گمشدہ بچوں کی جلد بازیابی کیلئے تمام متعلقہ اداروں اورسٹیک ہولڈرز کے مابین قریبی ہم آہنگی ناگزیر ہے،خاتون اول ثمینہ عارف علوی

16

 

کراچی ،2 جنوری (اے پی پی ): خاتون اول ثمینہ عارف علوی نے کہا ہے کہ زینب الرٹ ایکٹ پر موثر عمل درآمد، واحد مربوط ہیلپ لائن اور گمشدہ بچوں کی جلد بازیابی کے لیے تمام متعلقہ اداروں اورسٹیک ہولڈرز کے درمیان قریبی ہم آہنگی کی ضرورت ہے،عوامی شکایات کے حصول کے لیے ایک عالمگیر ہیلپ لائن اور ایک پلیٹ فارم کے ذریعے مشترکہ اور مربوط کوششوں کے نتیجے میں زیادہ موثر اور بروقت نتائج برآمد ہوں گے۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے روشنی ہیلپ لائن(غیر سرکاری تنظیم) کے دورے کے موقع پر اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کیا۔

انہوں نے کہا کہ عوامی اور نجی شعبے میں کئی تنظیمیں ہیں جو شہریوں کو اس ضمن میں ریلیف فراہم کرنے کے لیے الگ الگ کام کر رہی ہیں اور ان کے پاس شکایات وصول کرنے کے لیے مختلف ہیلپ لائنز ہیں تاہم یہ شہریوں کو الجھن میں ڈال سکتا ہے کہ ایسی صورتحال میں کس سے رابطہ کیا جائے؟۔

بیگم علوی نے تجویز دی کہ عوامی شکایات اور ہنگامی امداد کے لیے کالز وصول کرنے کے لیے ایک واحد اور مربوط ہیلپ لائن ہونی چاہیے اور مختلف ڈومینز میں کام کرنے والے تمام ادارے ایک چھتری کے نیچے کام کریں تاکہ شہری ہیلپ لائن تک باآسانی رسائی اور فوری و موثر کارروائی کے لیے اپنے معاملات کے حوالے سے متعلقہ ادارے سے رجوع کرسکیں ۔

روشن ہیلپ لائن کے بانی محمد علی اور بورڈ کے دیگر اراکین نے خاتون اول کو بچوں کے تحفظ بالخصوص گمشدہ بچوں کی بازیابی کے لیے تنظیم کے وژن، کارکردگی اور اقدامات کے بارے میں آگاہ کیا۔انہوں نے بتایا کہ روشنی ہیلپ لائن وزارت انسانی حقوق، سندھ پولیس، صوبائی تحفظ اطفال کے اداروں، پاکستان ریلویز، اسلامی نظریاتی کونسل اور دیگر سرکاری و غیر سرکاری تنظیموں کے ساتھ رابطوں میں ہے۔

انہوں نے بتایا کہ روشنی ہیلپ لائن نے 20 ہزار سے زائد خاندانوں کی مدد کی اور تنظیم نے اپنے قیام سے تاحال 9ہزار سے زائد لاپتہ بچوں کی بازیابی میں مدد فراہم کی ہے جبکہ آگاہی اور رسائی کو بڑھانے کے لیے کئی اقدامات اٹھائے گئے ہیں۔

بیگم ثمینہ عارف علوی نے گمشدہ بچوں کی بازیابی کے لیے روشن ہیلپ لائن کی کوششوں اور خدمات کو سراہا، بعد ازاں روشنی ٹیم نے خاتون اول کو سوینئر شیلڈ اور اس کی کارکردگی رپورٹ پیش کی۔