اسلام آباد، 13 ستمبر (اے پی پی ): حالیہ سیلاب کی تباہ کاریوں کے تناظر میں آئی پی یوسیمینار کا کامیاب انعقاد ایک شاندار کاوش ہے۔ بین الپارلیمانی یونین کے رونڈہ میں ہونے والے اگلے اجلاس میں تباہ کن سیلاب کے تناظر میں ایمرجنسی قرارداد لائی جائے گی جس میں ۔ موحولیات کو نقصان پہچانے والے ترقی یافتہ ممالک متاثر ہونے والے ممالک کو ہرجانہ کرنے کا مطالبہ کیا جائے گا راجہ پرویز اشرف اسپیکر قومی اسمبلی کا اعلان ۔
ان خیالات کا اظہار اسپیکر قومی اسمبلی راجہ پرویز اشرف نے بین الپارلیمانی یونین کے ایشیا پیسفیک ریجن کی پارلیمانون کے پائیدار ترقی کے اہداف کے حصول منعقد ہونے والے تیسرے علاقائی اجلاس کی افتتاحی تقریب کے شرکا سے خطاب سے کرتے ہوئے کیا۔
سیمینار کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے آئی پی یو کے صدر نے تمام بین الاقومی فورمز پر پاکستان کا ساتھ دینے کا اعلان کر دیا ۔ اسپیکر نے کہا کہ حالیہ سیلابوں میں پاکستان کی معیشت کو 18 ارب ڈالر کا نقصان ہوا، 3 ہزار سے زیادہ افراد جان بحق ہوئے۔علاہ ازیں صحت، تعلیم، مواصلات اور بجلی کا نظام بری طرح متاثر ہوا، اس کا ازالہ کون کرئے گا، اسپیکر قومی اسمبلی کا عالمی برادری سے سوال۔پاکستان اور دیگر ترقی پذیر ممالک کا ماحول کی بربادی میں 1فیصد سے بھی کم حصہ ہے تاہم اس کے نتیجے میں ہونے والا 90 فیصد نقصان ان ممالک کا ہے، ماحولیاتی کی بربادی پائیدار ترقی کے اہداف کے حصول میں سب سے بڑا چیلنج ہے۔
دنیا کے وہ ترقی یافتہ ممالک جن کے باعث ماحولیات کو نقصان پہنچاہے وہ یہ یاد رکھیں کے اُن کی ترقی کی عمارت ترقی پذیر ممالک کی تباہی پر کھڑی ہے، یہ ناانصافی برداشت نہیں کی جا سکتی ۔ بین الاقوامی امن کے لیے بین الاقوامی مساوات کا ہونا اور ترقی کے ثمرات کی مساوی تقسیم ضروری ہے۔