خوشاب ؛ “خاندانی منصوبہ بندی اسلام کی نظر میں” کے عنوان سے سیمینار کا انعقاد

43

جوہر آباد،31 اکتوبر ( اے پی پی ):  محکمہ بہبود آبادی ضلع خوشاب کے زیر اہتمام ڈسٹرکٹ پریس کلب جوہر آباد میں ” خاندانی منصوبہ بندی اسلام کی نظر میں‘‘ کے عنوان سے سیمینار کا انعقاد کیا گیا ، سیمینار کی صدارت صدارتی ایوارڈ یافتہ حسن کارکردگی بانی ادارہ صوت القران پروفیسر قاری محمد مشتاق انور نے کی جبکہ ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر جنرل خوشاب صہیب احمد مہمان خصوصی تھے ۔ سیمینار میں ضلع خوشاب کے جید علماء کرام اور آئمہ مساجد نے شرکت کی۔

ڈسٹرکٹ پاپولیشن ویلفیئر آفیسر خوشاب چوہدری محمد شاہد نے اپنے خطبہ استقبالیہ میں کہا کہ سیمینار کا بنیادی مقصد لوگوں میں آبادی اور ترقی کے حوالہ سے آگاہی و شعور پیدا کرنا ہے تاکہ وہ ملکی آبادی کو موزوں اور مناسب سطح پر رکھنے کیلئے اپنا کردار ادا کر سکیں۔

 انہوں نے کہا کہ بچوں کی صحت، اچھی پرورش اور بہتر مستقبل کیلئے پیدائش میں مناسب وقفہ ماں اور بچہ کی صحت کیلئے بہت ضروری ہے۔ پاکستان کی آبادی 24 کروڑ ھے  پاکستان کی آبادی آئندہ 25 سالوں میں دگنی ہو جائے گی، اس وقت پاکستان آبادی کے حوالے سے پانچوین نمبر پر ہے۔

 انہوں نے کہا کہ بچوں کے حقوق کو پورا کرنا ہماری ذمہ داری ہے اس لئے ہمیں سیاسی، مذہبی اور معاشرتی سطح پر آواز اٹھانا ہو گی اور آگاہی پھیلانا ہو گی۔

  سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے صدارتی ایوارڈ یافتہ قاری پروفیسر محمد مشتاق انور نے کہا کہ نبی کریمؐ کی حیات طیبہ کا روشن اور مثالی پہلو یہی ہے کہ انہوں نے صرف نماز و روزہ کی تلقین نہیں کی بل کہ شخصی، خانگی، خاندانی اور انسانی حقوق کے متعلق سب سے بڑھ کر پیغام دیا، کام کیا اور اپنے صحابہؓ کو اس کی تلقین فرمائی۔ انہوں نے کہاکہ ہمیں فلاحی معاشرے کی تشکیل میں اپنے حصے کا کردار ادا کرنا ہو گا ۔

 ممتاز عالم مولانا حامد رضا چشتی کا کہنا تھا کہ اسلام ایسے خاندان کا ایک تصور پیش کرتا ہے جو حقوق و فرائض اور قلبی احساسات اور جذبات کی مضبوط ڈوریوں سے بندھا ہوا ہو۔ اسلام خاندان سے بننے والے معاشرے کے جملہ معاملات کی اساس اخلاق کو بناتا ہے۔

ممتاز ماہر تعلیم پروفیسر خالد جیلانی ٹوانہ نے اپنے خطاب میں کہا کہ آبادی کے اس بے ہنگم پھیلائو کی وجہ سے ملک بیشمار مسائل کا شکار ہے، بڑھتی ہوئی آبادی کی وجہ سے ملک صحت، تعلیم، غربت، خوراک، پانی کی قلت، بے روزگاری جیسے سنگین مسائل میں گھرا ہوا ہے اور ملک کو معاشی و معاشرتی مسائل کا سامنا ہے،  ترقیاتی منصوبے وقت سے پہلے اپنی افادیت کھو دیتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ نوجوان افراد شادی شدہ جوڑوں کو خاندانی منصوبہ بندی پروگرام کے بارے میں آگاہی دی  جائے تا کہ وہ اپنی آئندہ عملی زندگی کی منصوبہ بندی کر سکیں۔