اسلام آباد،13دسمبر(اے پی پی): واٹر ایڈ پاکستان نے2023سے 2028 تک کی مدت کیلئے اپنے کنٹری پروگرام کی حکمت عملی لانچ کردی ہے۔
بدھ کو یہاں منعقدہ تقریب میں پاکستان میں واش کی صورتحال کو بہتر بنانے میں اسٹیک ہولڈرز، تعلیمی اداروں اور سول سوسائٹی کے کردار پر تبادلہ خیال کیلئے باہمی مباحثے کا بھی اہتمام کیا گیا۔ پینلسٹ میں ڈائریکٹر جنرل پی سی آر ڈبلیو آر ڈاکٹر حفظہ رشید، دوآبہ فاؤنڈیشن کے ایگزیکٹو کوآرڈی نیٹر لیاقت علی، یو ایس ایڈ پاکستان میں کلائمیٹ انٹیگریشن کے سربراہ محمد نواز، واٹر انفارمیٹکس اینڈ کلائمیٹ ریزیلینس برائے آئی ایم سائنسز پشاورکے سربراہ ڈاکٹر محمد رفیق اور وی ایس او کی کنٹری نمائندہ سحر افشین شامل تھیں۔
اس موقع پر انٹرنیشنل پارلیمنٹرین کانگریس کی سیکرٹری جنرل ستارہ ایازاورموسمیاتی تبدیلی کمیٹی کی چیئرپرسن سینیٹر سیمی ایزدی بھی موجود تھیں ۔حکمت عملی کا مقصد ملک میں پانی، صفائی ستھرائی اور حفظان صحت (واش) کی پیشرفت کو تیز کرنا ہے، جس میں موسمیاتی تبدیلیوں کے پیش نظر پانی، صفائی ستھرائی اور حفظان صحت کی سروسز کا دائرہ کاربڑھانے پر زور دیا گیا ہے۔ یہ حکمت عملی صحت کے شعبے میں (واش)کے انضمام کو ترجیح دیتی ہے تاکہ صحت عامہ کے نتائج کو نمایاں طور پر تقویت مل سکے۔
واٹر ایڈ پروگرام کی حکمت عملی اور پالیسی کے سربراہ محمد فاضل نے تمام اسٹیک ہولڈرز، تعلیمی اداروں، ترقیاتی اداروں، حکومتی وزرا اور اراکین پارلیمنٹ کی طرف سے تمام پالیسیوں اور منصوبوں میں واش تک رسائی کو مرکزی دھارے میں لانے کے عزم کے ساتھ پینل ڈسکشن کا اختتام کیا۔
واٹر ایڈ پاکستان کے کنٹری ڈائریکٹر عارف جبار خان نے تقریب میں شرکت کرنے والے تمام اسٹیک ہولڈرز کا شکریہ ادا کیا اور مقامی کمیونٹیز، حکومتی اوردیگر اداروں کے ساتھ مل کر کام کرنے کے عزم کو دہرایا تاکہ صاف پانی اور صفائی ستھرائی تک سب کی رسائی یقینی بنائی جا سکے۔