او آئی سی کے رکن ممالک کے سفیروں کا فلسطینی غزا میں فوری جنگ بندی کا مطالبہ

41

 

برسلز،13 نومبر(اے پی پی ):فلسطینی عوام کے خلاف اسرائیل کی مسلسل غیر قانونی اور وحشیانہ جارحیت کے پیش نظر، مقبوضہ فلسطینی علاقے، خاص طور پر غزہ کی پٹی میں، اور مغربی کنارے میں آباد کاروں کی دہشت گردی میں اضافے کے نتیجے میں بہت زیادہ تعداد میں شہری ہلاکتیں ہوئیں،برسلز میں مقیم او آئی سی کے رکن ممالک کے سفیروں نے اس غیر قانونی اور غیر انسانی اسرائیلی جارحیت کو فوری طور پر روکنے کے لیے 18 اکتوبر 2023 کو ہونے والے وزرائے خارجہ کی او آئی سی کی غیر معمولی ایگزیکٹو کمیٹی کے اجلاس کے ذریعے انسانی بنیادوں پر جنگ بندی  کے  مطالبہ  کی  تائید کی ہے۔

اسرائیل کی جانب سے فلسطینیوں پر دن اور رات کی بے دریغ بمباری کی روشنی میں، جس کے نتیجے میں اب تک تقریباً 10,000 فلسطینی ہلاک ہوچکے ہیں جن میں زیادہ تر خواتین اور بچے ہیں اور 26,000 سے زائد شہری زخمی ہوچکے ہیں اور ان متاثرین میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے ۔

او آئی سی کے سفیروں  نے کسی بھی بہانے سے معصوم شہریوں کو نشانہ بنانے کو مسترد  کیا۔ انہوں نے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے 10ویں خصوصی اجلاس کے اختتام پر فلسطینی عوام کے خلاف غیر انسانی اسرائیلی جارحیت کے خاتمے  کے مطالبہ کی تائید کی  اور  اس  بات پر زور دیا  کہ فوری طور پر جنگ بندی کی ضرورت ہے۔

او آئی سی کے رکن ممالک کے سفیروں نے اقوام متحدہ کے اداروں اور خاص طور پر غزہ کی پٹی میں انسانی امداد، خاص طور پر خوراک، پانی، ایندھن، بجلی، طبی ضروریات اور غیر غذائی ہنگامی اشیاء کی فوری، محفوظ اور پائیدار فراہمی کی فوری ضرورت پر زور دیا۔