توانائی کے حوالے سے درپیش مسائل کو حل کرنے کے لئے موثر حکمت عملی اور مل کر کام کرنے کی ضرورت ہے؛ سینیٹر اعظم نذیر تارڑ

10

 توانائی کے حوالے سے درپیش مسائل کو حل کرنے کے لئے موثر حکمت عملی اور مل کر کام کرنے کی ضرورت ہے؛ سینیٹر اعظم نذیر تارڑ

 اسلام آباد،15 دسمبر(اے پی پی ) : چیئرمین کمیٹی سینیٹر اعظم نذیر تارڑ نے کہا ہے  کہ ملک کو توانائی کے حوالے سے  درپیش مسائل کو حل کرنے کے لئے موثر حکمت عملی اور مل کر کام کرنے کی ضرورت ہے۔

ان خیالات کا  اظہار انہوں نے سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے توانائی  کے  اجلاس  کی صدارت کرتے ہوئے کیا۔ چیئرمین کمیٹی سینیٹر اعظم نذیر تارڑ نے کہا کہ توانائی کے سسٹم کو بہتر بنانے کے لئے کیا منصوبہ بندی کی گئی ہے اور موجودہ توانائی کے مسائل کو حل کرنے کیلئے کیا اقدامات اٹھائے جا رہے ہیں، ملک میں سستی بجلی کے لئے کیا لائحہ عمل اختیار کیا گیا ہے اور ٹرانسمیشن لائن کے مسائل کے حل کے لئے بھی معاملات کو کافی عرصہ سے کمیٹی اجلاسوں میں زیر بحث لایا گیا ہے۔ سستی بجلی کیلئے ہائیڈرل سولر اور ونڈ کے سسٹم پر منتقل ہونے کیلئے کیا اقدامات اٹھائے گئے ہیں۔ ان سب امور کے حوالے سے کمیٹی کو آگاہ کیا جائے تاکہ معاملات کی بہتری کیلئے موثر حکمت عملی اختیار کی جائے۔

کمیٹی کو بتایا گیا کہ فیوچر ٹیکنالوجی کو استعمال کرنے کے اقدامات اٹھائے جا رہے ہیں، نئی پالیسی کے تحت کپیسٹی چارجز نہیں ہونگے صرف انرجی پیدا کرنے کے چارجز ہونگے،دنیا کا سب سے بہتر سولر سسٹم صوبہ بلوچستان میں موجو دہے۔

 سینیٹر بہرہ مند خان تنگی نے کہا کہ اگر ہائیڈرل سولر اور ونڈ کے ذریعے بجلی پیدا کی جائے تو گردشی قرضوں سے چھٹکارا مل سکتا ہے۔ سینیٹر سیف اللہ سرور خان نیازی نے کہا کہ ملک میں سولر کے حوالے سے بہتر اور قابل عمل پالیسی اختیار کرنے کی ضرورت ہے اس سے بہتری آ سکتی ہے۔ سینیٹر دلاور خان نے کہا کہ نئے معاہدے ڈالرز کی بجائے پاکستانی کرنسی میں ہونے چاہیں۔

 کمیٹی کو بتایا گیا کہ انسٹالڈ کپیسٹی کو کم کرنے کی کوشش کر رہے ہیں،گرمیوں میں بجلی کی طلب 30 ہزار میگاواٹ اور سردیوں میں 12 سے13 ہزار میگاواٹ ہوتی ہے، طلب کے لحاظ سے بعض ڈسکوز کو بند بھی کرنا پڑتا ہے جنہیں خاص تناسب سے ادائیگی کی جاتی ہے۔

اجلاس میں سینیٹرز فدا محمد، دلاور خان، سیف اللہ سرور خان نیازی، ذیشان خانزادہ، ثناءجمالی، حاجی ہدایت اللہ اور بہرہ مند خان تنگی کے علاوہ نگران وفاقی وزیر توانائی محمد علی، ایڈیشنل سیکرٹری وزارت توانائی اور متعلقہ اداروں کے اعلیٰ حکام نے شرکت کی۔