اسلام آباد،18جنوری (اے پی پی):نگران وفاقی وزیر توانائی محمد علی نے کہا ہے کہ تیل اور گیس کی تلاش کے شعبے میں حکومت کے اقدامات سے تیل اور گیس کے شعبوں میں سرمایہ کاری کے فروغ کے خواہاں ہیں۔تیل و گیس سیکٹر زمیں اصلاحات، سرمایہ کاروں کے لئے بہتر اور معاون پالیسی اور غیر استعمال شدہ قدرتی وسائل کو بروئے کار لانے کے لئے اسٹیک ہولڈرز کی شمولیت بڑی اہمیت کی حامل ہے۔
نگران وفاقی وزیر نے ان خیالات کا اظہار بروز جمعرات نیشنل یونیورسٹی آف سائنس اینڈ ٹیکنالوجی (نسٹ )کے زیر اہتمام “پاکستان کا معاشی بحران، چیلنجز اور آگے کا راستہ” کے موضوع پر منعقدہ قومی سیمینار سے خطاب کے دوران کیا۔
وفاقی وزیر توانائی محمد علی نے کہا کہ حکومت نجی شعبے کی او جی ڈی سی ایل، پی پی ایل، جی ایچ پی ایل، ماڑی گیس اور غیر ملکی سمیت تیل و گیس کی کمپنیوں کو براہ راست 50 فیصد گیس فروخت کرنے جبکہ بقیہ 50 فیصد سرکاری گیس کمپنیوں کو فروخت کرنے کی اجازت دینے کے لیے تیار ہے۔اس اقدام کا مقصد کمپنیوں کو تیل اور گیس کی تلاش میں زیادہ سرمایہ کاری کرنے کی ترغیب دینا ہے۔
وفاقی وزیر توانائی محمد علی نے ساحلی اور سمندر ی تلاش کو بڑھانے کے لئے جغرافیائی مطالعے اور ریسرچ کی اہمیت پر زور دیا اور کہا کہ ریفائنریز، ایکسپلوریشن اور ٹرمینل انفراسٹرکچر میں سرمایہ کاری اور ہائیڈرو کاربن، قابل تجدید توانائی اور معدنیات کے شعبوں میں تحقیق اور ترقی کی ضرورت ہے تاکہ توانائی کی گھریلو ضروریات کو پورا کیا جا سکے۔
وفاقی وزیر محمد علی نے قدرتی گیس کے استعمال کو بہتر بنانے ، ترجیحات پر نظر ثانی اور گھریلو صارفین کو قدرتی گیس سے ایل پی جی میں تبدیل کرنے کے لئے پٹرولیم اور ایل پی جی پالیسیوں پر نظر ثانی کی اہمیت پر بھی روشنی ڈالی۔انہوں نے کارکردگی میں بہتری کے لئے پیداواری کمپنیوں میں کاروباری عمل اور سرمایہ کاری کو آسان بنانے کے لئے اختیارات کی منتقلی کے بارے میں بھی بات کی اور کہا کہ ڈسکوز میں بورڈ ممبرز کی سیاسی تقرریاں نہیں ہونی چاہئیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ مقامی گیس کا زیادہ تر استعمال بجلی بنانے ، گھریلو شعبے، صنعت اور فرٹیلائزر سیکٹر میں کیا جاتا ہے ، انہوں نے کہا کہ ہمیں قدرتی گیس کو گھریلو سے زیادہ صنعت کو مہیا کرنا چاہیے جس سے معاشی بہتری آئے گی اور گھریلو استعمال کو ایل پی جی پر شفٹ کرنا چاہیے۔
انہوں نے کہا کہ گیس کے وسائل میں تیزی سے کمی کو مہنگی درآمدی گیس کے ذریعے پورا کیا جائے گا ، جس کے لئے تیل اور گیس کی تلاش کی سرگرمیوں کو بڑھانا اور طلب کو کم کرنا ہو گا۔