بینظیر کفالت پروگرام میں مستحقین کےوظیفے سے ناجائز کٹوتی برداشت نہیں کی جائے گی؛ ڈاکٹر محمد امجد ثاقب

30

 

کراچی، 12 دسمبر (اے پی پی):بینظیر انکم سپورٹ پروگرام(بی آئی ایس پی)کے چیئرمین ڈاکٹر محمد امجد ثاقب نے کہا ہے کہ بینظیر کفالت پروگرام میں مستحقین کے  وظیفے سے ناجائز کٹوتی برداشت نہیں کی جائے گی۔

یہ بات انہوں نے منگل کو کفالت فنڈز کے ادائیگی مرکز اور بی آئی ایس پی کے مرکز کے دوروں کےبعد اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کہی۔اجلاس میں مستقبل میں بی آئی ایس پی کے ویژن کے حوالہ سے مختلف تجاویز پر بھی غور کیا گیا۔

ڈاکٹر محمد امجد ثاقب نے کہا کہ رجسٹرڈ مستحقین میں شفاف طریقے سے ادائیگی کے نظام کو بہتر بنانے اور کٹوتی پر قابو پانے کیلئے مختلف آپشن پر آئندہ کے اجلاس میں تفصیلی بات کی جائے گی،شفاف طریقے سےادائیگیوں کو یقینی بنانے کیلئے نئے ماڈل کے تحت 15 سے زائد بینکس بینظیر کفالت پروگرام میں شامل ہوں گے۔انہوں نے مزید کہا کہ بینظیر انکم سپورٹ پروگرام پاکستان کا سب سے بڑا سماجی تحفظ کا پروگرام ہے،محکمے کے سٹاف و افسران کی انفرادی کارکردگی کو بہتر بنانے کیلئے تربیتی پروگرامز شروع کیے جائیں۔

ڈی جی این ایس ای آر نوید اکبر نے اجلاس کو کفالت اور نشو نما پروگرامز اور ڈائنامک رجسٹری کے طریقہ کار پر بریفنگ دی۔انہوں نےبتایا کہ ملک بھر میں تقریباً 6 ملین لوگوں کا ڈائنامک رجسٹریشن سینٹرز کے ذریعے سروے کیا گیا ہے، رجسٹرڈ خواتین میں وظائف کی تقسیم نئے طریقہ کار کے تحت موجودہ پارٹنر بینکوں کے علاوہ بھی دوسرے بینکس کو شامل کیا جا رہا ہے۔

ڈائریکٹر جنرل سندھ ریاض سومرو نے بریفنگ دیتے ہوئے  بتایا کہ  سندھ میں 23 لاکھ سے زائد رجسٹرڈ مستحق خواتین کی بینظیر کفالت پروگرام کے تحت مالی معاونت کی جار رہی ہے، کراچی میں تقریباً ایک لاکھ 74 ہزار مستحق افراد کو بینظیر کفالت پروگرام کے تحت سہہ ماہی وظیفہ دیا جارہا ہے۔سندھ بھر میں بی آئی ایس پی کے کل 138 دفاتر  اور 138 ڈائنامک رجسٹریشن سینٹرز کام کر رہیں ہیں۔

اجلاس میں بی آئی ایس پی کے بورڈ ممبران ڈاکٹر قیصر بنگالی،حارث گزدر اور ڈی جی ایم سی او ذوالفقار شیخ و دیگر افسران بھی شریک تھے۔