ملتان 21 آگست (اے پی پی ):حالیہ موسم میں کپاس کی سفید مکھی کا حملہ بڑھ رہا ہے اس لئے اس کے کنٹرول کے لئے کاشتکاروں کو زرعی ماہرین کی سفارشات پر عمل کرنا چاہئیے۔ یہ بات ڈائریکٹر سنٹرل کاٹن ریسرچ انسٹیٹیوٹ ملتان نے کپاس کے کاشتکاروں کے نام اپنے اہم پیغام میں کہی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ آج کل کا حبس زدہ اور گرم مرطوب موسم کپاس کی سفید مکھی کے حملہ کی بڑی وجوہات ہیں۔ ڈاکٹر زاہد محمود کا کہنا تھا کہ سفید مکھی کے کنٹرول کے لئے کپاس کے کاشتکار پیلے رنگدار چپکنے والے پھندوں کا استعمال کریں اور اگر پیلے چپکدار ڈبوں سے بھی سفید مکھی کنٹرول نہ ہو تو زرعی ماہرین کے مشورہ سے سفارش کردہ زہروں کا استعمال کریںسفید مکھیاں پیلے رنگدارڈبوں پر موجود طاقتور چپکن میں پھنس کر بغیر سپرے کے ہلاک ہو جاتی ہیں۔ یہ پھندے کپاس کی فصل کے چاروں اطراف اور درمیان میں لگائے جاتے ہیں۔ کپاس کے کاشتکاروں کوفی ایکٹر کے حساب سے 10 پیلے رنگدارڈبوں والے پھندے کھیت میں لگانے کی سفارش کی گئی ہے۔پیلے رنگدار چپکنے والے پھندے سفید مکھی کا کھیت میں پریشر بڑھنے ہی نہیں دیتے جو سفید مکھی کے لائف سائیکل کو توڑ دیتے ہیں جس سے اس کی افزائش کو کافی حد تک کنٹرول کیا جاتا ہے جس سے نہ تو سفید مکھی کے ہاٹ سپاٹ بنیں گے اور نہ ہی کھیت میں ان کی تعداد میں اضافہ ہوگا۔ سفید مکھی کے شدید حملہ کی صورت میں ڈبوں کی تعداد بڑھائی بھی جا سکتی ہے۔ اور اگر پیلے چپکدار ڈبوں سے بھی سفید مکھی کنٹرول نہ ہو تو زرعی ماہرین کے مشورہ سے سفارش کردہ زہروں کا استعمال کریں لیکن خیال رہے کاشتکار ایک ہی زہر بار بار استعمال نہ کریں بلکہ زہریں ہمیشہ ادل بدل کر ہی استعمال کی جائیں۔ ڈاکٹر زاہد محمود کا کہنا تھا کہاگر فصل پر سفید مکھی کا حملہ معاشی نقصان کی حد 5 فی پتہ بالغ یا بچہ یا دونوں فی پتہ کی حد عبور کرلے تو کاشتکار سفارش کردہ زرعی زہروں کا استعمال ضرور کریں۔کپاس کے کاشتکار سفید مکھی کے کنٹرول کے لئے فلونیکا مڈ80گرام یا پائریپروکسیفن400ملی لٹر یا اسیٹا میپرڈ150ملی لٹر یا اسپائروٹیٹرامیٹ125ملی لٹر+بائیو پاور250گرام کا مکسچر یا بیپروفیزن600گرام،100لٹر پانی میں ملا کرفی ایکڑ کے حساب سے سپرے کریں۔