اسلام آباد،13ستمبر (اے پی پی):صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے ملک کی سماجی اور اقتصادی ترقی کے لئے چھوٹی اور کاٹیج انڈسٹریز کو ترقی دینے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا ہے کہ اس کے نتیجے میں نہ صرف لوگوں کو روزگار ملے گا بلکہ اس کے ملکی معیشت پر بھی مثبت اثرات بھی مرتب ہوں گے۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے منگل کو یہاں ایوان صدر میں سرگودھا چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری (ایس سی سی آئی) کے زیر اہتمام منعقدہ اچیومنٹ ایوارڈز کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔صدر مملکت نے کہا کہ موجودہ برآمدی منڈیوں میں اپنی رسائی کو بڑھانے اور نئی برآمدی منڈیوں کی تلاش سے ملک کے صنعتی اور کاروباری شعبوں میں نمایاں بہتری آئی ہے۔انہوں نے کہا کہ معیشت کو دستاویزی شکل دینے سے ٹیکس کے بڑے مسائل حل ہوں گے اور ٹیکس حکام کے استحصال اور بدانتظامی کو کم کیا جاسکے گا۔
ڈاکٹر عارف علوی نے کہا ہے کہ ملک میں ہائی ٹیک کاروباری عمل کو متعارف کرانے اور اختراعی آئیڈیاز کے ذریعے کاروبار میں آسانی پیدا کی جاسکتی ہے، پاکستان میں چھوٹے، درمیانے اور بڑی صنعتوں کو ترقی دے کر ملکی معیشت کو بہتر بنایا جاسکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ تاجروں کو نوجوانوں کی ہنر مندی کے ساتھ ساتھ چھوٹی اور کاٹیج انڈسٹریز کی ترقی پر توجہ مرکوز کرنی چاہیے، پاکستان نے ای او ڈی بی انڈیکس میں اپنی درجہ بندی کو بہتر بنانے کے لیے ٹھوس اقدامات کیے ہیں۔
انہوں نے تاجر برادری سے کہا کہ وہ رضاکارانہ طور پر واجب الادا ٹیکس ادا کریں جو حکومت کو سڑکوں، یوٹیلیٹیز اور دیگر خدمات کو بہتر بنانے کے لیے سرمایہ فراہم کرے گا اور اس سے تاجر برادری کو مقامی اور بین الاقوامی مارکیٹوں میں اپنے کاروباری عمل کو مزید بہتر بنانے اور قیمتوں میں مسابقت پیدا کرنے میں مدد ملے گی۔
ڈاکٹر عارف علوی نے کاروباری برادری پر زور دیا کہ وہ معیشت کی ڈیجیٹلائزیشن کے لیے کام کریں، معیشت کو دستاویزی شکل دینے سے ٹیکس کے بڑے مسائل حل ہوں گے اور ٹیکس حکام کے استحصال اور بدانتظامی کو کم کیا جاسکے گا۔انہوں نے کہا کہ مسلم دنیا نے ہمیشہ ٹیکنالوجی کو اپنانے میں تاخیر کی ہے، آئی ٹی ملک کا مستقبل ہے اور ہمیں دنیا کا مقابلہ کرنے کے لیے زندگی کے تمام شعبوں میں نئی ٹیکنالوجی کو اپنانا ہوگا۔
صدر مملکت نے کہا کہ خواتین کو کاروباری سرگرمیوں میں شامل کرنا ناگزیر ہے، کوئی بھی ملک اپنی نصف آبادی کو پیچھے چھوڑ کر ترقی کی راہ پر گامزن نہیں ہوسکتا۔ تاجر برادری اور صنعتکار اپنی کاروباری پالیسیوں میں سماجی بہبود کو اولین ترجیح دیں اور اپنے اپنے علاقوں کے لوگوں کے سماجی اور معاشی حالات کو بہتر بنانے میں اپنا کردار ادا کریں۔انہوں نے کہا کہ صنعت اور کاروبار نے ملک کی ترقی اور عوام کی خوشحالی میں کلیدی کردار ادا کیا ہے۔
ڈاکٹر عارف علوی نے پاکستان کے صنعتکاروں اور تاجروں کو 30 فیصد کی بلند ترین برآمدی نمو اور گزشتہ سال 32 ارب ڈالر کا برآمدی ہدف حاصل کرنے پر سراہتے ہوئے توقع ظاہر کی کہ تاجر برادری ملک کے بڑھتے ہوئے تجارتی خسارے پر قابو پانے کےلئے اپنی کوششیں جاری رکھے گی۔
صدر مملکت نے کہا کہ موجودہ برآمدی منڈیوں میں اپنی رسائی کو بڑھانے اور نئی برآمدی منڈیوں کی تلاش سے ملک کے صنعتی اور کاروباری شعبوں میں نمایاں بہتری آئی ہے، حکومت تاجر برادری کو درپیش مسائل اور مشکلات سے بخوبی آگاہ ہے اور وہ کاروبار میں آسانی اور تاجروں کی سرپرستی کے لیے بھرپور کوششیں کر رہی ہے۔انہوں نے کہا کہ پاکستان قدرتی وسائل سے مالا مال ہونے کے ساتھ ساتھ مناسب انسانی وسائل بھی رکھتا ہے جسے اگر معیاری تعلیم اور ہنر فراہم کیا جائے تو ملک کے صنعتی اور کاروباری شعبوں میں انتہائی ضروری مسابقت پیدا ہوسکتی ہے۔
صدر مملکت نے ملک کے چیمبرز بالخصوص سرگودھا چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کی علاقے کے تاجروں کی رہنمائی کو سراہتے ہوئے کہا کہ چیمبرز آف کامرس اہم ادارے ہیں جنہوں نے کاروباری برادری کو صنعتی اور کاروباری شعبے کو جدید ٹیکنالوجی اپنانے اور اپنی مصنوعات اور خدمات کے لیے غیر ملکی منڈیوں کو تلاش کرنے کے لیے موثر فورمز کے ساتھ وژن اور قیادت فراہم کی ہے۔
قبل ازیں صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے تقریب میں مختلف کمپنیوں، کاروباری اداروں اور چیمبر کے نمائندوں کو نمایاں کارکردگی کا مظاہرہ کرنے پر ایوارڈ دیئے۔اس موقع پر سرگودھا چیمبر کے صدر چوہدری شعیب احمد بسرا نے بھی خطاب کیا۔ تقریب میں سفارت کاروں، ایس سی سی آئی کے عہدیداران اور دیگر اہم شخصیات نے بھی شرکت کی۔