مچھلی کا شکار مشعلہ بھی، منافع بخش بھی

38

ملتان،16 نومبر(اے پی پی): انسان کی ابتداء کے ساتھ ہی بھوک کو مٹانے کے لیے مچھلی کا شکار شروع کیا گیا لیکن مصروفیت کے اس دور میں مچھلی شکار کرنا ایک مشغلہ بنا گیا ہے۔

شوقین افراد دریائے چناب کے کنارے رات بھر عارضی ٹینٹ میں گزار کر مچھلی کا شکار کرتے ہیں۔ جس سے حاصل ہونے والی مچھلی شکاری خود کھاتے ہیں اور فروخت بھی کرتے ہیں،شکاریوں کو سال بھر کے تین ماہ خاص مزے کا شکار ملتا ہے۔ حکومتی قواعد و ضوابط کے مطابق اگر شکار کیا جائے تواس مشغلہ سے کسی کو کوئی نقصان نہیں ہوتا بلکہ فائدہ ہی ہوتا ہے۔مچھلی کا شکار صحت کے ساتھ ساتھ منافع بخش بھی ہے اور انسانی زندگی کی ابتداء کی یاد بھی۔