سندھ مدرستہ الاسلام کا  گوشہ قائد ِ اعظم

38

کراچی،25 دسمبر(اے پی پی ): ادارے اور افراد ایک دوسرے سے وابستہ ہو تے ہیں ، بعذ اوقات کچھ افراد اداروں سے وابستگی کی بنا پر قابلِ ذکر ہوتے ہیں ،مگر تاریخ میں قلیل تعداد اُن افراد کی بھی ہے جن کی وابستگی کے سبب ادارے پہچا نے جا تے ہیں ۔کراچی میں قائم سندہ مدرستہ الاسلام اپنے قیام اور خوبصورتی کے با عث تو قابلِ تعریف ہے ہی مگر اس عمارت سے بانیِ پاکستان محمد علی جناح کی وابستگی اسے مزید نمایا کرتی ہے ۔

سندھ مدرستہ الاسلام میں ایک گو شہ قائد ِ اعظم محمد علی جناح کے نام سے منسوب کیا گیا ہے ، میوزیم میں داخل ہوتے ہی ایک سوچ سہر تا ری کر دیتی ہے کہ کبھی اس در و دیواد میں قائد ِ اعظم محمد علی جناح زیر ِ تعلیم رہے تھے۔

 میو زیم کے با ئیں جانب وہ ایڈمیشن رجسٹر زمو جود ہیں جن پر قائد اعظم کا نام محمدعلی جناح بھائی درج ہے ،اس کے علاوہ وہ کتب بھی موجود ہیں جو قائد اعظم کے زہر ِ استعمال رہی ہیں ، دیوار پر آویزاں اور بہت سے دستاویز اس میوزیم کا حصہ ہیں جس میں 1943 میں قائدِ اعظم کا اپنی علما ماٹر کا دورہ ہے اس مو قع پر قاعد اعظم نے اس ادارے کو پا نچ ہزار کا عطیہ دیا اور اپنی جا ئیدید کا کچھ حصہ اس ادارے کے نام کیا۔

میوزیم کی ایک دیوار اُن افراد کی تصاریر سے سجا ہوا ہے جنہوں نے سندھ مدرستہ الاسلام سے تعلیم حاصل کرنے کے بعد مختلف قومی اور بین الاقوامی سطح پر اپنے آپ کو منوایا، اس کے علاوہ حسن علی آفندی کی زیر ِ استعمال اشیا ءبھی میوزیم کا حصہ ہیں۔