اسلام آباد،12ستمبر (اے پی پی):وزیراعظم محمد شہباز شریف نے کہا ہے کہ فیک نیوز جمہوریت کیلئے ایک بڑا چیلنج ہے، اپنی خامیوں کے باوجود جمہوریت اب بھی دنیا کا بہترین نظام ہے، مقبوضہ جموں و کشمیر میں بنیادی انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں نے بھارت کا جمہوری چہرہ بے نقاب کر دیا ہے، بین الپارلیمانی یونین موسمیاتی تبدیلی کے بارے میں شعور اجاگر کرنے میں اپنا کردار ادا کرے اور عالمی درجہ حرارت کی وجہ سے موسمیاتی بحران کا سامنا کرنے والے ترقی پذیر ممالک کیلئے عالمی تعاون میں اضافہ کیلئے مدد کرے۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے یہاں بین الپارلیمانی یونین کے صدر دوراتے پیشکو سے گفتگو کرتے ہوئے کیا جنہوں نے پیر کو یہاں ان سے ملاقات کی۔ اس موقع پر چیئرمین سینیٹ محمد صادق سنجرانی، سپیکر قومی اسمبلی راجہ پرویز اشرف، وفاقی وزیر برائے اقتصادی امور ڈویژن سردار ایاز صادق، وزیراعظم کے معاونین خصوصی طارق فاطمی اور رومینہ خورشید عالم بھی موجود تھیں۔
وزیر اعظم محمد شہباز شریف نے کہا کہ موسمیاتی تبدیلی دنیا کو درپیش سب سے مضبوط چیلنجز میں سے ایک ہے، موسمیاتی تبدیلی ہمارے وقت کی زندہ حقیقت ہے، پاکستان کو سیلاب سے جس تباہی کا سامنا ہے وہ موسمیاتی تبدیلی کی وجہ سے ہے۔ انہوں نے کہا کہ معاشی بحران نے پائیدار ترقیاتی اہداف (ایس ڈی جیز ) حاصل کرنے کی پاکستان کی صلاحیت کو کمزور کر دیا ہے۔ انہوں نے عالمی برادری سے کہا کہ وہ آگے بڑھے اور اس آفت سے پیدا ہونے والی صورتحال سے نمٹنے میں پاکستان کی مدد کرے۔
وزیر اعظم نے بین الپارلیمانی یونین سے کہا کہ وہ موسمیاتی تبدیلی کے بارے میں شعور اجاگر کرنے میں اپنا کردار ادا کرے اور عالمی درجہ حرارت کی وجہ سے موسمیاتی بحران کا سامنا کرنے والے ترقی پذیر ممالک کے لئے عالمی تعاون بڑھانے مدد کرے۔ انہوں نے کہا کہ دنیا کو اس خطرے سے نمٹنے کے لئے موسمیاتی انصاف کی پیروی کرنی چاہئے۔
وزیراعظم نے بھارتی مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی بدترین خلاف ورزیوں خصوصاً بھارت کے 5 اگست 2019 کے اقدام کا ذکر کیا اور کہا کہ بنیادی انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں نے بھارت کا نام نہاد جمہوری چہرہ بے نقاب کر دیا ہے۔
بین الپارلیمانی یونین کے صدر نے حالیہ سیلاب کے دوران قیمتی انسانی جانوں کے ضیاع پر تعزیت کا اظہار کیا اور ملک بھر میں بنیادی ڈھانچے کو پہنچنے والے بڑے پیمانے پر نقصان پر اپنے دکھ کا اظہار کیا۔ انہوں نے موسمیاتی تبدیلی کے حوالے سے پاکستان کے موقف کی حمایت کی اور ترقی یافتہ ممالک پر زور دیا کہ وہ کاربن کے اخراج کو کنٹرول کرنے کے لئے حکمت عملی بنائیں۔ انہوں نے پائیدار ترقی کے اہداف کے حصول پر ایشیا پیسفک ریجن کے تیسرے آئی پی یو ریجنل سیمینار کے انعقاد پر پاکستان کی قومی اسمبلی کو سراہا۔ انہوں نے کہا کہ اس تقریب سے ایس ڈی جیز کے حصول کے لئے علاقائی کوششوں کو ہم آہنگ کرنے میں مدد ملے گی۔