چیئرمین مشتاق احمد کی زیر صدارت سینیٹ کی فنکشنل کمیٹی برائے ڈیوولیشن کا اجلاس

27

اسلام آباد۔1جنوری  (اے پی پی):سینیٹ کی فنکشنل کمیٹی برائے ڈیوولیشن کا اجلاس پیر کو چیئرمین مشتاق احمد کی زیر صدارت پارلیمنٹ ہاؤس میں منعقد ہوا جس میں تعلیم کے شعبے پر خصوصی توجہ کے ساتھ اختیارات کی منتقلی ، فرائض اور سہولیات صوبائی حکومت کے حوالے کرنے سمیت اہم امور پر غور کیا گیا۔

 اجلاس کے دوران چیئرمین مشتاق احمد نے ریاستی وسائل کو نوجوانوں کے مستقبل کو محفوظ بنانے کی سرگرمیوں میں شامل کرنے کے لئے کمیٹی کے عزم پر زور دیا۔  ہائر ایجوکیشن کمیشن (ایچ ای سی) کے چیئرمین کی جانب سے صوبوں کو اختیارات کی منتقلی   خاص طور پر 18ویں آئینی ترمیم کے تحت یونیورسٹیوں کے وائس چانسلرز کی تعیناتی/تبادلے سے متعلق جامع بریفنگ دی گئی۔

 کمیٹی کو بتایا گیا کہ ملک میں اس وقت 42 یونیورسٹیاں قائم مقام وائس چانسلرز کے ساتھ کام کر رہی ہیں۔ ایچ ای سی کے حکام نے تعلیمی اداروں کی نجکاری کی وجہ سے پسماندہ افراد کی تعلیم تک رسائی میں ممکنہ رکاوٹ کے بارے میں خدشات کا اظہار کیا۔

 چیئرمین مشتاق احمد نے یونیورسٹیوں میں بھرتیوں اور تعلیمی معیار میں گراوٹ پر مایوسی کا اظہار کیا۔ کمیٹی نے کہا کہ یونیورسٹیاں محدود روزگار کے امکانات کے ساتھ کورسز پیش کر رہی ہیں۔ پاکستان گرلز گائیڈ ایسوسی ایشن کے بارے میں وزارت تعلیم کے حکام نے آگاہ کیا کہ  یہ تنظیم کوئی سرکاری محکمہ نہیں ہے۔

 چیئرمین مشتاق احمد نے پاکستان میں منشیات کے عادی نوجوانوں کی تشویشناک تعداد کی طرف توجہ مبذول کرائی ۔کمیٹی نے صوبوں میں پاکستان سپورٹس بورڈ کے ملکیتی اداروں پر بھی تبادلہ خیال کیا۔ ڈی جی سپورٹس بورڈ نے پبلک سیکٹر ڈویلپمنٹ پروگرام میں فنڈز میں 41 فیصد کمی کو اجاگر کیا۔ سینیٹر مشتاق احمد نے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں تعلیم، روزگار اور کھیلوں کے اہم کردار پر زور دیا۔ انہوں نے ہاکی اور ٹینس فیڈریشنز کے بگڑتے ہوئے حالات پر تشویش کا اظہار کیا۔کمیٹی نے صوبوں میں وفاق کی ملکیت میں کھیلوں کی سہولیات سے متعلق حقیقی صورتحال جاننے کے لئے ایک ذیلی کمیٹی تشکیل دینے کا بھی فیصلہ کیا۔اجلاس میں  سینیٹرز نزہت صادق، تاج حیدر اور محمد اکرم سمیت متعلقہ محکموں کے اعلیٰ حکام نے شرکت کی۔