اسلام آباد، 8 دسمبر ( اے پی پی ): نگراں وفاقی وزیر برائے صنعت و تجارت ڈاکٹر گوہر اعجاز نے اس یقین کا اظہار کیا ہے کہ مشترکہ کوششوں اور تزویراتی اقدامات سے پاکستان کی ٹیکسٹائل کی برآمدات 50 بلین ڈالر تک پہنچ سکتی ہیں، جو ملک کی اقتصادی ترقی میں اہم کردار ادا کر سکتی ہیں۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے جمعہ کو یہاں ایکسپورٹ ایڈوائزری کونسل کے افتتاحی اجلاس میں کیا۔یہ اجلاس ڈاکٹر اعجاز کے “وژن پاکستان: 100 بلین ڈالر کی برآمدات کی راہ” میں بیان کردہ اہداف کو حاصل کرنے کی طرف ایک اہم قدم ہے۔ وزیر تجارت ڈاکٹر گوہر اعجاز نے پاکستان کی برآمدات میں ٹیکسٹائل سیکٹر کا سب سے بڑے حصہ ہونے کا اعتراف کیا اور اس کی اہمیت کو اجاگر کیا۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ اس کے باوجود یہ شعبہ اپنی پوری صلاحیت سے نیچے کام کر رہا ہے۔
ڈاکٹر اعجاز نے قومی آمدنی کو بڑھانے اور معاشی ترقی کو آگے بڑھانے کے لیے برآمدات میں اضافے کی اہمیت کو اجاگر کیا۔ انہوں نے زور دے کر کہا کہ ایک مضبوط برآمدی حکمت عملی ممکنہ طور پر قرضوں کے بوجھ کو کم کر سکتی ہے اور عالمی منڈی میں پاکستان کو مسابقتی پوزیشن میں لا سکتی ہے۔
ایکسپورٹ سیکٹر کی نمایاں شخصیات پر مشتمل کونسل کے اراکین میں مصدق ذوالقرنین، فواد انور، شاہد سورتی، میاں احسن، یعقوب احمد، عامر فیاض شیخ، شاہد عبداللہ اور احمد کمال شامل ہیں۔ اجلاس کے دوران پاکستان کی برآمدات کو درپیش اہم چیلنجوں سے نمٹنے کے لیے ان صنعتی رہنماؤں کی اجتماعی مشاورت اور مہارت کا استعمال کیا گیا۔