اسلام آباد،31 اگست (ا ے پی پی):بہارہ کہو بائی پاس کی تکمیل سے ٹریفک کے متعدد مسائل حل ہوگئے ہیں، بہارہ کہو بائی پاس شمالی علاقوں اور مری ، مظفر آباد، گلیات جانے والوں کیلئے بہترین سفری سہولت ہے ۔
بہارہ کہو بائی پاس منصوبے پر کام کا آغاز 14 اکتوبر 2022 ءکو ہوا ،منصوبہ 6 ارب 26 کروڑ کی لاگت سے 10 ماہ کی قلیل مدت میں 31 جولائی 2023 ءکو مکمل ہوا ،بائی پاس منصوبہ 5.4 کلو میٹر طویل سڑک اور1350 میٹر طویل اوور ہیڈ برج پر مشتمل ہے ۔
شاہدرہ سے پہلے شروع ہونے والا یہ بائی پاس بہارہ کہو سے ہوتا ہوا مری روڈ سے جا ملتا ہے ۔ منصوبے کی تکمیل سے بہارہ کہو میں ٹریفک کا مسئلہ ہمیشہ کیلئے حل ہوگیا ہے ۔ مری ، گلیات اور آزاد کشمیر جانے والی ٹرانسپورٹ کو روانی میں کوئی مشکل پیش نہیں آئے گی۔
طویل مدت ٹریفک جام رہنے سے مریضوں کو ہسپتال پہنچنے میں شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا تھا۔مری گلیات اور آزاد کشمیر آنے جانے والی ٹریفک بھیرہ پل سے فلائی اوور استعمال کرسکے گی۔ اس منصوبے سے نہ صرف اسلام آباد کے لوگوں کو سہولیات میسر ہوں گی بلکہ پاکستان بھر سے شمالی علاقوں کی سیروں کے لئے جانے والے سیاحوں کو بھی آسانیاں ہوں گی ۔