اس سال پاکستان نے چھ ہزار آٹھ سو بھارتی شہریوں کو زیارات کے ویزے جاری کئے؛ممتاز زہرہ بلوچ

21

اسلام آباد،21 دسمبر (اے پی پی): ترجمان دفتر خارجہ ممتاز زہرہ بلوچ  نے کہا ہے کہ پاکستان نے سال 2023 کے دوران چھ ہزار آٹھ سو بھارتی شہریوں کو پاکستان میں موجود ہندووں اور سکھوں کے مقدس مقامات کی زیارت کے لئے ویزے جاری کئے ہیں، بابا گرونانک کے جنم دن اور کھٹاس راج مندر کی زیارت کے لئے بھارتی شہریوں کو ویزے جاری کرنے کا عمل پاکستان کی اس پالیسی کا تسلسل ہے جس کے مطابق پاکستان دونوں ممالک کے شہریوں کو آمد ورفت کی سہولیات دینے کا خواہش مند ہے۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے جمعرات کو یہاں دفتر خارجہ میں ہفتہ وار پریس بریفنگ کے دوران کیا۔کشمیر سے متعلق بھارتی سپریم کورٹ کے فیصلے سے متعلق ترجمان نے کہا کہ وزیرخارجہ جلیل عباس جیلانی نے گزشتہ ہفتے اقوام متحدہ کے سلامتی کونسل اور دیگر متعدد فورم کے سربراہان کے نام خطوط لکھے ہیں جن میں کہا گیا ہے کہ کشمیر ستر سال سے بین الاقوامی طور پر تسلیم شدہ ایک ایسا تنازعہ ہے جس کا حل صرف اور صرف اقوام متحدہ کی قراردادوں اور کشمیری لوگوں کی خواہشات کے مطابق نکالا جا سکتا ہے اور اس سلسلے میں بھارت کے کسی بھی داخلی عدالت کا یک طرفہ فیصلہ بین الاقوامی قوانین کے مطابق کوئی حیثیت نہیں رکھتا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان مسئلہ کشمیر کے منصفانہ حل تک کشمیریوں کی ہر ممکن اخلاقی، سفارتی اور سیاسی مدد جاری رکھے گا۔ انہوں نے کہا کہ عالمی برادری کو مسئلہ کشمیر کے حل کے لئے اپنا کردار ادا کرنا چاہئے۔

ترجمان دفتر خارجہ نے فلسطینیوں کے خلاف بڑے پیمانے پر جاری مظالم پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے عالمی برادری پر زور دیا کہ وہ انسانیت کے خلاف اسرائیلی جرائم کا نوٹس لے۔ ترجمان نے فلسطین کے منصفانہ حل سے انکار پر مبنی اسرائیلی کابینہ کے رکن کے بیان کی مذمت کی اور کہا کہ پاکستان ۱۹۶۷ کے مطابق ایک ایسے فلسطینی ریاست کی حمایت جاری رکھے گا جس کا دارالحکومت بیت المقدس ہو۔

توہین رسالت قانون سے متعلق ایک سوال کے جواب میں ترجمان نے کہا کہ یہ قانون کسی کے خلاف امتیاز پر مبنی نہیں، یہ قانون تمام مذاہب کے احترام کو یقینی بنانے کے لئے ہے اور ابھی تک اس قانون کی زد میں آنے والوں کی بڑی تعداد مسلمانوں کی ہے۔