اسلام آباد۔6جولائی (اے پی پی):وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات مریم اورنگزیب نے کہا ہے کہ تین مرتبہ کے منتخب وزیراعظم محمد نواز شریف کا احتساب عدالت لاہور میں پلاٹ الاٹمنٹ ریفرنس میں بری ہونا اس بات کا مظہر ہے کہ پی ٹی آئی دور میں انہیں سیاسی انتقام کا نشانہ بنایا گیا، نواز شریف کے خلاف اس کیس میں کسی قسم کی کرپشن سامنے نہیں آئی، لوڈ شیڈنگ کا واویلا کرنے والے اپنے گریبان میں جھانکیں، نواز شریف 14 ہزار میگاواٹ بجلی نیشنل گرڈ میں فراہم کر کے گئے تھے، پی ٹی آئی دور میں ایک میگاواٹ بجلی پیدا نہیں ہوئی۔ جمعرات کو یہاں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے وفاقی وزیر نے کہا کہ پلاٹ الاٹمنٹ کا یہ کیس اس وقت کا ہے جب نواز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ تھے۔ انہوں نے کہا کہ ایک معروف میڈیا ہائوس کے سی ای او میر شکیل الرحمان کو جعلی کیس میں گرفتار کر کے میڈیا پر دبائو ڈالا گیا اور پیغام دیا گیا کہ میڈیا پر بھی گرفتاریوں کی تلوار لٹک رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی کے دور میں صحافیوں کی آواز بند کرنے کے لئے انہیں گرفتار کیا گیا، ان پر حملے کئے گئے، پسلیاں توڑی گئیں جس کی وجہ سے عالمی صحافتی تنظیم نے اس وقت کے وزیراعظم فارن ایجنٹ کو ”میڈیا پریڈیٹر“ کا خطاب دیا تھا۔ مریم اورنگزیب نے کہا کہ آج کا فیصلہ ان لوگوں کی آنکھیں کھولنے کے لئے کافی ہے جو پی ٹی آئی کے جھوٹے بیانیہ پر یقین رکھتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پلاٹ الاٹمنٹ کے جعلی ریفرنس میں یہ الزام عائد کیا گیا تھا کہ پنجاب کے وزیراعلیٰ کی حیثیت سے نواز شریف نے فیور حاصل کرنے کے لئے میر شکیل الرحمان کو فائدہ پہنچایا۔ انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی دور میں نیب نیازی گٹھ جوڑ کے ذریعے سیاسی مخالفین کو نشانہ بنانے کے لئے قومی احتساب بیورو کو استعمال کیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ آج احتساب عدالت نے اپنے فیصلے میں واضح طور پر کہا ہے کہ نواز شریف کو سیاسی انتقام کا نشانہ بنایا گیا۔ عدالت نے اپنے تفصیلی فیصلے میں کہا کہ اس کیس میں کسی قسم کی کوئی کرپشن سامنے نہیں آئی اور نواز شریف کو باعزت بری کیا گیا ہے۔ فیصلے سے یہ بھی ثابت ہوا کہ نواز شریف کو اشتہاری قرار دینے کیلئے قانونی تقاضے بھی پورے نہیں کئے گئے تھے۔ انہوں نے کہا کہ نواز شریف اور ان کے خاندان کو سیاسی انتقام کا نشانہ بنانے کا عمل ”پانامہ کو اقامہ“ میں تبدیل کرنے سے شروع ہوا۔ انہوں نے کہا کہ ایسٹ ریکوری یونٹ کا مقصد عمران خان کے سیاسی مخالفین کو نشانہ بنانا اور میڈیا پر دبائو ڈالنا تھا لیکن یہ اللہ کا انصاف ہے کہ شہزاد اکبر آج پاکستان میں کسی کو منہ دکھانے کے قابل نہیں رہے، انہوں نے جو الزامات لگائے وہ ثبوت عدالتوں میں پیش نہیں کر سکے اور آج عدالتوں کے اندر نیب کے پراسیکیوٹر ان کے خلاف گواہی دے رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ نیب پر دبائو ڈال کر نواز شریف کے خلاف جعلی کیسز بنائے گئے۔ وفاقی وزیر اطلاعات نے نواز شریف کو بری کرنے کے حوالے سے احتساب عدالت کے جج رائو عبدالجبار کے تحریری فیصلے کی چند سطریں بھی پڑھ کر سنائیں۔ فیصلے میں کہا گیا کہ ”ریکارڈ سے ظاہر ہوتا ہے کہ محمد نواز شریف سیاسی انتقام کا نشانہ بنے اور شاید نیب حکام حکمران جماعت کے کہنے پر نواز شریف کے سیاسی کیرئیر کو نقصان پہنچانے اور تباہ کرنے کے لئے ریفرنس تیار کرنے پر مجبور تھے جو تین مرتبہ پاکستان کے منتخب وزیراعظم رہ چکے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ احتساب عدالت کے جج نے واضح طور پر کہا ہے کہ نواز شریف کو سیاسی انتقام کا نشانہ بنایا گیا۔ انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی کے دور میں عمران خان کے سیاسی مخالفین کو نشانہ بنانے کے لئے تمام وسائل کو استعمال کیا گیا۔ وفاقی وزیر نے کہا کہ نواز شریف نے 2017 سے 2022 تک نہ صرف اپنا بلکہ اپنی بیٹی، اپنے بھائی اور اپنے بھائی کی فیملی کا حساب دیا جبکہ انہوں نے اپنے مرحوم والے کے گزشتہ چالیس سال تک کا حساب دیا۔ انہوں نے کہا کہ یہ ان لوگوں کے لئے لمحہ فکریہ ہے جو ابھی تک ایک ایسے شخص کے زیر اثر ہیں جس نے ملک کو تباہ کیا، نوجوانوں کو بے روزگار کیا، معیشت تباہ کی، ملک میں دہشت گردی اور لوڈ شیڈنگ دوبارہ لائی۔ انہوں نے کہا کہ اگر پچھلی حکومت سیاسی انتقام لینے کی بجائے اپنی کارکردگی پر توجہ دیتی تو آج ملک میں لوڈ شیڈنگ نہ ہوتی۔ مریم اورنگزیب نے کہا کہ پی ٹی آئی کے دور حکومت میں ایک میگاواٹ بجلی پیدا نہیں ہوئی جبکہ دوسری جانب نواز شریف نے نیشنل گرڈ میں 14000 میگاواٹ بجلی کا اضافہ کیا اور شہباز شریف نے پنجاب کے وزیراعلیٰ کی حیثیت سے پنجاب میں پانچ ہزار میگاواٹ سے زائد بجلی پیدا کی۔ انہوں نے کہا کہ یہ ستم ظریفی ہے کہ پی ٹی آئی کے دور میں 350 ڈیموں کی تعمیر کا ڈرامہ رچایا گیا اور صرف پیسے بٹورنے کے لئے لوگوں کو ”ڈیم فول“ بنایا گیا۔ مریم اورنگزیب نے کہا کہ ثاقب نثار کو ان جرائم کا جواب دینا ہوگا جو انہوں نے تین مرتبہ کے منتخب وزیراعظم کے خلاف سازش کو انجام دینے کے لئے کئے۔ انہوں نے کہا کہ نواز شریف کے حوالے سے حالیہ فیصلوں سے ثابت ہوا ہے کہ کس طرح عمران خان کو اقتدار میں لانے اور نواز شریف کو سیاسی میدان سے نکالنے کی کوشش ہوئی۔ انہوں نے کہا کہ سابقہ دور میں انسانی حقوق کی سراسر خلاف ورزیاں ہوئیں، اپوزیشن رہنمائوں کو سزائے موت کی چکیوں میں بھیجا گیا۔ وفاقی وزیر اطلاعات نے مزید کہا کہ آج عمران خان نے پاکستان میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کا جھوٹا دعویٰ کیا ہے۔ انہوں نے عمران خان کو لوڈ شیڈنگ کا ذمہ دار ٹھہراتے ہوئے کہا کہ نواز شریف نے پاکستان کو سی پیک کا تحفہ دیا، ملک میں سڑکوں کا جال بچھایا، گرڈ سسٹم میں بڑے پیمانے پر بجلی شامل کی خاص طور پر اس وقت جب ان کے خلاف سازش رچائی جا رہی تھی۔ انہوں نے کہا کہ شہباز شریف کو دو مرتبہ گرفتار کیا گیا، ان کے خلاف تمام کیسز جعلی ثابت ہوئے ہیں۔