اسلام آباد۔10جون (اے پی پی):وفاقی وزیر خزانہ و محصولات سینیٹر اسحاق ڈار نے ہفتہ کو یہاں پوسٹ بجٹ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کو ایٹمی طاقت کے بعد اب معاشی قوت بنانا ہے۔ معاشی ترقی اور بجٹ کے تمام اہداف قابل حصول اور عملی ہیں، وفاق اور صوبوں کے سالانہ ترقیاتی پروگرام پر حقیقی معنوں میں عمل ہوا تو 3.5فیصد کے نمو کا ہدف آسانی سے حاصل کر لیں گے، ہمارا بنیادی ہدف 2017ء کے معاشی اشاریوں کو دوبارہ حاصل کرنا ہے، تنخواہوں میں اضافہ بنیادی تنخواہ پر ایڈہاک ریلیف کی صورت میں دیا جائے گا، پیٹرولیم ڈویلپمنٹ لیوی کی شرح میں اضافے کا کوئی ارادہ نہیں، تازہ اور پراسیسڈ دودھ پر کوئی سیلز ٹیکس عائد نہیں کیا گیا، دفاعی بجٹ مجموعی قومی پیداوار کا 1.7 فیصد ہے جو ہمسایہ ممالک کے مقابلے میں زیادہ نہیں ہے، ایئر پورٹس کی آئوٹ سورسنگ کے حوالے سے اقدامات جاری ہیں، کوشش ہے کہ جولائی تک پہلے ایئرپورٹ کی آئوٹ سورسنگ کے حوالے سے بولی ہو جائے، پاکستان دیوالیہ نہیں ہو گا، بجلی کے شعبہ میں اصلاحات کیلئے کوشاں ہیں، ہر سال ایک ہزار ارب روپے کی سبسڈی کے متحمل نہیں ہو سکتے۔