرنے، جبری گمشدگیوں کے معاملہ پر خصوصی کمیٹی تشکیل دینے، ریلوے سٹیٹ ڈویلپمنٹ و مارکیٹنگ کمپنی کی بحالی اور چیئرمین کراچی پورٹ ٹرسٹ کی ڈیپوٹیشن پر تعیناتی منسوخ کرنے کی منظوری

23

اسلام آباد۔24مئی  (اے پی پی):وفاقی کابینہ نے الیکشن ترمیمی بل  2022 قومی اسمبلی میں پیش کرنے، جبری گمشدگیوں کے معاملہ  پر خصوصی کمیٹی تشکیل دینے، ریلوے سٹیٹ ڈویلپمنٹ و مارکیٹنگ کمپنی  کو بحال کرنے ، کراچی پورٹ ٹرسٹ کے موجودہ چیئرمین کی ڈیپوٹیشن پر تعیناتی منسوخ کرنے  کی منظوری جبکہ وزیراعظم کی طرف سے صدر کو گورنر پنجاب تعینات کرنے کی ایڈوائس کی توثیق کر دی۔ وفاقی کابینہ کا اجلاس وزیراعظم شہباز شریف کی زیر صدار ت منگل کو منعقد ہوا۔ اجلاس میں وزارت داخلہ نے کابینہ کو اسلام آباد ہائی کورٹ کے احکامات کے مطابق جبری گمشدگیوں کے حوالے سے بریفنگ دی ۔کابینہ کو بتایا گیا کہ جبری گمشدگیوں کے حوالے سے کابینہ کی خصوصی کمیٹی تشکیل دی جا چکی ہے جو ان گمشدگیوں کی وجوہات اور گمشدہ افراد کی تلاش کے لئےکام کرتی ہے ۔ اس کے علاوہ تعزیرات پاکستان 1860 کے قوانین میں ترامیم کا بل قومی اسمبلی میں پیش کیا جا چکا ہے جس میں جبری گمشدگی میں ملوث عناصر کے لئے سخت سزائیں تجویز کی  گئی  ہیں ۔ اس وقت ترمیمی بل سینیٹ کی قائمہ کمیٹی میں زیر غور ہے ۔کابینہ اراکین نے اظہار کیا کہ جبری گمشدگیوں کا مسئلہ آئینی لحاظ سے سنگین نوعیت کا ہے جس کے لئے  عملی اقدامات لینے کی ضرورت ہے،  تمام شراکت داروں سے مل کر اس کا مستقل حل تلاش کرنا چاہئے ۔وزیراعظم نے کہا کہ جبری گمشدگیاں ایک سنجیدہ مسئلہ ہے جس کی وجہ سے لاقانونیت کی فضا پیدا ہوتی ہے ۔کابینہ نے وزیرقانون کی سربراہی میں خصوصی کمیٹی تشکیل دینے کی منظوری دی جس میں تمام سیاسی پارٹیوں کے کابینہ اراکین شامل ہوں گے ۔ یہ کمیٹی تمام متعلقہ ماہرین اور اداروں سے مشاورت کرے گی ۔اجلاس میں کابینہ نے وزارت ریلوے کی سفارش پر ریلوے سٹیٹ ڈویلپمنٹ و مارکیٹنگ کمپنی  کو بحال کرنے کی منظوری دی ۔ریلوے سٹیٹ ڈویلپمنٹ و مارکیٹنگ کمپنی وزارت ریلوے کے تحت کام کرنے والی سرکاری کمپنی ہے جس کو سابقہ حکومت نے تحلیل کر دیا تھا ۔ یہ کمپنی پاکستان ریلوے کی اضافی اراضی کو منافع بخش سرگرمیوں کی خاطر زیر استعمال لانے کے لئے کام کرتی تھی جس کی وجہ سے پاکستان ریلوے کے محصولات میں اضافہ ممکن ہوا تھا ۔ جمع شدہ محصولات پاکستان ریلوے کے ملازمین کی تنخواہوں ، پنشن اور ریلوے کے ترقیاتی منصوبوں پر صرف ہوتا تھا ۔کابینہ کی منظوری کے بعد اب اس کمپنی کو بحال کر دیا گیا ہے ۔اجلاس میں کابینہ نے کمیٹی برائے قانونی اصلاحات کے منعقدہ اجلاسوں میں لئے  گئے فیصلوں کی توثیق کی ۔اجلاس میں کابینہ کمیٹی برائے قانونی اصلاحات کے فیصلوں چارٹرڈ اکائونٹنٹس بائی لاز 1983 میں ترامیم،  قومی صنعتی روابط کمیشن میں چیئرمین اور ممبران کی تعیناتی رولز 2022 کی منظوری،  الیکشن ترمیمی بل  2022 کی منظوری  اور قومی اسمبلی میں پیش کرنے کی بھی منظوری  دی گئی۔ کابینہ نے سمندرپارپاکستانیوں کو ملک کا قیمتی اثاثہ قراردیتے ہوئے کہا کہ ان کو انتخابات کے عمل میں شامل کرنا ضروری ہے ۔ اس ضمن میں سابقہ حکومت نے الیکشن کمیشن کو اعتماد میں لیے بغیر قانون سازی کی ۔الیکشن کمیشن کی الیکٹرانک ووٹنگ اور سمندر پارپاکستانیوں کو حق رائے دہی دینے کے حوالے سے رپورٹ پر غور کیا جانا چاہئے۔ الیکٹرانک ووٹنگ مشین اورسمندرپار پاکستانیوں کے لیے ووٹنگ کے طریقہ کار کو پہلے پائلٹ پراجیکٹ کے طورپر جانچنا ضروری ہے ۔الیکشن ترمیمی بل 2022 کے اہم نکات کے مطابق َ الیکشن کمیشن سمندر پار پاکستانیوں کے لیے ضمنی انتخابات میں ووٹ ڈالنے کے لیے پائلٹ پراجیکٹ کا اجراء کرے ۔ پائلٹ پراجیکٹ کے نتائج  کی رپورٹ پارلیمان میں پیش کی جائے گی جس کے بعد فیصلہ کیا جائے گا کہ سمندر پار پاکستانیوں کے لیے ووٹنگ کا طریقہ کار قابل عمل ہے یا نہیں ۔ الیکشن کمیشن ضمنی انتخابات میں الیکٹرانک ووٹنگ مشین اور بائیو میٹرک تصدیق کے لیے پائلٹ پراجیکٹ کا اجراء کرے ۔ پائلٹ پراجیکٹ کے نتائج کی رپورٹ پارلیمان میں پیش کی جائے گی جس کے بعد فیصلہ کیا جائے گا کہ الیکٹرانک ووٹنگ مشین اور بائیو میٹرک تصدیق کا طریقہ کار قابل عمل ہے یا نہیں ۔