اسلام آباد،19جولائی(اے پی پی):وفاقی وزیر داخلہ رانا ثنا اللہ خان نے کہا ہے کہ اعظم خان نے سائفر سازش کو بے نقاب کر دیا ہے ، سیکرٹ دستاویز کو عام کرنے ، ذاتی تحویل میں رکھنے پر ریاست کی مدعیت میں فتنہ خان اور شریک جرم شاہ محمود کے خلاف آفیشل سیکرٹ ایکٹ کے تحت مقدمہ درج کیا جائے گا ،سب سے پہلے سیکرٹ دستاویز اس شخص کے قبضے سے برآمد کی جائے گی ، ملک کو کسی حادثے سے دوچار کرنے والا جتھہ خود حادثے کا شکار ہوگیا ہے ، 9مئی کےواقعات میں ملوث شر پسندوں کے خلاف آرمی ایکٹ کے تحت کارروائی جاری ہے ، اعظم خان نےدفعہ 164 اور دفعہ 161 کے تحت اپنا تفصیلی بیان مجسٹریٹ کے سامنے ریکارڈ کرایا ہے ، سائفر معاملے میں متعلقہ سفیر، سیکرٹری خارجہ کے شامل ہونے کے شواہد نہیں ملے ۔
وہ بدھ کو پی ٹی وی ہیڈکوارٹر میں پریس کانفرنس سے خطاب کر رہے تھے ۔ وفاقی وزیر داخلہ رانا ثنا اللہ خان نے کہا کہ فتنہ خان کے پرنسپل سیکرٹری اعظم خان کا اقبالی بیان سامنے آیا ہے ، یہ بیان فتنہ خان کے خلاف فرد جرم ہے ، اس بیان سے معلوم ہوتا ہے کہ اس میں اصل میر جعفر کون تھا ، اس شخص نے ذاتی مفادات کی خاطر ملک کے مفادات کو دائو پر لگا دیا اور ملک کے اداروں کے خلاف سازش کی ۔ اس شخص نے ملکی مفادات کو مجروح کرتے ہوئے ملکی معیشت کو بردباد کیا تو دوسری طرف خارجہ تعلقات کو نقصان پہنچایا ، اپنے سیاسی مفادات کے لئے کھیل کھیلا اور سائفر کی بنیاد پر ڈرامہ رچایا ،ایسا جرم کیا جس کی سزا ہر قیمت پر بنتی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ اعظم خان کا بیان منظر عام پر آنے کے بعد کچھ عرصہ قبل لیک ہونے والی اڈیو میں پیش ہونے والے موقف کی بھی تائید ہے ۔ انہوں نے کہا کہ اس بیان کے بعد ثابت ہو چکا ہے کہ اس معاملے میں فتنہ خان کے ساتھ شاہد محمود قریشی بھی برابر کے شریک ہیں ۔ ایک سازش کے تحت پاکستان اور ملکی اداروں کے خلاف نفرت پھیلانےکی کوشش کی گئی ۔
وزیر داخلہ رانا ثنا اللہ خان نے کہا کہ اعظم خان کے بیان سے یہ بھی ثابت ہوچکا ہے کہ سیکرٹ دستاویز کو عام کرنا جرم ہے تو دوسری طرف اس دستاویز کو اس وقت کی اپوزیشن کے خلاف استعمال کرنا بھی ثابت ہوچکا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ سیکرٹ دستاویزات عام کرنے پر امریکی صدر کو بھی سزا ملی ہے ،فتنہ خان اور شریک مجرم کو بھی سزا ملے گی ۔
وزیر داخلہ رانا ثنا اللہ خان نے کہا کہ 9مئی بھی اسی سائفر کا تسلسل ہے ، دفاعی اداروں پر حملے ، ملک کی عزت ، مان اور شہدا کی یادگارں کی بے حرمتی کر کے پاکستان اور دفاعی اداروں کو ناقابل تلافی نقصان پہنچایا گیا ۔ اس جتھے اور ٹولے کی ایک ہی سازش تھی کہ کسی طرح اداروں اور ملک کو نقصان پہنچایا جائے اسکے تانے بانے پاکستان کے اندر کے ساتھ ساتھ بیرون ممالک سے بھی ملتے ہیں ۔اس جتھے کو قانون کے کٹہرے میں لاکر سزا دینا ضروری ہوچکا ہے ۔
ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ منظر عام پر آنا یا نہ آنا اعظم خان کا اپنا فیصلہ ہے ،ہماری معلومات کے مطابق کل سے اعظم خان اپنے گھر پر موجود ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ اب تک سامنے آنی والی معلومات کے مطابق اعظم خان سائفر سازش میں ملوث نہیں تھے ،بطور پرنسپل سیکرٹری مجبور تھے اس غلطی پر انہوں نے افسوس اور ندامت کا اظہار کیا ہے ۔
ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ سائفر سازش کے بعد امریکہ نے صرف تردید تک ہی اکتفا کیا ، اس وقت یا آج اس معاملے پر معافی کا مطالبہ نہیں کیا ، ،اگر مطالبہ ہوا تو ریاست اس غیر قانوی عمل پر افسوس کا اظہار کرسکتی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ریاست اور اداروں نے اپنی سہولت کے مطابق فتنہ خان کی گرفتاری کا فیصلہ کرنا ہے ، اس شخص کے خلاف تحقیقات ہورہی ہیں ،ٹھوس شواہد بھی موجود ہیں ، پراسکیویشن نے ہی فیصلہ کرنا ہے کہ فتنہ خان کو گرفتار کیا جائے یا عدالت سے مجرم ٹھہرایا جائے ۔ 9مئی معاملات اور سائفرسازش کو قانون اور آئین کے مطابق آگے بڑھایا جارہا ہے ۔
ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ فتنہ خان کے خلاف متعدد کیسز ثابت شدہ ہیں ، بلآخر اس شخص کو ان جرائم کا حساب دینا ہوگا ۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ ریاست کی مدعیت میں سیکرٹ آفیشل ایکٹ کی خلاف ورزی پر مقدمہ خصوصی عدالت میں چلے گا ۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ عام انتخابات کا شیڈول دینا الیکشن کمیشن کا کام ہے ، جب نگراں حکومت قائم ہو جائے گی تو الیکشن کمیشن اس کا فیصلہ کریگی ۔ وزیراعظم شہباز شریف نگراں سیٹ اپ کے لئے مشاور ت کر رہے ہیں ،جلد یہ عمل مکمل ہوجائے گا ۔