اسلام آباد،18 جنوری(اے پی پی): پاکستان نے جمعرات کی صبح سویرے ایران کے سرحدی صوبہ سیستان بلوچستان میں موجود پاکستان کو مطلوب دہشت گردوں کے خلاف موثر فوجی کارروائی کی ہے۔ آپریشن مرگ برسرمچار کے نام سے مصدقہ معلومات کی بنیاد پر کی جانے والی اس کارروائی میں متعدد دہشت گردوں کے ہلاک اور زخمی ہونے کی اطلاعات ہیں جن کی تفصیل بعد میں جاری کی جائے گی۔
اس بات کی تصدیق آج بروز جمعرات دفتر خارجہ میں صحافیوں کو دی جانے والی ہفتہ وار بریفنگ میں ترجمان دفتر خارجہ ممتاز زہرہ بلوچ نے کی۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان نے گزشتہ سالوں کے دوران کئی مرتبہ ایران کو “سرمچار”کے نام سے پاکستان کے خلاف ایرانی سرزمین کے استعمال اور دہشت گردی کرنے والی تنظیم کے بارے میں مصدقہ اور تفصیلی معلومات فراہم کی ہیں۔ اس بارے میں ایران کو پاکستان کی تشویش اور فکرمندی سے بھی بار بار آگاہ کرتے ہوئے ناقابل تردید ثبوتوں کے ساتھ ڈوزئیر فراہم کئے ہیں کہ کس طرح پاکستان کو مطلوب دہشت گرد ایران کے اندرحکومتی عملداری سے باہر علاقوں میں محفوظ پناگاہوں سے پاکستان پر حملے کرتے ہیں۔ ایران کی جانب سے کسی بھی عملی اقدام کے نہ ہونے کی وجہ سے سرمچار کے نام سے دہشت گرد تنظیم نے معصوم پاکستانی شہریوں کا خون کرنے کا سلسلہ جاری رکھا۔ اس وقت بھی اس تنظیم کی جانب سے پاکستان کے خلاف بڑے پیمانے پر دہشت گردی کی منصوبہ بندی کے بارے میں مصدقہ اطلاعات کی بنیاد پر پاکستان کو خود یہ اقدام اٹھانا پڑا۔
ترجمان نے کہا کہ آج کی فوجی کارروائی سے واضح ہوتا ہے کہ پاکستان ہر قیمت پر اپنی قومی سلامتی کا دفاع کرنے کی بھرپور صلاحیت رکھتا ہے۔ انتہائی پیچیدگیوں کے حامل اس مشکل آپریشن کوکامیابی سے مکمل کرنا پاکستانی افواج کی پیشہ ورانہ صلاحیت کا مظہر ہے۔ ترجمان نے کہا کہ پاکستان مستقبل میں بھی اپنی علاقائی سلامتی اور شہریوں کے تحفظ کے لئے کسی اقدام سے گریز نہیں کرے گا۔
ترجمان نے کہا کہ پاکستان ایران کی علاقائی سالمیت اور اقتداراعلیٰ کا احترام کرتا ہے تاہم آج کا اقدام مکمل طور پر پاکستان کی اپنی سلامتی اور قومی مفاد سے متعلق تھا جس پر کسی حال میں سمجھوتہ نہیں ہو سکتا۔ عالمی برادری کے ایک ذمہ دار رکن کی حیثیت سے پاکستان اقوام متحدہ کے چارٹر اور رکن ممالک کی علاقائی سالمیت کا مکمل احترام کرتا ہے۔
پاکستان اور ایران کے درمیان ہمیشہ برادرانہ تعلقات رہے ہیں اور پاکستان کے لوگ ایران کو عزت اور احترام کی نظر سے دیکھتے ہیں۔ پاکستان نے ہمیشہ مشترکہ مشکلات کا سامنا اورمسائل کے حل کے لئے مذاکرت اور تعاون کی اہمیت پر زور دیا ہے۔