سینیٹر محسن عزیز کی زیر صدارت سینٹ کی قائمہ کمیٹی برائے داخلہ کا اجلاس ، مختلف امور زیر غور

54

اسلام آباد،5 جنوری(اے پی پی ): سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے داخلہ کا اجلاس آج بروز جمعہ سینیٹر محسن عزیز کی زیر صدارت پارلیمنٹ ہاؤس میں منعقد ہوا۔ سینیٹ کمیٹی نے “درختوں کی کٹائی (امتحانی) (ترمیمی) بل 2023 “کے عنوان سے بل پر غور کیا۔ بل پیش کرنے والی سینیٹر پلوشہ محمد زئی خان نے کہا کہ ملک کے موجودہ موسمیاتی بحران کے پیش نظر بل کا مقصد شہر کے ماحول کا تحفظ کرنا ہے۔ انہوں نے اس بات پر زو دیتے ہوئے کہا کہ یہ بل صوبوں کے لیے ایک مظہر کا کام کرتا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ شہر کی رہائشی ضروریات کو پورا کرنے کے لیے صدیوں پرانے درختوں کو کاٹا گیا ہے اور اس طرح کے عمل کو ہمیشہ کے لیے بند کیا جانا چاہیے۔

حکام نے کمیٹی کو بتایا کہ سی ڈی اے میں بعض شقیں خصوصی طور پر درختوں کے تحفظ سے متعلق ہیں اور سی ڈی اے کو یہ اختیار بھی حاصل ہے کہ وہ غلط کام کرنے والوں پر جرمانے عائد کرے۔ کمیٹی نے بل پر بحث آئندہ اجلاس تک موخر کر دی۔مزید برآں کمیٹی نے “ریہریبان (اسٹریٹ وینڈرز) لائیولی ہولڈ پروٹیکشن بل2023  “کے عنوان سے بل پر بحث کی ،بل پیش کرنے والی سینیٹر ثانیہ نشتر نے وضاحت کی کہ ملک میں تقریباً 10 لاکھ سٹریٹ وینڈرز ہیں، جن سے 2000 روپے کی آمدنی ہوتی ہے۔ سالانہ فروخت میں 900 ارب روپے کی فروخت ہوتی ہے ۔بدقسمتی سے ان سٹریٹ وینڈرز کو ریگولیٹ کرنے کے لیے کوئی قانونی فریم ورک موجود نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس بل کا مقصد گلیوں میں دکانداروں کو میونسپل عملے اور دکانداروں کی توڑ پھوڑ سے بچانا اور گلیوں میں دکانداروں کو محفوظ ذریعہ معاش فراہم کرنا ہے۔

حکام نے کمیٹی کو بتایا کہ یہ بل لوکل گورنمنٹ ایکٹ سے متصادم ہے اور اسٹریٹ وینڈرز کے ریگولیشن کے لیے کچھ ضابطے پہلے سے موجود ہیں۔ کمیٹی نے بل پر بحث آئندہ اجلاس تک موخر کر دی۔

 سینیٹ کی باڈی نے “نیشنل ڈیٹا بیس اینڈ رجسٹریشن اتھارٹی بل،2023 ” کے عنوان سے بل پر بھی غور کیا ۔بل پیش کرنے والی سینیٹر فوزیہ ارشد نے کہا کہ بل کا بنیادی مقصد نادرا کے لیے معذور افراد، قیدیوں، خواجہ سراؤں اور مذہبی اقلیتوں کے لیے رجسٹریشن کی سہولیات فراہم کرنا لازمی قرار دینا ہے۔

انہوں نے کہا کہ گزشتہ دہائی کے دوران قومی شناخت کی حرکیات میں تیزی سے تبدیلی آئی ہے اور نادرا آرڈیننس کو موجودہ وقت سے ہم آہنگ کرنا ضروری ہے۔ علاوہ ازیں نادرا حکام نے کمیٹی کو آگاہ کیا کہ نادرا آرڈیننس ہر شہری کے لیے نادرا میں رجسٹر ہونا لازمی قرار دیتا ہے اور ایسا کرنے سے انکار جرم ہے۔کمیٹی نے بل پر بحث آئندہ اجلاس تک موخر کر دیا گیا۔

سینیٹر ثمینہ ممتاز زہری، سینیٹر سیف اللہ ابڑو، سینیٹر شہادت اعوان، سینیٹر فوزیہ ارشد، سینیٹر دلاور خان، سینیٹر ثانیہ نشتر، سینیٹر پلوشہ محمد ضیاء خان، سیکرٹری وزارت داخلہ آفتاب خالد درانی، چیئرمین نادرا لیفٹیننٹ جنرل قمر جاوید باجوہ اور دیگر نے شرکت کی۔ سی ڈی اے کیپٹن (ر) انوار الحق، چیئرمین پی ٹی اے میجر جنرل (ر) حفیظ الرحمان اور متعلقہ محکموں کے دیگر اعلیٰ حکام بھی اس موقع پر موجود تھے۔