اسلام آباد۔2مارچ (اے پی پی):وفاقی وزیر داخلہ راناثنا اللہ خان نے کہا ہے کہ ہم دہشت گردوں کے قلع قمع کے لئے وہ تمام ذرائع ختم کریں گے جس سے انہیں مدد اور طاقت ملتی ہے، سی ٹی ڈی اور انسداد دہشت گردی کے دیگر اداروں کی استعداد بڑھانے اور ان کو مکمل آپریشنلائز کرنےکیلئے ہنگامی بنیادوں پر اقدامات لئے جائیں، پوری قوم بالخصوص سکیورٹی اداروں نے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں بے پناہ جذبے اور شجاعت کا مظاہرہ کیا ہے ۔ وہ جمعرات کو سنٹرل ایپکس کمیٹی کے تحت قائم کوآرڈینیشن کمیٹی کے پہلے اجلاس سے خطاب کر رہے تھے ۔اجلاس میں وفاقی وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ، سیکرٹری داخلہ یوسف نسیم کھوکھر، ڈی جی ایف آئی اے، نیشنل کوآرڈینیٹر نیکٹا، آئی جی اسلام آباد،چیف کمشنر اسلام آباد اورسکیورٹی اداروں کے نمائندوں نے شرکت کی جبکہ تمام صوبوں بشول گلگت بلتستان اور آزاد کشمیر کے چیف سیکرٹریز اور آئی جیز ویڈیو لنک کے ذریعے شریک ہوئے۔اجلاس میں نیشنل ایکشن پلان پر پیش رفت کا تفصیلی جائزہ لیا گیا ۔تمام صوبوں کی جانب سے ایپکس کمیٹی کے اجلاس میں لئے گئے فیصلوں پر پیش رفت پر تفصیلی بریفنگ دی گئی ۔وفاقی وزیر داخلہ رانا ثنا اللہ خان نے کہا کہ اگلے اجلاس میں ہر ادارہ اپنے اہداف واضح کرے اور ان پر عملدرآمد کا ٹائم فریم بھی مہیا کیا جائےتاکہ اس سلسلے میں ہونے والی پیشرفت کا موثر طریقے سے جائزہ لیا جا سکے۔ انہوں نے کہا کہ دہشت گردی ایک ناسور ہے جس کے خلاف جامع اور موثر قومی حکمت عملی درکار ہے،لوگوں کو جان و مال کے تحفظ کی فراہمی حکومت کی اولین ذمہ داری ہے۔ انہوں نے کہا کہ ملکی ترقی بھی اسی میں مضمر ہے کہ لوگوں کو ہر قسم کا تحفظ فراہم کیا جائے تاکہ معاشی سرگرمیوں میں اضافہ ہو،اس ناسور کا مکمل خاتمہ اسی جذبے اور عزم سے ہی ممکن ہے ۔ انہوں نے کہا کہ شہدا ء کے اہل خانہ اور زخمیوں کی دیکھ بھال میں کوئی کسر اٹھا نہ رکھی جائے، اور ان کی ہر ممکن حوصلہ افزائی کی جائے۔