پاکستان غیر ملکی امداد سے چلنے والے دہشت گردوں کا شکار ہے؛ سفیر منیر اکرم

18

اقوام متحدہ، 21 جون (اے پی پی): ایک اعلیٰ پاکستانی سفارت کار نے عالمی برادری کو بتایا ہے کہ پاکستان ٹی ٹی پی، داعش اور بلوچ عسکریت پسند گروپوں جیسے “بیرونی سپانسر شدہ دہشت گرد گروپوں” کے حملوں کا مسلسل شکار ہے،ملک ان کو شکست دینے کے لیے تمام وسائل بروئے کار لائے گا۔

سفیر منیر اکرم نے واضح طور پر بھارت کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ ہمارے پاس ان دہشت گرد گروپوں کو بیرونی ریاستی حمایت کے کافی شواہد موجود ہیں ،انہوں نے  کراچی اسٹاک ایکسچینج، چینی قونصلیٹ اور ڈیموں اور انفراسٹرکچر پر حملے کئے ہیں ۔انہوں نے کہا کہ پاکستان ایسی دہشت گردی کا بنیادی ہدف رہا ہے اور  80,000 جانیں قربان کی ہیں۔

وہ منگل کو  ‘عالمی خطرے کا منظرنامہ: موجودہ اور ابھرتے ہوئے رجحانات کا جائزہ’ کے موضوع پر منعقدہ سیشن سے خطاب کر رہے تھے، جو نیویارک میں اقوام متحدہ کے انسداد دہشت گردی کے تیسرے ہفتے کا حصہ تھا۔

سفیر اکرم نے خود ارادیت اور قومی آزادی کے لیے جدوجہد کو دہشت گردی کے طور پر پیش کرنے کے لیے جاری مہم کے بارے میں بھی بات کی۔انہوں نے یہ بھی کہا کہ انسداد دہشت گردی کی پالیسیوں میں اب تک صرف ایک مذہب  ‘اسلام ‘ کو دہشت گردی اور انتہا پسندی سے وابستہ کرنے کے لیے، اسلامو فوبیا کے شعلوں کو ہوا دینے کے لیے شامل کیا گیا ہے۔

دریں اثنا، پاکستان کی وزارت خارجہ میں انسداد دہشت گردی کے ڈائریکٹر شفقت اللہ نے ‘قابلیت سازی کے پروگراموں کو مضبوط بنانا: انہیں لچکدار خلا کو پورا کرنے کے مقصد کے لیے موزوں بنانا’ کے موضوع پر ایک دوسرے سیشن میں بات کی۔

ڈائریکٹر شفقت اللہ نے خاص طور پر 21 جون 2021 کو لاہور میں ہونے والے مہلک دہشت گردانہ حملے کی مکمل تحقیقات کا حوالہ دیا جس سے یہ ثابت ہوا کہ اس کے سہولت کار، مالی معاونت کرنے والے، اس کی حوصلہ افزائی کرنے والے اور بالآخر ماسٹر مائنڈ ہمارے پڑوسی سے تھے ۔انہوں نے کہا کہ پاکستان نے بحریہ کے حاضر سروس کمانڈر کلبھوشن یادیو کو بھی رنگے ہاتھوں پکڑا ہے جس نے پاکستان میں دہشت گردی کی کارروائیوں کا اعتراف کیا ہے۔

شفقت اللہ نے کہا کہ ہم نے اس طرح کی بیرونی سپانسر شدہ دہشت گردی کے ناقابل تردید ثبوت بین الاقوامی برادری اور اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کو فراہم کیے ہیں۔انہوں  نے امید ظاہر کی کہ عالمی برادری اس خطرے سے نمٹنے کے لیے فیصلہ کن اقدامات کرے گی۔