ملک کے تعلیمی مسائل اس وقت تک حل نہیں ہوسکتے جب تک تمام صوبے وفاقی حکومت کے ساتھ مل کر کام نہیں کریں گے؛ وزیر تعلیم مدد علی سندھی

44

اسلام آباد،12دسمبر(اے پی پی ): نگران وفاقی وزیر تعلیم و پیشہ ورانہ تربیت مدد علی سندھی نے کہا ہے کہ ملک کے تعلیمی مسائل اس وقت تک حل نہیں ہوسکتے جب تک تمام صوبے وفاقی حکومت کے ساتھ مل کر کام نہیں کریں گے۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے  منگل کو یہاں 37ویں بین الصوبائی وزرائے تعلیم کانفرنس کی صدارت کرتے  ہوئے کیا۔ وفاقی وزیر تعلیم نے کہا کہ سکول سے باہر بچوں کے مسئلے کو حل کرنے کے لئے یکساں قومی حکمت عملی تشکیل دی جانی چاہئے۔ انہوں نے اس بات کا اعادہ کیا کہ آئی پی ای ایم سی کی شراکتیں سکول سے باہر بچوں کے اندراج (او او ایس سی) میں اہم ثابت ہوں گی۔ انہوں نے صوبوں کو یقین دلایا کہ ان منصوبوں سے فائدہ اٹھانے کے لیے انہیں زیادہ سے زیادہ سہولتیں فراہم کی جائیں گی۔

نگران وفاقی وزیر کو بتایا گیا کہ 25ارب روپے سکولوں سے باہر بچوں کے مسئلے کو حل کرنے کے لئے مختص کئے گئے ہیں، آئی پی ای ایم سی نے سکول سے باہر بچوں کے لئے 25 ارب روپے کے چیلنج فنڈ کے قیام پر تبادلہ خیال کیا۔آئی پی ای ایم سی نے وفاقی تعلیم اور پیشہ وارانہ تربیت کی وزارت میں ایک ‘فاؤنڈیشنل لرننگ حب’ کے قیام پر بھی تبادلہ خیال کیا جو 2024 میں فاؤنڈیشنل لٹریسی پالیسی کا آغاز کرے گا۔ انہیں مزید بتایا گیا کہ وفاقی حکومت نے 9ویں سے 12ویں جماعت کے نصاب کو بھی نوٹیفائی کر دیا ہے۔