لذیذہ،  خوش خوراک  اور خوشبو دار چاول، کھیت سے پلیٹ تک کی تیاری

36

نوشہرہ ورکاں،03 نومبر( اے پی پی): چاول ایک ایسی پر کشش غذا ہے جسے دنیا بھر میں یکساں پسند کیا جاتا ہے۔ چاول کی قسمیں بہت ہیں جن میں سپر فین ،1509,اری 86 ،کائنات سپر باسمتی اور دیگر شامل ہیں۔سپر باسمتی کے ساتھ کائنات قسم کے چاول مہنگے اور لذیذہ،  خوش خوراک  اور خوشبو دار چاولوں میں شامل ہیں۔

چاول کی پیداوار لینے کےلئے کاشتکار  سے لیکر رائس مل مالکان تک دس مراحل سے گزرنا پڑتا ہے اور تیار دھان کے لیے آڑھتی چاول کے ڈیلروں اور چاول کے بیوپاری کو کئی جتن کرنے اور موسمی تبدیلیوں سے نقصانات کا بھی سامنا کرنا پڑتا ہے ۔

 دھان کی فصل  گندم کی فصل کی کٹائی کے بعد  مئی کے مہینے میں کاشت کی جاتی ہے جس کے لیے زمین کی تیاری کے لیے خشک کھیت میں اور پانی ملے کھیت میں خوب ہل چلایا جاتا ہے جسے زمین میں( کدو) مارنا بھی نام دیا گیا ہے۔

چاول کی پنیری تیار کرنے کے لیے من پسند قسم کی دھان کی بجائی کی جاتی ہے اور پنیری تیار ہونے کے بعد اسے اکھاڑ کر ایک ایک پودا پانی لگے کھیت میں لگایا جاتا ہے اور یہ مرحلہ شدید گرمی کی وجہ سے مزدور کے لیے کافی مشکل ہوتا ہے جن میں مرد خواتین شامل ہوتی ہیں  اور مزدور کی روزی روٹی ان دنوں بڑھ جاتی ہے۔

موسم گرما کا برساتی موسم تیار ہونے والی چاول کی فصل کے لیے انتہائی مفید اور فصل کی بڑھوتی  میں مدد گار ثابت ہوتا ہے۔چاول کی مختلف قسموں کہ مختلف اوقات میں بوائی کی جاتی ہے اور فصل کی تیاری کی صورت میں مختلف اوقات میں میگا سائز کمبائن مشینوں سے دن اور رات کے اوقات میں کٹائی کر کے دانہ منڈیوں میں پہنچایا جاتا ہے۔ان دنوں قیمتی چاول سپر باسمتی  دھان کی کٹائی کا آغاز ہو چکا ہے اور ہر مرحلہ میں مزدور کی روزی روٹی  کا زریعہ بڑھ جاتا ھے اور دھان کا  دانہ دانہ منڈی سے اٹھا کر کھلے میدانوں میں خشک کرنے کے لیے ڈالا جاتا ہے اس دوران برساتی موسم کا سامنا اور نقصانات بھی ہونے اندیشہ ہوتا ہے۔

 خشک فصل کو یہاں سے اٹھا کر رائس ملوں تک پہنچایا جاتا ہے اور یہ مرحلہ چاول کی تیاری کا آخری مرحلہ ہوتا ہے۔ اس مرحلہ میں جدید اور نارمل رائس مشینری سے چاول تیار کیا جاتا ہے اور تیار چاول کی ورائٹی میں ثابت چاول ،ادواڑ چاول،ٹوٹا چاول اور نکو چاول تیار ہوتا ہے جن کی چالیس کلو گرام وزن  میں مختلف شرح ہوتیں ہیں ۔چاول کے اوپر سے اترنے والے چھلکے کو  بھوسہ اور تیار چاول کے اور سے اترنے والی پالش کو نکو پوڈر  کہتے ہیں۔

ضلع گوجرانوالہ کی  تحصیل نوشہرہ ورکاں میں ایک لاکھ پچاس ہزار ایکڑ پر گندم اور چاول کی فصلیں لگائی جاتی ہیں اور چند سالوں سے گندم اور چاول کی قیمتیں بڑھنے سے زمیندار اور کاشتکار خوشحال جبکہ فی ایکڑ زمین کا ٹھیکہ بھی ڈیڑھ لاکھ تک ںڑھ گیا ہے۔

پنجاب میں گندم اور چاول کی تیار فصلوں پر بے موسمی بارشوں اور ژالہ باری کے ممکنہ امکانات ہوتے ہیں۔ گندم و چاول کے رواں سیزن میں ایسا ہونا ثابت ہوا ہے اور فصلوں کی بربادی بھی دیکھنے میں آئی ہے،جس وجہ سے رواں سیزن میں کاشتکار پریشان بھی رہا ہے۔